Inquilab Logo Happiest Places to Work

تین بندر ناگپاڑہ کی بلڈنگوں کے اندر ، مکین خوفزدہ

Updated: August 25, 2020, 9:22 AM IST | Saadat Khan | Nagpada

چار دن سے صوفیہ زبیر روڈکی عمارتوںمیںگھس کر گھروں کے سامان کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور بچوںپر حملہ آورہوتےہیں۔لوگ کھڑکی دروازے بندکرنے پر مجبور

Nagpada - Pic : INN
ناگپاڑہ ۔ تصویر : آئی این این

یہاں صوفیہ زبیر روڈ پر ۳؍بندروں سے عمارتوں کے مکین پریشان اور خوفزدہ ہیں۔ ۴؍دن سے یہ بندر مختلف عمارتوںمیں گھس کرگھروں کےسامان کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور بچوں پر بھی حملہ آور ہوتے ہیں۔ایک گھر میں داخل ہوکر  بندرنے ۳؍سالہ بچے پر حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ بندروں کے قہر سے خواتین  زیادہ ڈری ہوئی ہیں اور مکین اپنے گھر کی کھڑکیاں دروازے بند کرنے پر مجبور ہیں۔  پولیس  میں شکایت کرنے پر  ایک غیرسرکاری تنظیم کا نمبر دیا گیا لیکن وہ  بند آرہاہے ۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر ان بندروں کو  یہاں سے نہیں ہٹایا گیا تو وہ  انہیں نقصان پہنچاسکتےہیں۔
  ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن سےمتصل طیب بلڈنگ کے مکین عبدالناصر کیری والا نے بتایاکہ ’’میں تیسری منزل پر رہتاہوں۔ان دنوںمیری بلڈنگ کی مرمت کا کام جاری ہے اس لئے بلڈنگ میں اسکا فولڈنگ لگی ہوئی ہے ۔  پیر کی صبح تقریباً ۹؍ بجےاچانک میرے ۳؍سالہ بچے کی رونے کی تیز آواز آئی ۔ جب ہم لوگ گیلری کی جانب دوڑے تو دیکھا کہ ایک بندر اس کےقریب بیٹھا ہے۔ بند رکو   دیکھ کر ہمارے ہوش اُڑ گئے۔ سب سے پہلے ہم نے بچے کو وہاں سے ہٹایا بعدازیں لکڑی کی مدد سے بندر کوڈراکر بھگانےکی کوشش کی لیکن اس پر کوئی اثر نہیں ہورہاتھا ۔ بعدازیں ایک موٹے لکڑےکوزمین پر پٹک کر اس سے پیداہونےوالی آواز سے  اسے ڈرایاگیا۔ بڑی مشکل سے وہ گیلری سے اسکافولڈنگ پر ہوتا ہوا دوسری جانب بھاگ گیا تب  ہماری  جان میں جان آئی۔ گھر کی تمام خواتین اس واقعہ سے اب بھی خوفزدہ ہیں۔ اللہ کا بے حد شکر ہے کہ اس نے ہمارے بچے کو محفوظ رکھا  ورنہ اللہ جانے کیاہوتا  ۔ ‘‘
 اسی علاقےکے عائشہ چیمبر کے یاسین ابراہیم شیخ کے مطابق ’’ پورے علاقےمیں بندروں سے لوگ سخت پریشان ہیں۔ بالخصوص خواتین  میں ڈر وخوف کا ماحول  ہے کیونکہ ان بندروںنے لوگوںکا جینا دوبھرکررکھاہے۔ اچانک گھروںمیں گھس جاتےہیں ،سامان ادھر ادھر پھینک  دیتےہیں، لوگوںکوڈرا تےہیں۔ ان بندروں کے خوف سے لوگ اپنے گھروںکی کھڑکی دروازے بند رکھنے پر مجبور ہوگئے   ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہماری بلڈنگ میں بھی ان بندروں نے لوگوںکا سکون غارت کررکھاہے۔ سنیچر کو  بلڈنگ کے کچھ بچے ٹیر س پر کھیل رہےتھے تبھی  اچانک ایک بند ر وہاں پہنچ گیا۔ اس نے بچوںکو دوڑا یا۔ بچے ڈروخوف سے گھروں کی جانب بھاگے ۔ یہ تو اچھا ہواکہ کسی بچے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا۔‘‘
  یاسین شیخ کے مطابق  ’’ میرا ۱۰؍سالہ بیٹا ابوالحسن بندروں کے خوف سےگھر سے باہر نکلنےمیں ڈر رہا ہے۔ اس نے اپنی آنکھوں سے ۳؍بندروںکو دیکھا ہے۔ یہ بند ر گزشتہ ۴؍دن سے پورے علاقےمیں کہرام مچارہے ہیں مگر شہری انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ اگر فوری طورپر ان بندروںکو نہیں پکڑا گیاتو وہ مکینوں کو نقصان پہنچاسکتےہیں۔‘‘
  جمناداس بلڈنگ کےمکین تاج قریشی نے بتایاکہ ’’بندروں کی شرارت سے پورے صوفیہ زبیر روڈکی عمارتوں  کےمکین پریشان ہیں۔ بالخصوص بچے اور خواتین ڈر وخوف  میں مبتلا  ہیں۔ کئی بچوں پربندر حملہ آور  ہوچکے ہیں مگراللہ کاشکر ہےکہ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہواہے۔ ہماری بلڈنگ کے کئی گھروںمیں گھس کران بندروں نے آفت مچائی تھی ۔گھرکا سامان اورکھانے پینےکی اشیاء برباد  کی  جس سے مکین گھبرائے ہوئے ہیں۔میرے گھرمیں بھی بندروں نے آنےکی کوشش کی تھی لیکن جالی لگی  ہونے سے انہیں کامیابی نہیں ملی ہے۔ ‘‘
 انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’بندروں سے تنگ آکر پیر کی صبح میں نے ۱۰۰؍ نمبر پر پولیس سے شکایت کی تو  مجھے ’کروناانیمل‘  نامی جانورو ںکی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والے  ادارے کا لینڈلائن نمبر دیا گیا لیکن یہ نمبر بند آرہاہے۔ پولیس اور شہری انتظامیہ سےاپیل ہےکہ وہ اس معاملےمیں جلدازجلد اقدام کرے ورنہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتاہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK