EPAPER
Updated: August 15, 2021, 9:15 AM IST | New Delhi
اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی نے’ستیہ میو جیتے‘ کے ٹویٹ کے ساتھ خیر مقدم کیا ، ٹویٹر کے دوہرے معیار کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
: ٹویٹر نے بالآخر سنیچر کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، کانگریس پارٹی اورا س کے لیڈروں کے اکاؤنٹ کھول دیئے۔ یہ اکاؤنٹ دہلی میں آبروریزی کے بعد قتل کی گئی بچی کے والدین سے ملاقات کی تصویر شیئر کرنے کی وجہ سے لاک کئے گئے تھے۔ ٹویٹر نے اسے اپنی پالیسی کے منافی قرار دیا تھا۔
اکاؤنٹ بحال ہوتے ہی کانگریس نے ’’ستیہ میو جیتے‘‘ (سچ ہی فاتح رہتا ہے) کے ٹویٹ کے ساتھ اس کا خیر مقدم کیا ۔ اکاؤنٹ کی بحالی کے بعد بھی ٹویٹر کی جانبداری کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے کانگریس پارٹی اور اس کے لیڈروں نے ٹویٹر پر ہی ’’ٹویٹر کے دوہرے معیار کے خلاف آواز بلند کیجئے‘‘کا ہیش ٹیگ چلایا۔ کانگریس نے اس ضمن میں جاری کئے گئے بیان میںٹویٹر سے اکاؤنٹ لاک کرنے پر جوابدہی کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کے مطابق’’ ملک کے عوام ٹویٹر سے جواب چاہتے ہیں۔ آپ نے ایک بچی کیلئے انصاف مانگنے پر اکاؤنٹ لا ک کر دیا۔ مودی حکومت کے خوف سے ہماری سیاست میں مداخلت بند کرو۔‘‘ ایک دوسرے بیان میں کہاگیا ہے کہ ’’ٹویٹر سے ہمارا مطالبہ ہے کہ مودی حکومت کے دباؤ میں آکر ہندوستانیوں کی آواز کو نہ دباؤ۔ بی جے پی سے نہ ڈرو اور وہ تمام اکاؤنٹ بحال کرو جنہیں انصاف کی آواز بلند کرنے پر لاک کیاگیاہے۔‘‘
اس بیچ ٹویٹر نے کہا ہے کہ اس نے کانگریس کی جانب سے متاثرہ خاندان کی ’’رضامندی کا مکتوب‘‘ پیش کرنے پر راہل گاندھی اورکانگریس پارٹی اوراس کے دیگر لیڈروں کے اکاؤنٹ بحال کئے ہیں۔ حالانکہ متاثرہ خاندان نے راہل گاندھی اور کانگریس لیڈروں کوتصویریں شیئر کرنے کی اجازت دیدی ہے مگر ٹویٹر نے مذکورہ تصویروں کو روک رکھا ہے۔ اکاؤنٹ بحال ہوجانے کے بعد بھی راہل گاندھی اورکانگریس لیڈروں نے جو تصویر شیئر کی تھی وہ ان کی ٹائم لائن پر نظر نہیں آئے گی۔