EPAPER
Updated: January 31, 2022, 12:36 PM IST | Agency | Patna
قانو ن ساز کونسل کی۲۴؍ میں سے ایک بھی سیٹ نہ ملنے پر وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی کا بیان ، بی جے پی پر تنقید کی ،کہا : ’’اب بی جے پی ہماری پارٹی کو این ڈی اے سے باہر کرنا چاہتی ہے ۔‘‘ بی جے پی سے قربت پر اپنے اراکین اسمبلی سے بھی ناراض
اعلان کردیا ہے۔ انہونے مقامی بلدیہ کوٹے سے قانون ساز کونسل کی۲۴؍ سیٹوں کی تقسیم سے متعلق بی جے پی پر تنقید کی ۔ واضح رہےکہ بہار میں مقامی بلدیہ کوٹے سے کونسل کی۲۴؍ سیٹوں پر انتخاب ہوں گے۔ اس سلسلے میںگزشتہ دنوں این ڈی اے کی اہم حلیف بی جے پی اورجے ڈی یوکے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق ہوگیا تھا جس کے مطابق وی آئی پی کو ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی جس پراتوار کو وی آئی پی نے سخت لہجے میں کہاکہ بی جے پی ان کی پارٹی کو این ڈی اے سے باہر کرنا چاہتی ہے ۔ اسی دوران وی آئی پی نے مقامی بلدیہ کوٹے کی کونسل کی تمام۲۴؍ سیٹوں پر مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ وی آئی پی سربراہ اور نتیش کابینہ میں شامل وزیر مکیش سہنی نے اتوار کو پٹنہ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا:’’ بی جے پی ہماری پارٹی کو این ڈی سے الگ کرنا چاہتی ہے ۔ بی جے پی۲۰۲۰ء کے اسمبلی انتخاب میں ڈری ہوئی تھی اور اس کے بعد ہی ان کی پارٹی سے اتحاد کیا تھا۔‘‘ سہنی نےاس کی وضاحت کی:’’ اب بی جے پی ہماری پارٹی کو این ڈی اے سے باہر کرنا چاہتی ہے ، اسی لئے مرکزی وزیر پشوپتی کمار پارس کی قیادت والی لوک جن شکتی پارٹی کو قانون ساز کونسل کے انتخاب میں ایک سیٹ دی گئی ہے ۔ہماری پارٹی اور سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی کی قیادت والی ہندوستانی عوام مورچہ ( ہم ) کو جگہ نہیں دی گئی ہے ۔‘‘ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا:’’بی جے پی دشمن ہے ، بتاشا کیلئے مندر ٹوٹے یا گھر ہمیں تو بتاشا چاہئے ۔‘‘ وزیرنے کھل کر کہا:’’ آج ہماری پارٹی کی بی جے پی سے دشمنی ہوگئی ہے۔ ہماری پارٹی کے اراکین اسمبلی اگر چلے بھی جاتے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔‘‘ انہوں نے کہا:’’ مقامی بلدیہ کوٹے کی قانون ساز کونسل کی تمام۲۴؍ سیٹوں پر ہماری پارٹی اپنے دم پر مضبوطی کے ساتھ ا لیکشن لڑے گی۔‘‘وی آئی پی سربراہ نے یہ بھی کہا:’’ ہماری پارٹی کے تمام ۳؍ اراکین اسمبلی نے بی جے پی سے قربت کی تمام حدیں پار کردی ہیں ۔ اراکین اسمبلی سے پارٹی نہیں چلتی ۔ عوام اور کارکنوں کے دم ہی پر ہماری پارٹی اور وہ مضبوط ہوئے ہیں اور تب جاکر تینوں رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ ‘‘ سہنی نے کہا:’’۲۰۲۰ءاسمبلی انتخابات میں انہوں نے ۴؍ اراکین اسمبلی بنائے تو۲۰۲۵ء میں ہونے والے اسمبلی انتخاب میں۴۰؍ اراکین اسمبلی بنائیںگے ۔ہم مضبو ط ہوئے تبھی تو اراکین اسمبلی منتخب ہوئے ۔ ‘‘انہوں نے کہا:’’ ہم اپنے سماج کے دم پر اکثریت میں آسکتے ہیں ، وزیراعلیٰ بھی بنا سکتے ہیں ۔ ‘‘ واضح رہے کہ سہنی خود ایم ایل اے کا انتخاب نہیں جیت سکے تھے ۔۲۰۲۰ء اسمبلی انتخاب میں ان کی بری طرح شکست ہوئی تھی۔ ان کی پارٹی کے کم سے کم ۴؍ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ۔اسی کی بنیاد پر سہنی نتیش کابینہ میں شامل ہوئے تھے اور وزیر بنے تھے۔ ان کی پارٹی کے بوچہا ( محفوظ ) سے رکن اسمبلی رہے مسافر پاسوان کا کچھ دن قبل انتقال ہوگیا تھا۔ واضح رہےکہ جمعرات کو جب بی جے پی اور جے ڈی یو کے نمائندوں سے پوچھا گیا :’’ جیتن رام مانجھی اور مکیش سہنی کیلئے کوئی سیٹ کیوں نہیں چھوڑی گئی ہے؟اس کے جواب میں وجے چودھری نے کہا تھاکہ انہیں اعتماد میں لیا جائے گا۔ بھوپیندر یادو نے بھی کہا تھاکہ اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔