EPAPER
Updated: December 28, 2021, 7:56 AM IST | new Delhi
۱۱؍ہزار کروڑ روپوں کے مختلف پروجیکٹوں کاافتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا، نام لئے بغیر غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں پر وزیراعظم کی تنقید، ایسی ریاستوں کی قیادت کو ’خود غرض اور تاخیر‘ کے نظریے سے متاثر قرار دیا اورکہا کہ وہ لوگوں کی صحت سے زیادہ اپنی اور اپنے خاندان کی فکر کرتے ہیں جبکہ ہماری پوری توجہ عوام ہوتے ہیں
:اس سے قبل کہ انتخابی تاریخوں کا اعلان ہو، وزیراعظم مودی ان دنوں اُن تمام ریاستوں کا طوفانی دورہ کرنے میں مصروف ہیں جہاں جہاں اسمبلی انتخابات ہونے والےہیں۔ اسی سلسلے میں پیر کو وزیراعظم نے ہماچل پردیش کا بھی دورہ کیا ۔ یہاں پر انہوں نے ۱۱؍ ہزار کروڑ روپوں کے مختلف پروجیکٹوں کاسنگ بنیاد رکھا اور ان میں سے بعض کاافتتاح بھی کیا۔اسی کے ساتھ وزیراعظم مودی نے جہاں ہماچل پردیش میں بہت سارے وعدوں کی سوغات تقسیم کی ، وہیں دیگر غیر بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
اس موقع پروزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں کے تجارتی شہر’ منڈی‘ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرنے کے بعد ۱۱؍ ہزار کروڑ روپوں سے زیادہ کے پن بجلی پروجیکٹوں کا باضابطہ افتتاح کیا اور کئی پروجیکٹوں کاسنگ بنیاد بھی رکھا۔اس موقع پر اُن کے ساتھ مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر اور ریاست کے وزیر اعلیٰ جے رام سنگھ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم مودی نے اپنے ساتھ ان پروجیکٹوں پر ہماچل میں صنعتی صلاحیتوں پر مرکوز ایک نمائش کا بھی دورہ کیا۔
اس موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ہمالیائی خطہ میں ہائیڈرو الیکٹرک صلاحیتوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کیلئے اسکیموں کو نافذ کرنے کی خاطر اقدامات کئے ہیں تاکہ ملک میں موجود وسائل کی غیر استعمال شدہ صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کیا جا سکے۔ ریاستی وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم مودی کا پروجیکٹوں کا افتتاح کرنا اور دیگر پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنا اس سمت میں ان کا ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم نے اس دورے میں ’رینوکاجی ڈیم پروجیکٹ‘ کا سنگ بنیاد رکھا جو تقریباً تین دہائیوں سے زیر التوا تھا۔خیال رہے کہ ان تیس برسوں میں ریاست میں۱۵۔۱۵؍ سال کانگریس اور بی جے پی کی حکومتیں رہی ہیں جبکہ مرکز میں بھی ۱۲؍ سال بی جے پی کی حکومت رہی ہے ۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اس پروجیکٹ کو ممکن بنانے کیلئے مرکزی حکومت نے۶؍ ریاستوں کو اکٹھا کیا ہے جن میں ہماچل پردیش، اتر پردیش، ہریانہ، راجستھان، اتراکھنڈ اور دہلی شامل ہیں۔۴۰؍ میگاواٹ کا یہ پروجیکٹ تقریباً ۷؍ ہزار کروڑ روپوں کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہلی کیلئے بھی بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔ اس کے ذریعے دہلی کو ہر سال تقریباً۵۰۰؍ ملین کیوبک میٹر پانی فراہم کیاجا سکے گا۔ وزیراعظم مودی نے ’لُہری فیز وَن ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ‘ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔۲۱۰؍ میگاواٹ کا یہ پروجیکٹ ۱۸۰۰؍ کروڑ روپوں سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ اس سے سالانہ۷۵؍ کروڑ یونٹ سے زیادہ بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدید اور قابل اعتماد گرڈ خطے کے آس پاس کی ریاستوں کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگا۔اسی طرح وزیر اعظم نے ’دھولا سدھ ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ‘ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ ہمیر پور ضلع کا پہلا پن بجلی پروجیکٹ ہوگا۔۶۶؍ میگاواٹ کا یہ پروجیکٹ۶۸۰؍ کروڑ روپوں سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس سے سالانہ۳۰؍ کروڑ یونٹ سے زیادہ بجلی پیدا ہوگی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے اس موقع پر ’ساؤرا کڈو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ‘ کا بھی افتتاح کیا۔۱۱۱؍ میگاواٹ کا یہ پروجیکٹ تقریباً۲۰۸۰؍ کروڑ روپوں کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کی صلاحیت سالانہ۳۸؍ کروڑ یونٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی ہے۔ اس سے۱۲۰؍ کروڑ روپوں سے زیادہ کی آمدنی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
قبل ازیں وزیر اعظم مودی نے منڈی میں ہماچل پردیش گلوبل انوسٹمنٹ سمٹ کی تقریب کی صدارت کی ۔اس تقریب کے دوران پہاڑی ریاست میں تقریباً۲۸؍ کروڑ روپوں کے پروجیکٹوں کیلئے سرمایہ کاری کی تجاویز پر دستخط کئے گئے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے نام لئے بغیر اُن تمام ریاستوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جہاں غیر بی جے پی حکومتیں ہیں۔ انہوں نے اُن ریاستوں کی قیادت کو’خود غرض اور تاخیر‘ کے نظریئے سے متاثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کی صحت سے زیادہ اپنی اور اپنے خاندان کی فکر کرتے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے۳؍جنوری سے۱۵؍ سے۱۸؍سال کی عمرکے بچوں کو ٹیکے لگانے اور۱۰؍ جنوری سے ہیلتھ ورکرز اور فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین کی اضافی خوراک دینے کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئےکہا کہ اس سے لوگوں کی صحت کی حفاظت ہوگی اور اس کے ساتھ ہی ہماچل پردیش جیسی ریاستوں میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔