Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوپی الیکشن میںجناح اور پاکستان ، بی جے پی کا انتخابی مو ضوع

Updated: January 25, 2022, 8:36 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

سمبت پاترا کی پریس کانفرنس میں سماجوادی پر تنقید، کہا’جو جناح سے پیار کرے، وہ پاکستان سے انکار کیسے کرے؟ عمران مسعود نے بی جے پی کو اس کی تاریخ یاد دلائی

Akhilesh Yadav
اکھلیش یادو

یوپی الیکشن میں اب جناح اور پاکستان کی باضابطہ انٹری ہوچکی ہےاوربی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے کوشاں سماجوادی پارٹی اس کی جال  میں پھنستی نظر آرہی ہے۔ دراصل گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں ایس پی سربراہ نے کہا تھا کہ پاکستان ہمارا اصل دشمن نہیں بلکہ چین ہے، جسے پیر کو بی جے پی نے باقاعدہ انتخابی مہم کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ بی جے پی نے کہا کہ  اس جناح اور پاکستان پریم کیلئے اکھلیش ملک سے معافی مانگیں۔ حالانکہ، ایس پی کی جانب سے عمران مسعود نے مورچہ سنبھالتے ہوئے زعفرانی پارٹی کو اس کی تاریخ یاد دلاتے ہوئےکہا کہ جس نے جناح کی پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی، وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ بنے، ان کے مداح اور حامی ہی اصل جناح پریمی ہوسکتے ہیں جو اُن کی تصویر بھی لگائیں گے۔
 بی جے پی نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو گھیرنے کیلئے متنازع لیڈر اورقومی ترجمان سمبت پاترا کی قیادت میں ترجمانوں  کی ٹیم اتار دی ہے۔لکھنؤ واقع پارٹی دفتر میں پاترا نے پریس کانفرنس میں اکھلیش پر زور دار حملہ کیا۔انہوں نے ایک اخبار میں شائع اکھلیش کے انٹرویو کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا ’جناح پریم ‘دکھا دیا ہے۔اب بھلا جسے جناح سے پیار ہو وہ ’پاکستانی پریمی‘ہونے سے کیسے انکار کرسکتا ہے؟ پاترا نے کہا کہ اکھلیش پاکستان کو ملک کا دشمن نہیں مانتے جو قابل مذمت ہے۔ جس ملک کے دہشت گرد جموں کشمیر میں بہن بھائیوں کامسلسل قتل کرتے ہوں، وہ ہمارا دشمن نہیں تو کیا ہے؟بی جے پی ترجمان نے کہا کہ اکھلیش اس ’پاکستان پریم ‘کیلئے ملک سے معافی مانگیں۔
 پاترایہیں نہیں رکےبلکہ یہ بھی کہا کہ اکھلیش تو یعقوب میمن کو بھی ٹکٹ دے دیتے اور اجمل قصاب کو اسٹار پرچارک بنا دیتے مگر افسوس کہ دونوں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔ایس پی لیڈر ناہید حسن کو  فسادی بتاتے ہوئے پاترا نے کہا کہ اکھلیش اسی ڈر سے اب امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کررہے ہیں کیونکہ پہلی لسٹ کے بعد ناہید حسن سلاخوں کے پیچھے پہنچ گیا، باقی کئی اور فسادیوں کا بھی یہی حشر ہوسکتا ہے۔
  خیال رہے کہ سماجوادی نے اپنی پہلی فہرست جاری کردی ہے اور اس میں ناہید حسن کا نام بھی شامل ہے۔سمبت پاترا نے اکھلیش پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی ا پنی شکست مان چکے ہیں،اسلئے الیکشن کمیشن میں انتخابی جائزہ کو روکنے کیلئے عرضی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ۱۰؍مارچ کو ہمارے حق میں فیصلہ آئےگا تو کہیں گے کہ ای وی ایم میں سیٹنگ کی گئی تھی۔ 
 اس پریس کانفرنس میں جب سمبت پاترا سے چین  کے حوالے سے بات کی گئی اور  اکھلیش یادو کے دعووں پر بات کی گئی تو وہ جواب دینے کے بجائے دائیں بائیں دیکھتے  نظر آئے۔ انہوں نے اس پر گول مول بات کی کہ چین ہندوستان کی زمین پر قبضہ نہیں کررہا ہے۔بی جے پی ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مودی اوریوگی دور میں صوبہ میں پوروانچل، بندیل کھنڈ، گنگا اور گورکھپور ایکسپریس وے بنے جبکہ ایس پی کے دور میں صوبے کو غنڈئی ،رنگداری،فسادی اور مافیا ایکسپریس وے ملے۔اسلئے، یہ طے ہے کہ لوگ ڈیولپمنٹ کو ہی چنیں گے۔ خیال رہے کہ الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل اترپردیش میں بہت سارے آدھے ادھورے  پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے اور کئی پروجیکٹ کی سنگ بنیاد بھی رکھی گئی ہے، جسے بی جے پی نے ڈیولپمنٹ کا نام دیا ہے۔
  دوسری جانب کانگریس چھوڑ کر حال ہی میں سائیکل پر سوار ہوئے مغربی یوپی کے بڑے لیڈروں میں شمار عمران مسعود نے بی جے پی کو جناح اور پاکستان کو گھسیٹنے کیلئے آڑےہاتھوں لیا ہے۔انہوں نے سہارنپور میں پارٹی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے موقع پر کہا کہ سماجوادی پارٹی کو جناح سے پیا ر ہے نہ پاکستان سے۔ پاکستان تو ایک تباہ حال ملک بن چکا ہے، جس کیلئے وہ خود ذمہ دار ہے۔عمران نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے زعفرانی پارٹی کو سبق یاد رکھنے کی تاکید کی اور کہا کہ جناح کی مسلم لیگ کے ساتھ حکومت کس نے بنائی تھی؟کون اے کے فضل الحق کی قیادت والی حکومت میں وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ بنا تھا؟عمران مسعود نے پوچھا کہ کیا بنگال میں تشکیل پانے والی اس حکومت میں شیاما پرساد مکھرجی شامل نہیں تھے، وزیر خزانہ اور نائب وزیر اعلیٰ نہیں بنے تھے؟آخر مکھرجی کس پارٹی کی قیادت کر رہے تھے؟انہوں نے کہا کہ انہی مکھرجی کے اصول و نظریات پر چلنے والی بی جے پی کو جناح سے پیار ہوسکتا ہے جو ان کی تصویر بھی لگائے گی۔عمران کا کہنا تھا کہ شیاما پرساد ۱۹۴۱ء میں تشکیل اس سرکار کا حصہ تھے جبکہ مسلم لیگ ۱۹۴۰ءمیں ہی لاہور اجلاس میں ملک کی تقسیم کی قراردادپاس کر چکی تھی۔ایسے میں کیا یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اصل جناح یا پاکستانی پریمی کون ہے؟
  خیال رہے کہ گزشتہ  دنوں اکھلیش یادو نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو وہ ہندوستان کا اصل دشمن نہیں مانتے بلکہ یہ چین ہے جس سے ہمیں واقعی خطرہ ہے اور ہوشیا ر رہنے کی ضرورت ہے جو مسلسل ہماری زمینوں پر قبضہ کررہا ہے۔اکھلیش کے بقول، بی جے پی ووٹ کی سیاست کرتی ہے اور سیاسی مفادات کیلئے پاکستان کو ہندوستان کا اصل دشمن بتاتی رہتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK