Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیلاش ستیارتھی چلڈرن فاؤنڈیشن نےبجٹ میں بچوں کےمد میں کٹوتی پرتشویش کا اظہارکیا

Updated: February 03, 2022, 11:58 AM IST | Agency | New Delhi

گزشتہ بجٹ میں بچوں کےلئے کل بجٹ کا۲ء۴۶؍فیصدمختص کیا گیا تھا، جب کہ مالی سال ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں یہ گھٹ کر ۲ء۳۵؍ فیصد رہ گیا ہے

Kailash Satyarthi Children`s Foundation Concerned About Child Welfare.Picture:INN
کیلاش ستیارتھی چلڈرن فائونڈیشن بچوں کی فلاح و بہبود کے تعلق سے فکرمند ہے۔ تصویر: آئی این این

کیلاش ستیارتھی چلڈرن فاؤنڈیشن (کے ایس سی ایف) نے مرکزی حکومت کے ذریعہ مالی سال ۲۳۔ ۲۰۲۲ء کے بجٹ میں بچوں سے متعلق مختلف پروگراموں اور اسکیموں کی مد میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کے ایس سی ایف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں بچوں کے مد میں کل بجٹ کا۲ء۴۶؍فیصدمختص کیا گیا تھا، جب کہ مالی سال ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں یہ گھٹ کر ۲ء۳۵؍ فیصد رہ گیا ہے۔ یہ ۲۰۰۸ء کے بعد بچوں کے حقوق کے لیے مختص کی جانے والی اب تک کی سب سے کم رقم ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا نے بچوں کی تعلیم، حفاظت، صحت سے لے کر ان کی دیکھ بھال، غذائیت، پینے کے پانی، صفائی ستھرائی اور تحفظ کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ معاشرے کے پسماندہ غریب لوگوں کی آمدنی میں کمی ہونے کی وجہ سے ان کے بچے چائلڈ لیبر، ٹریفکنگ، استحصال، جنسی استحصال، ذلت اور ناانصافی سے دوچار ہیں۔ ان تمام پہلوؤں کے پیش نظر مرکزی بجٹ میں بچوں کے مفاد میں فنڈز بڑھانے کی ضرورت تھی۔ کیلاش ستیارتھی چلڈرن فاؤنڈیشن خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے بجٹ مختص کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال کےمقابلے میں۸؍فیصد کی کمی کی گئی ہے جوسال ۲۱۔۲۰۲۰ءکے۲۰؍ہزار ۴۰۱؍ کروڑ روپے ے کم ہو کر ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ۱۸؍ ہزار ۸۵۹؍ کروڑ روپے ہوگیا ہے۔
 گزشتہ ۴؍برسوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ بھی قومی چائلڈ لیبر پروجیکٹ (این سی ایل پی) کے نفاذ کے لیے مختص بجٹ میں مسلسل کمی کا اشارہ دیتا ہے۔ مالی سال۱۸۔۲۰۱۷ءمیںمختص کردہ ۱۶۰؍ کروڑ روپے کوکم کر کے ۲۰۔ ۲۰۱۹ء میں ۱۰۰؍ کروڑ روپے کر دیا گیا تھا۔ جبکہ مالی سال ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں این سی ایل پی کے لیے مختص بجٹ میں۷۵؍فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ یہ رقم ۳۰؍ کروڑ روپے ہے، جو کہ مالی سال ۲۲۔ ۲۰۲۱ءکے لیے یہ۱۲۰؍کروڑ تھی۔ اس قدر معمولی بجٹ مختص کرنے سے موجودہ اداروں کو بھی کام کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK