EPAPER
Updated: September 25, 2020, 9:40 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
’ ابو ظہبی کا سیاحت کے فروغ کے نام پر شراب نوشی کی عام اجازت دینا شرمناک ہے ۔اس سے عامۃ المسلمین شرمندہ ہیں ۔‘ابو ظہبی حکومت کے ذریعے شراب پر عائد پابندی ختم کرنے اور۲۱؍ سال کی عمر کے لوگوں کو شراب پینے کی اجازت دیئے جانے پر رضا اکیڈمی نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے
’ ابو ظہبی کا سیاحت کے فروغ کے نام پر شراب نوشی کی عام اجازت دینا شرمناک ہے ۔اس سے عامۃ المسلمین شرمندہ ہیں ۔‘ابو ظہبی حکومت کے ذریعے شراب پر عائد پابندی ختم کرنے اور۲۱؍ سال کی عمر کے لوگوں کو شراب پینے کی اجازت دیئے جانے پر رضا اکیڈمی نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔اس سلسلے میں شارح بخاری کے عرس کے حوالے سے علماء کی ایک میٹنگ بھی منعقد کی گئی۔اس موقع پر رضا اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری محمد سعید نوری نے کہا کہ ’’ابھی اسرائیل سے مفاہمت ہوئے ایک مہینہ بھی نہیں گزرا کہ اس کے اثرات عرب ممالک میں صاف نظر آنے لگے ہیں ۔ یہودو نصاریٰ کو خوش کرنے کے لئے ابوظہبی حکومت نے جس طرح سے شراب پرمٹ شرط کو ختم کیا ہے، اس سے پوری دنیا کے مسلمان شرمندہ ہیں۔ ایک مسلم ملک کے نام پر اس طرح کی بیہودگی اور شراب عام کرنا صرف اور صرف امریکہ اور اسرائیل کو خوش کرنے اور ان کی چاپلوسی کے سوا کچھ نہیں ہے ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان جہاں مشترکہ آبادی ہے ،وہاں بھی کئی صوبے مثلا گجرات، ٫ بہار،میزورم اور ناگالینڈ وغیرہ میںشراب پر پابندی عائد ہے مگر متحدہ عرب امارات (یواے ای )کا ایک مسلم ملک ہوکر شراب نوشی کی کھلی اجازت دینا شرمناک اور پوری ملت اسلامیہ کیلئے باعث ننگ ہے۔‘‘ بزرگ عالم دین مولانا محمود عالم رشید ی (گوونڈی )نے کہا کہ ’’یہ احوال اس بات کے غماز ہیں کہ عرب حکمراں اب اسرائیل و امریکہ کے دام فریب کا پوری طرح شکار ہوچکے ہیں۔ اسی وجہ سے شراب کیلئے پرمٹ سسٹم کو ختم کردیا گیا ہے۔ اس اہم مسئلے پر دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کو آواز اٹھانے کی سخت ضرورت ہے۔‘‘ مولانا ولی اللہ شریفی نے شراب نوشی کی اجازت دینے پر ابوظہبی حکومت کے خلاف برہمی کا اظہار کیا ۔
میٹنگ کے اختتام پر عرس شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیااور ان کے بلند درجات کی دعا کی گئی ۔