Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا : کھاڑی میں آلودہ پانی کی نکاسی سے ماحولیات کو شدید خطرہ

Updated: February 12, 2022, 7:57 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ندی یا کھاڑی میں شہری علاقوں کا آلودہ پانی چھوڑنے سے قبل اس کے مضراثرات ختم کرنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن اس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے بجٹ میں بھی اس سنگین مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی ہے

The water of Mittal Nalla is being drained in Desai Bay.
متل نالے کے پانی کی دیسائی کھاڑی میں نکاسی جاری ہے۔

مرکزی اورریاستی حکومت کے ذریعے ماحولیات کے تحفظ کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں  اوراسے  یقینی بنانے کیلئے  متعلقہ بورڈ اور ماہرین کی جانب سے وقتاً فوقتاًشہری انتظامیہ کو ہدایت بھی دی جاتی رہی  ہے جس میں ندی یا کھاڑی میں شہری علاقو ں کے آلودہ پانی کی نکاسی سے قبل ان کے مضر اثرات ختم کرنے  اور ان کا ٹریٹمنٹ کرنا لازمی قرار دیاگیا ہے تاکہ ندی اور کھاڑی  کا پانی آلودہ  نہ ہو،  اس کے باوجود  ممبرا اور اطراف کے علاقوں سے نکلنے والے آلودہ پانی (سیوریج  اور ڈرینج واٹر ) کو مضر اثرات ختم کئے بغیر ہی ممبرا اور دیوا سے ہوکر تھانے جانے والی  دیسائی کھاڑی ( جو الہاس ندی سے جڑی ہوئی  ہے)  میں چھوڑا جارہا ہے۔ اس سے کھاڑی کا پانی دن بہ دن آلودہ ہوتا جارہا ہےاو راس سے آلودگی بھی بڑھتی جارہی ہے۔ تھانے میونسپل کمشنر ڈاکٹر ویپن شرما نے جمعرات کو  تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی) کا جو ۳؍ ہزار ۲۹۹؍کروڑ روپے کا بجٹ اسٹینڈنگ کمیٹی پیش کیا، اس میں بھی اس سنگین مسئلہ پر خاص توجہ نہیں دی  گئی ہے۔
   اس ضمن میں ممبرا کے آر ٹی آئی رضا کر عارف عراقی نے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی ) ( نئی دہلی) ،  مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ، مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی)  اور کل ۱۱؍وزارتوں اور محکموں کو مکتوب بھیج کر  دیسائی کھاڑی میں آلودگی کے سلسلے کو فوراً بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ جب تک ندی اور کھاڑی میں آلودہ پانی کی نکاسی کے سلسلے کو بند نہیں کیا جاتا تک تب کسی نئی تعمیرات  میں رہائش  یا کسی کمپنی کو شروع کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔
 اس سلسلے میں عارف عراقی نے بتایا کہ’’ بغیر یا جزوی طور پر ٹریٹ کیا گیا  سیوریج واٹر(گندے نالوں کا پانی ) ندی اور کھاڑی کو آلودہ کرنے کا  بڑا ذریعہ ہے۔ اس موضوع پر ماہرین نے آلودہ اور ٹریٹ کئے گئے سیوریج میں بہت بڑے فرق کو تسلیم کیا ہے  اور اس کا اعتراف بھی کیا گیا ہے کہ اس سے ندی  اور کھاڑی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔جی ای ڈی اے میں پانی کے معیار کی بحالی کیلئے۲۰۱۵ ء میں شائع ہونے والی سی پی سی بی کی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔ مذکورہ رپورٹ کے دیباچے میں چیئرمین سی پی سی بی نے کہاکہ پانی کے معیار کا انتظام ہندوستان میں ماحولیاتی مسائل میں سے ایک ہے۔انسانی استعمال، آبپاشی اور بڑھتی ہوئی صنعتوں کیلئے پانی کی بڑھتی مانگ نےدریاؤں کے پانی کے معیار کو متاثر کیا ہے۔زیر زمین پانی کی سطح بھی کم ہوتی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ندی اور کھاڑی کے پانی میں  بایو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ( بی او ڈی) بھی برھتی جارہی ہے جو ماحولیات کیلئے مضر ہوتا ہے۔ موجودہ مطالعہ ۲۷۵؍ دریاؤں میں پانی کے معیار کے تین مسائل کو اجاگر کرتا ہے۔یہ دریا۲۷؍ ریاستوں ،۲؍ یونائٹیڈ ٹیریٹری  میں واقع ہیں ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’بی او ڈی پانی کو مضر بنانے کا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ملک کے شہری علاقوں سے  ٹریٹمنٹ کے بغیر گندے پانی کی نکاسی  ہے۔ بڑے پیمانے پر میونسپل کارپوریشن  شہری علاقو ں سے آنے ولے متعدد سیوریج واٹر کے مضر اثرات کوختم کئے بغیر ہی اسے ندی ، کھاڑی یا سمندر میں چھوڑ رہے ہیں جس سے پانی  آلودہ ہوتا جارہاہے جو کھاڑی اور ندی کے پانی کے نباتات، حیوانات  اور دیگرجانداروں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘‘
 عارف عراقی نے آلودہ پانی کے تعلق سے نیشنل گرین ٹریبونل  کا مورخہ ۱۳؍  جولائی ۲۰۱۷ء کے حکم کا حوالہ  دیا ہے۔ مہتا بمقابلہ یونین آف انڈیا معاملے میں ٹریبونل نے متعلقہ انتظامیہ کو آلودہ پانی کے مضراثرات کو ختم کرنے کیلئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایس ٹی پی)قائم کرنے اور ان سے گزارنے کے بعد ہی پانی کی نکاسی ندی یا کھاڑی میں کرنے کی ہدایت دی ہے   ۔ ان اصولوں کی خلاف وزری کرنے والوں پر ماحولیات کے تحفظ کے قوانین کے 


 


تحت کارروائی کی بھی ہدایت دی ہے۔‘‘ انہوںنے مزید بتایاکہ ’’سپریم کورٹ  نے اکتوبر ۲۰۲۰ء میںبرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کو آلودہ پانی کی نکاسی پر تنبیہ کی تھی اور  شہر کا سیوریج ، نالیوں، ندیوںکے آلودہ پانی کو ٹریٹمنٹ کے بغیر سمندر میں چھوڑنے پر ۳۴؍ کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ ‘‘
مختلف مطالبات:
 آر ٹی آئی رضاکار نے نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی ) ( نئی دہلی) ،  مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ  سے درج ذیل اقدامات فوری طور پر کرنے کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے :
 مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ   الہاس ندی سے جڑنے والی دیسائی کھاڑ ی  کے پانی کی جانچ کرے اور اس کی  جائزہ رپورٹ (واٹر پولیوشن مونیٹرنگ  رپورٹ ) کو حکومت کو پیش کرے۔پانی اور ہوا کو آلودہ کرنے سے متعلق اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والی صنعتوں اور انتظامیہ پر کارروائی کرے اور اس کی رپورٹ بھی حکومت کو پیش کرے۔ نشان زد علاقوں سے کھاڑی میں چھوڑے جانے والے پانی کی باقاعدہ جانچ کیلئے آئی آئی ٹی پوائی ، ایم پی سی بی   اور این ای ای آر آئی  جیسی ماہر انسٹی ٹیوٹ کو شامل کرتے ہوئے آزاد تھرڈ پارٹی کمیٹی تشکیل دیں اور اس کمیٹی کی رپورٹ محکمہ ماحولیات کو پیش کریں۔ایس ٹی پی کی تعمیر کا معائنہ اور ان نالوں کو ایس ٹی پی سے جوڑنا، اور ان کے  ٹریٹ کئے گئے  پانی کو کھاڑی میں  چھوڑا جائے ۔شہری ترقیات کے محکمے کو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کریں کہ تھانے میونسپل کارپوریشن میونسپل سالیڈ ویسٹ (مینجمنٹ اینڈ ہینڈلنگ) رولس۲۰۰۰ءاور دیگر متعلقہ ضابطے کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے لئے  این جی ٹی کی ہدایات کی تعمیل کرے۔  تھانے میونسپل کارپوریشن اور اس کے افسران کو ہدایت دیں کہ وہ عمارت، رہائشی یا کمرشیل تعمیرات کیلئے کسی تجویز/پروجیکٹ کو منظوری نہ دیں یا کسی بھی تجویز/پروجیکٹ کو اس وقت تک قبضے کا سرٹیفکیٹ نہ دیں جب تک کہ ٹھوس کوڑاکرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا سائنسی طریقہ شروع نہ کر دیا جائے۔

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK