EPAPER
Updated: December 30, 2021, 9:22 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ریاستی وزیر صحت راجیش ٹوپے کی وارننگ ،شہریوں سے ہر طرح احتیاط برتنے کی اپیل ، ٹیکہ کاری میں اضافہ کے لئےمذہبی رہنمائوں سے مدد لینے کا اشارہ
ممبئی : شہر اور ریاست میں کورونا اور اومیکرون سے متاثر ہونے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے وارننگ دی ہے کہ اگر معاملات اسی طرح بڑھتے رہے اور شہری احتیاط نہیں برتیں گے تو ریاست میں سخت پابندیاں نافذ کی جاسکتی ہیں۔ انہوںنے اس سے اطمینان کااظہار کیاکہ اومیکرون مہلک ثابت نہیں ہورہا ہے اور اس لئے اسپتال میںمریضوں کی داخل کرنے کی شرح بھی کم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے فیصد کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیااور کہا ہےکہ اس کیلئے اراکین اسمبلی اور مذہبی رہنماؤں کی مدد سے اپیلیں کی جانی چاہئیں ۔
ممبئی کی پازیٹیوٹی شرح سے فکر مند
راجیش ٹوپے نے بدھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ ’’ریاست میں ایکٹیو معاملات کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھ کر میں کافی پریشان ہوں۔ ممبئی کی پازیٹیوٹی کی شرح۴؍ فیصد ہے اور اگر یہ ۵؍ فیصد سے اوپر جاتی ہے تو ہمیں مزید سخت پابندیاں لگانے کے بارے میں سوچنا پڑے گا۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ، محکمہ صحت عامہ اور ٹاسک فورس پہلے ہی فکرمند ہے۔‘‘ راجیش ٹوپے نے مزید کہاکہ گزشتہ روزکابینہ کی میٹنگ میں ہمارے پریزینٹیشن کے بعد وزیر اعلیٰ نے بھی تمام طرح کے اقدامات کی اجازت دے دی ہے۔ ان اقدامات پر غور کیا جارہا ہے اور یہ بھی کوشش کی جارہی ہے کہ لاک ڈائون لگانے کی نوبت نہ آئے۔
اومیکرون پر اظہار خیال
وزیر صحت نے بتایاکہ ریاست میںاومیکرون کے ۱۶۷؍ نئےمتاثرین پائے گئے ہیں جن میں سے۹۱؍ صحت یاب ہو کر اسپتال سے رخصت کئے گئے ہیں۔اومیکرون سے اب تک کوئی موت نہیں ہوئی ہے یہ ہم سب کے لئے راحت کی خبر ہےلیکن کورونا کے جو مریض بڑھ رہے ہیں وہ اصل پریشانی کا سبب ہے۔ راجیش ٹوپے نے بتایا کہ ان حالات میں ایک دو دن میں جب بھی وزیر اعلیٰ سے وقت ملتاہے میٹنگ کی جائے گی اور اس میٹنگ میں ٹاسک فورس کا مشورہ لیاجائے گا تاکہ پابندیاں مزید سخت کی جاسکیں۔ اس کے علاوہ ٹاسک فورس جو بھی مشورہ دے گی اس پر عمل کیا جائے گا۔
مذہبی رہنمائوں سے مدد کا اشارہ
راجیش ٹوپے نے کہا کہ دیکھا جارہا ہے کہ شادی بیاہ اور اسی طرح کی دیگر تقریبات میں لوگ کورونا سے بچاؤ کی کسی احتیاط پر عمل نہیں کر رہے ہیں اور اسی لئے محکمہ صحت اور محکمہ پولیس کو ہدایت دے کر ہمیں مجبوراً پابندیاں بڑھانی پڑ سکتی ہیں۔ دوسرا اہم قدم ٹیکہ کاری ہے۔ ریاستی سطح پر ویکسین لگانے کا یومیہ نشانہ ۸؍ لاکھ سےکم ہو کر ۵؍لاکھ پر آگیا ہے یہ گراوٹ ٹھیک نہیں۔ اس لئے سبھی سیاسی پارٹیوں کے مقامی لیڈر ، اراکین اسمبلی ، غیرسرکاری تنظیموں، مذہبی اور ملی تنظیموں کی مدد سے عوام میں ویکسین کے تعلق سے منفی ثاثر کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں مذہبی رہنمائوں سے رابطہ کیا ہے۔
مہاراشٹر کے اعداد و شمار
وزیر صحت کے مطابق بدھ کی صبح تک مہاراشٹر میں ۱۳؍ کروڑ ۲۱؍ لاکھ ۹؍ ہزار ۳۷۳؍ ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ ان میں ۸۷؍فیصد شہریوںنے پہلا ڈوز لگایا یعنی تقریباً ۸؍ کروڑ شہریوں نے ویکسین لگوایا جبکہ ۹؍ کروڑ کا نشانہ ہے اس لئے ایک کروڑ لوگوں کو ٹیکہ لگاناہے۔ اگر ہم روزانہ ۸؍ لاکھ ٹیکے لگاسکیں تو اگلے ۱۰؍سے ۱۵؍ دنوں میں یہ نشانہ پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ۵۷؍فیصد شہریوں نے دوسرا ڈوز لگالیا ہے یعنی تقریباً ساڑھے ۵؍ کروڑ شہری دونوں ڈوز لگا چکےہیں۔
بیرون ممالک کے مسافروںکی اسکریننگ اور جینوم سکوینسنگ
راجیش ٹوپے کے مطابق اومیکرون کے تعلق سے ہائی رسک قرار دیئے گئے ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کی جارہی ہے اس کے علاوہ جو شہری پہلے آچکے ہیں ان کا سرو ےکیا جارہا ہے۔
وزیر صحت کے بقول وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق ۱۵؍ تا ۱۸؍ سال کی عمر کے اسکول اور کالج کے طلبہ کو ’ کوویکسین ‘ لگانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ ۳؍ جنوری سے یہ سلسلہ شروع کیا جائے گا۔حکومت ہند کی ہدایت کے مطابق طلبہ کو ’کوویکسین‘ٹیکہ ہی دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ طلبہ کے اسکول اور کالج میں ٹیکہ سینٹر قائم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہےتاکہ تیزی سے ویکسین لگائی جاسکے ۔‘‘ انہوںنے کہاکہ’’بیمار، معمرافراد ،ہیلتھ ورکرس اور فرنٹ لائن ورکروں کو ۱۰؍ جنوری سے بوسٹر ڈوز دینے کا جو مشن شروع کرنا ہے اس کے تعلق سے ہم مرکز سے مزید رہنمائی کا انتظار کر رہے ہیں کہ بوسٹر ڈوز کیسے دیاجائے ، جس نے ۲؍ ڈوز لیا ہے اسے وہی ویکسین لگائی جائے یا کچھ اور، اس کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔