EPAPER
Updated: September 01, 2021, 1:21 PM IST | Agency | New Delhi
ملک اور اس کے اثاثے بیچ دینے کے الزامات پر صفائی دی کہ ہم نے ملک کے مفاد سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے ، اپوزیشن پر کئی الزامات عائد کئے
مودی حکومت کی جانب سے مونیٹائزیشن پائپ لائن کے نام پر ملک کے اہم اثاثوں ، جائیداد ، ہائی ویز ، اہم گیس پائپ لائنوں، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں سونپنےکا سلسلہ شروع کرنے کی وجہ سےوزیر مالیات نرملا سیتا رمن ان دنوں نہ صرف اپوزیشن پارٹیوں کی بلکہ عوام کی تنقیدوں کی زد پر بھی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں تو ان پرمسلسل تنقیدیں کررہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ نرملا سیتا رمن کی یہی ایک کوالیٹی ہے کہ انہوں نے ملک کے گاڑھے پسینے کی کمائی سے بنائے گئے اثاثوں کو منٹوں میں فروخت کردیا۔ ساتھ ہی ان پر ملک کی معیشت کو غرق کرنے کے الزامات بھی عائد ہو رہے ہیں۔ ان تنقیدوں سے نرملا سیتا رمن سخت حیران ہیں اور اس کا جواب دینے کا وہ کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں انہوں نے منگل کو اپوزیشن پارٹیوں خصوصاً کانگریس کو نشانہ بنایا اور دعویٰ ہے کہ مودی حکومت نے ہر قدم ملک کے مفاد میں اٹھایا ہے۔ نرملا سیتا رمن نے حکومت کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مونیٹائزیشن پائپ لائن بہت سوچ سمجھ کر اور دور اندیشی کے تحت کیا گیا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں کسی ذاتی مفاد کا کوئی دخل نہیں ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق مونیٹائزیشن کی مدد سے ہم وہ سرمایہ حاصل کرسکیں گے جو اس وقت معیشت کو سہارا دینے کے لئے بہت ضروری ہے۔ ساتھ ہی اس قدم سے ہم اپنے بیکار پڑے اثاثوں کو استعمال کے قابل بناسکیں گے۔ ان کی مدد سے ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس لئے اگر کانگریس ہم پر سب کچھ فروخت کرنے کی تنقید کررہی ہے تو یہ غلط ہے۔ ہم صرف اپنے اثاثوں کا بہترین استعمال کرنے کے بارے میں قدم اٹھارہے ہیں۔ نرملا سیتا رمن نے کانگریس کو ہی ملک کی معیشت کی بربادی کے لئے ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کانگریس کے دور میں چوری چھپے کام ہوتا تھا جس سے نہ معیشت بہتر ہوتی تھی اور نہ اثاثوں سے کوئی فائدہ اٹھایا جاسکتا تھا ۔ ہم نے اپنی حکومت میں شفافیت کو فروغ دیا ہے اور اب بھی پورے شفاف طریق کار سے اثاثوں کو لیز پر دینے کی کارروائی کررہے ہیں۔ ہم نے یہ کئی مرتبہ واضح کیا ہے کہ اثاثوں کو فروخت نہیں کیا جارہا ہے بلکہ انہیں لیز پر دیا جارہا ہے جس سے سرکار کی آمدنی میں اضافہ ہو گا اور ضروری سوشل سیکوریٹی اسکیموں میں پیسہ لگایا جاسکے گا۔ کانگریس کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے۔