EPAPER
Updated: February 08, 2022, 9:26 AM IST | new Delhi
لوک سبھا میں ۱۰۰؍ منٹ کی طویل تقریر میں صرف کانگریس کو نشانہ بنایا، راہل گاندھی کے ایک ایک الزام پر جوابی حملہ کیا اورمزدوروں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر اکسانے کا الزام لگایا، جذباتی بھی ہوئے
صدر جمہوریہ کے خطاب پر پیر کو تحریک شکریہ کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے صرف اور صرف کانگریس کو نشانہ بنایا اوراسے ’’ٹکڑے ٹکڑے گینگ‘‘کی لیڈرتک کہہ دیا۔ا نہوں نے انتہائی مقبول ہونےوالی راہل گاندھی کی تقریر کے ایک ایک الزام پر جوابی حملہ کیا اور کانگریس پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ اس نے ہی مزدوروں کو کورونا کے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر اکسایاتھا۔
’کانگریس ۱۰۰؍ سال تک اقتدار میں نہیں آنا چاہتی‘
ایک موقع ایسا بھی آیا جب وہ جذباتی ہوگئے اوران کا گلا رندھ گیا۔ مودی نے کانگریس پر عوام کی پریشانیوں کو اپنی پریشانی نہ سمجھنے کا الزام لگاتے ہوئے جذباتی انداز میں کہا کہ ’’کورونا کے دور میں کانگریس کے طرز عمل سے پورا ملک حیران ہے۔ کچھ لوگوں کا رویہ جس طرح کا تھااس کی وجہ سے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کیا عوام کا سکھ دکھ آپ کا نہیں ہے؟‘‘ وزیراعظم نےکہا کہ’’ کانگریس نے شاید ٹھان لیا ہے کہ آنے والے سو سال تک اقتدار میں نہیں لوٹنا ہے۔‘‘ مودی نے کہا کہ’’ اسی لئے ہم بھی تیار ہوگئے ہیں۔‘‘ انہوں نے اپوزیشن پر کورونا کے دور میں مسلسل حکومت کو بدنام کرنے کیلئےعوام کو بحران میں ڈالنے کا الزام لگایا۔
’’گھر ملنے سے غریب لکھ پتی ہوگئے‘‘
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہندوستان نے کئی شعبوں میں مضبوطی کا تجربہ کیا ہے۔ غریبوں کو گھر ملنے سے وہ اب لکھ پتی کہلانے لگے ہیں۔ا نہوں نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ’’اگر آپ زمین سے جڑے ہوتے تو آپ کو یہ ضرور نظر آتا۔بدقسمتی ہے کہ آپ میں سے متعدد لوگوںکی سوئی کا کانٹا ابھی تک۲۰۱۴ء پر اٹکا ہوا ہے۔‘‘ راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ ’’جب آپ نصیحت کرتے ہیں تو آپ بھول جاتے ہیں کہ۵۰؍ سال آپ کو بھی اقتدار میں بیٹھنے کی خوش قسمتی ملی ہے۔‘‘کئی ریاستوں میں کانگریس کے برسہابرس سے اقتدار میں واپس نہ آنے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’’سوال نیت اور نیک دلی کا ہے۔اتنی بڑی جمہوریت میں عوام آپ کو ہمیشہ کےلئے مسترد کررہے ہیں ۔‘‘
۱۰۰؍ منٹ کی تقریر میں صرف کانگریس نشانہ
وزیراعظم نے اپنی تقریر میں غریبی ، بے روزگاری اور دیگر مسائل پر اپوزیشن کے عائد کئے گئے الزامات کا اپنے مخصوص انداز میں جواب دیا۔اس دوران ۱۰۰؍ منٹ کی ان کی طویل تقریر صرف اور صرف کانگریس کے گرد گھومتی رہی۔ا نہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس پھوٹ ڈالو اور حکومت کروکی پالیسی پر عمل کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کانگریس کو ’’ٹکڑے ٹکڑےگینگ کی لیڈر‘‘ تک قرار دے دیا۔ ا نہوں نے اس پر ان کی حکومت کی پالیسیوں آنکھ دیکھ کر مخالفت کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
کئی اہم موضوعات پر وزیراعظم خاموش رہے
اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم کی تقریر میں چینی دراندازی، ریاستوں اور مرکز کے درمیان خراب تعلقات اور ہندوتوا کے نظریے پر مکمل خاموشی رہی۔ البتہ کانگریس پر وہ حملہ آور رہے ۔ دوسری طرف کانگریس نے مودی کی تقریر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ کورونا متاثرین کی توہین کےمترادف ہے۔