Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کی نظر میں پولینڈ کا نیا قانون ’یہودی مخالف‘، اپناسفیر واپس بلالیا

Updated: August 18, 2021, 7:53 AM IST | Tel Aviv

پولینڈ کے سفیر کو بھی اپنے یہاں آنے سے روک دیا۔ نئے قانون کے مطابق ۳۰؍ سال قبل کےانتظامی فیصلوں کو عدالت میںچیلنج کرنا ممنوع

The new law enacted by the Poland president is controversial in Israel`s eyes.Picture:PTI
پولینڈ کے صدر کا نافذ کردہ نیا قانون اسرائیل کی نظر میں متنازع ہے تصویرپی ٹی آئی

اسرائیل نے ہولوکاسٹ متاثرین سے متعلق قانون کو یہودی مخالف قرار دے کر پولینڈ سے اپنا سفیر واپس بلالیا  جب کہ پولینڈ کے سفیر کو بھی اسرائیل آنے سے روک دیا۔ اطلاع کے مطابق پولینڈ کے صدر اندریج دودا نے ایک نئے قانون پر دستخط کئے ہیں۔   اس نئے قانون کے تحت ۳۰؍ سال قبل جاری کردہ کسی بھی انتظامی فیصلے کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
 اسرائیل اور امریکہ نے اس قانون پر کڑی تنقید کی ہے۔ اسرائیل نے مؤقف اختیار کیا ہے  کہ یہودی دشمنی پر مبنی اس قانون کا مطلب یہ ہے کہ کمیونسٹ دور میں یہودیوں کے گھروں یا کاروبار پر جو  قبضہ کیا گیا تھا اب انہیں معاوضہ نہیں مل سکے گا۔پولینڈ نے ایسا ہی ایک قانون ۲۰۱۸ءمیں بھی پیش کیا تھا جس کے تحت پولینڈ کے نازی جرمنی کے ساتھ تعاون کے جھوٹے دعوؤں کو جرم قرار دیا  گیا تھا اور ایسا کرنے والوں کیلئے سخت سزائیں تجویز کی گئی تھیں۔اسرائیل نے اس وقت بھی شدید احتجاج کیا تھا اور قانون کو یہودی مخالف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قانون ہولوکاسٹ کے دوران یہودیوں کے خلاف پولینڈ کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔ یعنی  پولینڈ کے مظالم بیان کرنے پر یہودیوں کو سزائیں دی جائیں گی۔
 امریکہ اور اسرائیل کی شدید تنقید کے بعد پولینڈ میں اس قانون کو غیر مؤثر کردیا گیا تھا تاہم دوبارہ اس قانون کو نئی صورت میں کچھ اور اضافے کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس پر اسرائیل نے پولینڈ سے اپنا سفیر واپس بلالیا۔اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لبید نے اپنے بیان میں قانون کو غیراخلاقی اور یہود مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’پولینڈ کے سفیر جو تعطیلات پر اپنے ملک گئے ہوئے ہیں وہ اسرائیل واپس نہ آئیں۔‘‘پولینڈ  حکومت نے بھی اسرائیلی اقدام کے جواب میں پولینڈ کے سفیر کو اسرائیل جانے سے تاحکم ثانی روک دیا ہے۔ پولینڈ کے وزیراعظم ماتیوز موراوکی نے نئے قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے ملک میں مجرمانہ زیادتی کا دور ختم ہو جائے گا۔دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پولینڈ دوسری جنگ عظیم سے پہلے یورپ میں یہودیوں کا سب سے بڑا وطن تھا تاہم ہولوکاسٹ کے دوران نازی جرمنی کے اتحادی کے طور پر پولینڈ نے یہودیوں کا قتل عام کیا اور انھیں جلاوطن ہونے پر مجبور کردیا تھا۔

isra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK