EPAPER
Updated: September 28, 2020, 7:35 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ماسٹر آف انڈسٹریل ڈیزائن کورس کی ریزرو کٹیگری میں داخلہ کیلئے منتخب کئے جانے کے باوجود اس کی اطلاع نہ دینے اور داخلہ سے محروم کئے جانے والے طلبہ کو اس وقت جزوی کامیابی اور راحت ملی جب خود انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی بامبے)نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تکنیکی خرابی کے سبب ۱۹؍ طلبہ کو داخلہ اور فیس بھرنے سے متعلق بھیجا گیا ای میل موصول نہیں ہوسکاتھا ۔
ماسٹر آف انڈسٹریل ڈیزائن کورس کی ریزرو کٹیگری میں داخلہ کیلئے منتخب کئے جانے کے باوجود اس کی اطلاع نہ دینے اور داخلہ سے محروم کئے جانے والے طلبہ کو اس وقت جزوی کامیابی اور راحت ملی جب خود انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹی بامبے)نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تکنیکی خرابی کے سبب ۱۹؍ طلبہ کو داخلہ اور فیس بھرنے سے متعلق بھیجا گیا ای میل موصول نہیں ہوسکاتھا ۔عدالت نے جب دوران سماعت منتخب طلبہ میں عرضداشت گزار طالب علم کو بھی شامل کرنے کا مشورہ دیا تو انسٹی ٹیوٹ کے وکیل نے اسے انسٹی ٹیوٹ کے قواعد کے منافی قرار دیتے ہوئے داخلہ نہ دینے کی اطلاع دی ۔ اس پر عدالت نے انسٹی ٹیوٹ کو تفصیلی حلف نامہ داخل کرنے اور طلبہ کے وکیل اشرف احمد شیخ کو انسٹی ٹیوٹ کے حلف نامہ پر اپنا جواب دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ۔
عرضی گزار طالب علم پرتھمیش پدمکر کے وکیل اشرف احمد شیخ نے سنیچر کو ایک بار پھرویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہونے والی سماعت کے دوران کورس میں داخلہ کیلئے منتخب کئے جانے کے باوجود طالب علم کو لاعلم رکھے جانے اور داخلہ نہ دینے کی تفصیلات پیش کی تھیں ۔اس درمیان انسٹی ٹیوٹ کے وکیل آرش مشرا نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس جے ایس کلکرنی کے روبرو اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ انسٹی ٹیوٹ کے مختلف کورسیز کے لئے منتخب ۷۸؍ طلبہ کو داخلے اور فیس بھرنے سے متعلق جو ای میل کیا گیا تھا ، وہ تکنیکی خرابی کے سبب ۱۹؍ طلبہ کو نہیں مل سکا تھاجن میں عرضی گزارطالب علم بھی شامل ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ ای میل نہ ملنے کی صورت میں انسٹی ٹیوٹ کے ویب پورٹل سے بھی داخلہ کی تفصیلات حاصل کی جاسکتی تھیں اور ۱۴؍ طلبہ نے آئی آئی ٹی بامبے کی متعلقہ ویب سائٹ پرکورس کے داخلہ سے متعلق تفصیلات حاصل کرکے فیس جمع کی تھی ۔ ۲؍ اگست کو داخلہ اور فیس بھرنے سے متعلق ای میل کیا گیا تھا ۔‘‘البتہ یہ نہیںبتایا کہ بقیہ ۴؍ طلبہ سے انسٹی ٹیوٹ نے کیسے رابطہ کیا اور انہوںنے فیس کیسے ادا کی۔اس پر متاثرہ طالب علم کے وکیل اشرف شیخ نے عدالت سے کہا کہ ’’ اگر ای میل بھیجا گیا اور میرے موکل کو نہیں ملا تو اس میں اس کی کوئی غلطی نہیں ہے ۔ انسٹی ٹیوٹ داخلہ اور فیس بھرنے سے متعلق ای میل کے علاوہ ایس ایم ایس کے ذریعہ بھی طلبہ کو آگاہ کرتا ہے ، میرے موکل کو وہ ایس ایم ایس بھی موصول نہیں ہوا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فیس بھرنے کی اطلاع دینے کے چند گھنٹے بعد انہوںنے ای میل کے ذریعہ اطلاع دی کہ داخلہ سے متعلق بھیجے گئی مبارکباد کے ای میل کو نظر انداز کر دیں ۔
عدالت نے فریقین کی باتیں سننے کے بعد جہاں طالب علم کے وکیل کو اس معاملہ میں فیصلہ ان کے حق میں آنے پر آئندہ سال مذکورہ کورس میں داخلہ یقینی کرنے کا یقین دلایا تھا جس پر وکیل نے طالب علم کا ایک سال خراب ہونے کا جواز پیش کیا ۔ اس معاملے کی سماعت ۱۳؍اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔