EPAPER
Updated: October 24, 2020, 5:02 AM IST | New Delhi
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں میں پیش پیش رہنے کے بعد دہلی فساد کے الزام میں ماخوذ کئے گئے جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کی عدالت نے تہاڑ جیل کے حکام کو اہم ہدایات دی ہیں ۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہروں میں پیش پیش رہنے کے بعد دہلی فساد کے الزام میں ماخوذ کئے گئے جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کی عدالت نے تہاڑ جیل کے حکام کو اہم ہدایات دی ہیں ۔ عمر خالد کی اس شکایت پر کہ انہیں ان کے سیل سے نکلنے تک نہیں دیا جارہا ہے اور ’’قید تنہائی‘‘ کی طرح رکھا جارہاہے،کورٹ نے تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر خالد کو نہ صرف ان کے سیل سے نکلنے دیا جائےبلکہ جیل میں ان کے ساتھ عام قیدیوں جیسا رویہ اختیار کیا جائے۔ کورٹ نے اس کے ساتھ ہی عمر خالد کی اپیل کو بھی قبول کرلیا ہے کہ موسم سرماں کے پیش نظر انہیں گرم کپڑے اور مطالعہ کیلئے کتابیں حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔
اس کےساتھ ہی کورٹ نے دہلی پولیس کی درخواست کو قبول کرتےہوئے عمر خالد کی عدالتی تحویل میں ۳۰؍ دنوں کا اضافہ کردیا ہےجو اب۲۰؍ نومبر ۲۰۲۰ء تک ہو گئی ہے۔