EPAPER
Updated: April 18, 2021, 10:22 AM IST | washington
گفتگو کا محور چین کی بڑھتی طاقت کے ارد گرد تھا ۔ بہت جلد کئی اہم مشترکہ اقدامات کا امکان ۔دونوں ممالک کے مضبوط اتحاد پر زور
جاپان کے وزیر اعظم یوشی ہیدے سوگا نے جمعہ کو وہائٹ ہاوس میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ۔ بائیڈن کے صدر بننے کے بعد وہائٹ ہائوس میں کسی غیر ملکی لیڈر یہ ان کی پہلی ملاقت ہے۔ دونوں لیڈروں نے ملاقات کے دوران ماسک پہن رکھے تھے۔ اس سے قبل جاپان کے وزیر اعظم نے نائب صدر کملا ہیرس سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سوگا نےامریکی شہر انڈیاناپولس کی ایک کورئیر کمپنی کے دفتر میں ہوئی فائرنگ میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاپان اس بات کا معترف ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اپنے اتحادیوں سے تعاون کو اہمیت دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت، انسانی حقوق اور دیگر مشترکہ اقدار خطے اور دنیا میں خوشحالی کی بنیاد ہیں۔
اطلاع کے مطابق، ان کا اشارہ بظاہر چین کی جانب تھا ، جو بین الاقوامی سطح پر اپنی معاشی اور فوجی طاقت کو بڑھانے کے اشارے دے رہا ہے۔ سوگا نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے دورے کا مقصد خطے میں اپنے چیلنج سے نمٹنے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان نئے اور مضبوط تعلقات کا اعادہ کرنا ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم نے وسیع پیمانے کے چیلنجوں کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ جاپان اور امریکہ کو اپنا اتحاد مضبوط بنانے کی جتنی ضرورت آج ہے، اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔کملا ہیرس نے اس موقع پر کہا کہ وہ برصغیر میں باہمی عزم اور تعاون پر گفتگو کریں گے۔جاپان کے وزیر اعظم اس سے قبل جمعہ کی صبح جنگ میں ہلاک ہونے امریکی فوجیوں کے قبرستان آرلنگٹن نیشنل سمٹری میں پھولوں کی چادر چڑھانے کی ایک تقریب میں بھی شریک ہوئے۔
مبصرین کے مطابق ، جو بائیڈن کی جاپان کے وزیر اعظم یوشی ہیدے سوگا سے وہائٹ ہاؤس میں ملاقات اس لحاظ سے اہم ہے کہ امریکہ چین کی بڑھتی ہوئی جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے ایشیا بحرالکاہل اتحادیوں کے کردار کو بے حد اہمیت دے رہا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ گفتگو کے ایجنڈے میں چین سرِ فہرست تھا اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس ملاقات کے بعد مختلف اشیا کی فراہمی کیلئے چین پر بے تحاشا انحصار میں کمی لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ چین کی کمپنی ہواوے کے فائیو جی نیٹ ورک کے متبادل کیلئے جاپان کی جانب سے دو ارب ڈالر کا وعدہ کیا جائے گا۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان چین میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی بات چیت ہوئی ہوگی۔وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے ایک روز قبل توقع ظاہر کی تھی کہ صدر بائیڈن اور وزیر اعظم سوگا اپنے مشترکہ بیان میں تائیوان پر چین کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں پر بات کریں گے، جو کہ چین کیلئے سب سے زیادہ حساس مسئلہ ہے۔