EPAPER
Updated: August 23, 2021, 12:02 PM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
: کورونا وباء کے سبب ممبئی میں تقریباً ۱۸؍ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بینکوں سے قرض (لون) لے کر آٹورکشا اور ٹیکسی خریدنے والے اپنی گاڑیوںپر لئے گئے قرض کی رقم ادا نہیں کرسکے ہیں جس کی وجہ سے بینکوں کے ذریعہ ان پر رقم کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
: کورونا وباء کے سبب ممبئی میں تقریباً ۱۸؍ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بینکوں سے قرض (لون) لے کر آٹورکشا اور ٹیکسی خریدنے والے اپنی گاڑیوںپر لئے گئے قرض کی رقم ادا نہیں کرسکے ہیں جس کی وجہ سے بینکوں کے ذریعہ ان پر رقم کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ٹیکسی اور آٹورکشا والوں کے مطالبے پر ’راشٹریہ اتر بھارتیہ سماج پارٹی‘کی جانب سے گاڑیوں پر لئے گئے لون کی رقم کو معاف کرانے کیلئے آزاد میدان میں ۲؍ ستمبر کو ایک احتجاجی مورچہ کی تیاری کی جا رہی ہے ۔ اس احتجاج میں حکومت مہاراشٹر سے ۲؍ لاکھ روپے تک کے لون کی رقم معاف کرانے کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ احتجاج کو کامیاب بنانے کیلئے شہر کے مضافاتی علاقوں میں آٹورکشا کے ذریعہ اعلانات ، پوسٹر ، بینر اور پمفلٹ وغیرہ تقسیم کئے جارہے ہیں ۔
راشٹریہ اتر بھارتیہ سماج پارٹی کے ممبئی صدر حسن شیخ نے گھاٹ کوپر کے ایل بی ایس مارگ پر واقع پارٹی دفترکے نیچے ہونے والی میٹنگ کے دوران کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ممبئی میں ہونے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے موٹر گاڑیوں کی آمد ورفت روک دی گئی تھی اور مسلسل کئی ماہ تک ممبئی میں چلنے والے آٹورکشا اور ٹیکسی پر پابندی کی وجہ سے وہ بینکوں کی رقم(ای ایم آئی) نہیں بھر سکے ہیںاور ان گاڑیوں پر لون کی رقم پر سود بڑھ کر کئی گنا زیادہ ہوگیا ہے ۔
حسن شیخ نے مزید کہا کہ آٹورکشا اور ٹیکسی والوں کے ذریعہ انھیں شکایتیں مل رہی ہیں کہ لون پر سود کی رقم بڑھتی جارہی ہے جبکہ ٹیکسی اور آٹورکشا ڈرائیور اصل رقم ادا کرنے سے ہی قاصر ہیں ۔ اس پر سونے پر سہاگہ یہ ہے کہ بینک کے ذریعہ گاڑی مالکان کو رقم ادا کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے ۔ دھمکی بھی دی جاتی ہے کہ اگر گاڑی کا لون اور سود کی رقم جلد سے جلد ادا نہیں کی گئی تو گاڑی ضبط کرلی جائے گی ۔
راشٹریہ اتر بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر وجئے کمار شرما نے دعویٰ کیا ہے کہ اس سلسلے ٹیکسی اور آٹورکشا والوں سے ملنے والی شکایت کے بعد ہم نے مقروض آٹورکشا اور ٹیکسی والوں کا لون معاف کرانے کیلئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لیٹر دیا ہے اور ۲؍ ستمبر کو ہم آٹورکشا اور ٹیکسی والو ں کے ساتھ آزاد میدان میں احتجاج کرنے والے ہیں ۔ اس احتجاج کے ذریعہ حکومت پر دباؤ ڈالیں گے تاکہ حکومت آٹورکشا اور ٹیکسی والوں کے کم از کم ۲؍ لاکھ روپے تک کا قرض معاف کر دے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ۲؍ ستمبر کے احتجاج کیلئے ہم ہاربر لائن میں ۲، سینٹرل میں ۲؍ اور ویسٹرن لائن میں ۲؍ کل ملاکر ۶؍ آٹورکشا میں میگا فون کےذریعہ اعلان کروارہے ہیں تاکہ لوگوں میںاس تعلق سے بیداری پیدا ہواور احتجاج کو کامیاب بنایا جاسکے۔
اتوار کو اس سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر پارٹی آفس کے باہر آٹورکشا اور ٹیکسی ڈرائیور وں کے ساتھ ایک خصوصی میٹنگ منعقد کی گئی تھی ۔ اس میٹنگ میں احتجا ج کو کامیاب کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ میٹنگ کے دوران آٹورکشا ، ٹیکسی کے مالکان کے علاوہ یونین کے لیڈران بھی شامل تھے ۔ بقول پارٹی صدر قرض معافی کیلئے وزیر اعلیٰ ادھوٹھاکرے سے تحریری طور پر مطالبہ کیا گیا ہے اور احتجاج کیلئے پولیس وغیرہ سے اجازت طلب کرکےآمدورفت کیلئے نجی بسوں کا انتظام کیا جارہا ہے ۔