EPAPER
Updated: March 06, 2021, 9:08 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
موبائل ایپ کا استعمال ہوگا، ملک گیر مظاہروں کے باوجود مرکزی حکومت اپنے قدم پیچھے لینےکیلئے تیار نہیں
مرکزی حکومت ایک موبائل ایپ کے ذریعہ مردم شماری کے ساتھ ہی ساتھ این پی آر کے پہلے مرحلے کی مشق کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ ۲۰۱۹ء میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے پاس ہونے کےبعد ملک گیر مظاہروں اور عالمی مذمت کےباوجود مودی سرکار اس معاملے میں اپنے قدم پیچھے لینے کو تیار نظر نہیں آرہی ہے۔
معروف انگریزی اخبار’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہرضلع کے ایک بلاک میں موبائل ایپ کے ذریعہ مردم شماری اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر )کی تیاری کی مشق ہوگی۔ ایک بلاک میں ممکنہ طور پر۵۰؍ سے ۶۰؍ گھر آتے ہیں۔ اخبار کےمطابق ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ ’’مردم شماری اور این پی آر کیلئے ابھی تاریخوں کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہےمگر مردم شماری کرنے والوں کو موبائل ایپلی کیشن کے ذریعہ یہ کام کرنے کی مشق کروائی جائے گی۔ مردم شماری کرنے والوں میں اکثریت نوجوان ٹیچروں کی ہوگی جو کاغذی فارم کی جگہ ایپ کو ترجیح دیں گے۔‘‘
این پی آر کے سوالات ابھی عام نہیں کئے گئے ہیں مگر ۲۰۱۹ء میں جو سوالات سامنے آئے تھے ان پر اپوزیشن کی کم وبیش تمام ہی سیاسی پارٹیوں نے اعتراض کیاتھا۔ این پی آر کو این آر سی کا پہلا مرحلہ قراردیا جارہاہے۔ ۲۰۱۹ء میں این پی آر کے جوسوالات سامنے آئے تھے ان میں والد اور والدہ کی جائے اور تاریخ پیدائش شامل تھی۔ اس کے علاوہ سابقہ قیام کا مقام، مادری زبان، آدھار، ووٹر آئی ڈی، موبائل فون نمبر اور ڈرائیونگ لائسنس نمبر سے متعلق سوالات بھی اس میں شامل تھے۔