EPAPER
Updated: September 01, 2021, 7:31 AM IST | Qureshi Sarji | jalgaon
واکڑی میںایک ۶۰؍ سالہ خاتون پانی میں بہہ گئی۔چالیس گاؤں، بھڑگاؤں اور پاچورہ سمیت قرب وجوار کے کئی قصبات میں گھروں میں پانی داخل ۔کنٹر گھاٹ میں ۳؍ سے زائد مقامات پر چٹان گر جانے سے گاڑیوں کی آمد و روفت بند ہے جبکہ گھاٹ کے سڑک پر کئی جگہوں کی مٹی بیٹھ جانے سے راستہ مسدود ہوگیا ہے
چالیس گائوں:گزشتہ کئی دنوں سے رُکی ہوئی بارش نے ایک بار پھر زور دار حملہ کیا ہے۔اس بار ضلع جلگاؤں کے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں اورمکانات میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے گرنا اور تیتور ندیوں میں پانی کی سطح کافی بلند ہو گئی جس کے سبب چالیس گاؤں، بھڑگاؤں اور پاچورہ سمیت قرب وجوار کے کئی قصبات میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔تیتور ندی میں آئی طغیانی کی وجہ سے کجگائوں ،ناگد ،کود گائوں اورواکٹی وغیرہ کو جوڑنے والے اہم راستے بند ہوگئے۔
ایک جانب جہاںچالیس گائوں شہر میں ایک بڑی تعداد میں مکانات میں پانی داخل ہوجانے سے گھر کی بہت ساری اشیا تباہ ہوگئی ہیں وہیں تیتور اور ڈونگری ندی کے سنگم پر آباد ولی خاندیش حضرت پیر موسیٰ قادری ؒ کا آستانہ اور مسلم قبرستان میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ یہاں سے قریب موجود واکڑی نامی دیہات میں بھیانک تباہی ہوئی ہے ۔یہاںکی ایک ۶۰؍ سالہ خاتون جس نام کلابائی سریش پوار بتایا گیاہے ، وہ اپنی جھوپڑی میں سوئی ہوئی تھی جوپانی کے تیز دھارے میں بہہ گئی۔ بعد میں اس کی لاش ملی۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے چالیس گائوں،اورنگ آباد شاہراہ پر واقع کنٹر گھاٹ میں۳ سے زائد مقامات پر چٹان گر جانے سے گاڑیوں کی آمد و روفت بند ہے، جبکہ گھاٹ میں کئی مقامات پر مٹی کے بیٹھ جانےسے راستہ مسدود ہو گیا ہے۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کنٹر گھاٹ میں ایک مال برداری گاڑی گھاٹ میں گر گئی ہے جس میں ایک ڈرائیور کی موت ہوگئی ہے۔سرکاری ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق کم و بیش بارہ قصبوں میں بھاری نقصان ہوا ہے جبکہ جانی نقصان میںایک ۶۰؍ سالہ خاتون کے علاوہ کسی کی اموات کا ذکر نہیں ہے۔ساتھ چالیس گائوں کے علاوہ ان بارہ قصبوں میں کئی مکانات بھی گر کر تباہ ہوئے ہیں۔تادم تحریر کسی طرح کی سرکاری کی امداد کا کوئی اعلان کیا گیا ہے ۔
یہاں پراتوارکی شام ہی سےبارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر اور منگل کی شب میں ہونے والی شدید بارش کی وجہ سے گرناڈیم کے نیچے کی گرنا ندی اور دیگر چھوٹی ندیوں اور نالوں میں پانی کی سطح بلند ہوگئی ہے۔ندیوں میں پیدا ہونے والی اس طغیانی کے پیش نظر ضلع پارولہ کے باری ڈیم سے پانی چھوڑ ا گیا ،اس کے علاوہ منیارڈیم بھی سو فیصدی بھر چکا ہے۔ اطلاع کے مطابق سیلابی پانی میں جہاں بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا، وہیں دوسو کے قریب مویشوں کے پانی میں بہہ جانے کی بھی اطلاع ہے تاہم سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر نہیں کئے گئے ہیں ۔