EPAPER
Updated: December 03, 2020, 11:18 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ممبئی پولیس کی جانب سے چادر پیش کی گئی،ممبئی کلکٹر نے بھی حاضری دی، عقیدت مندوں کو عرس کے دوران مزار کو چھونےکی اجازت نہیں دی گئی ،تھرمل گن سے باڈی ٹمپریچر کی پیمائش اور سینی ٹائزیشن کا خصوصی اہتمام
معروف بزرگ حضرت پیر حاجی علی بخاری کا بدھ۲؍ دسمبر کو ۵۵۴؍ واں یک روزہ عرس منایا گیا۔ عموماً ہر سال عرس کی تقریبات کا بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جاتا رہا ہے اور بغیر کسی روک ٹوک بڑی تعداد میں لوگ ان تقریبات کا حصہ بنتے ہیں اور اہم شخصیات بھی شریک ہوتی ہیں لیکن اس دفعہ کورونا کی وباء اور حکومت کی جانب سے ۱۶؍نومبر سے مساجد اور درگاہوں کو کھولنے کے لئے جو مشروط اجازت دی گئی ہے اس کا خاص خیال رکھتے ہوئے عرس کی تقریبات محدود اور محتاط انداز سے منائی گئیں۔
حکومت کی گائیڈ لائن کا خاص خیال رکھتے ہوئے بھیڑ بھاڑ سے گریز کرتے ہوئے ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ قائم رکھنے کا اہتمام کیا گیا۔ اس کے لئے رضاکاروں نےاپنی خدمات انجام دیں۔ داخلی گیٹ پر سینی ٹائزر اور تھرمل گن سے باڈی ٹمپریچر کی پیمائش کا خصوصی اہتمام کرتے ہوئے یہ بھی بتایا گیا کہ ماسک پہنے بغیر اندر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس موقع پر ممبئی پولیس کی جانب سے تاڑدیو پولیس کے سینئر انسپکٹر کی سربراہی میں چادر پیش کی گئی اور شہر میں امن وامان کی دعا کی گئی۔ اس کے علاوہ ممبئی کے کلکٹر راجیو نوٹکر نے بھی حاضری دی۔حکومت کی گائیڈ لائن کو پیش نظر رکھتے ہوئے عرس کی تقریبات کی جو ترتیب تھی اس اعتبار سے بعد نماز ظہر غسل ، بعد نماز عصر قرآن خوانی، بعد نماز مغرب میلاد ، بعد نماز مغرب صندل و قوالی اور اخیر میں قل ، فاتحہ اور دعا و لنگر (پیکٹ میں)پر تقریبات ختم کی گئیں۔
حاجی علی درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ایگزیکیٹیو آفیسر محمد طاہر نے نمائندہ انقلاب کو مذکورہ بالا تفصیلات فراہم کرنے کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ زائرین اور عقیدت مندوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ حضرت کے عرس کی تقریبات کا حصہ بنیں لیکن کورونا کے سبب جو حالات ہیں اور جس طرح سے حکومت کی جانب سے بچاؤ کے لئے اقدامات کئےگئے ہیں اور گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے اس کا خیال رکھا جانا بھی ضروری ہے۔ چنانچہ اس پر پوری طرح سے عمل کرتے ہوئے عرس کی تقریبات مکمل کی گئیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حضرت کے آستانے پر بلا تفریق مذہب بڑی تعداد میں عقیدت مند اور زائرین حاضری دیتے ہیں اور ایصالِ ثواب اور فاتحہ خوانی کرتے ہیں۔ درگاہ انتظامیہ کی جانب سے ان کو اور ان کے ذریعے دوسروں کو یہ پیغام بھی دیا گیا کہ عرس کی تقریبات کے ساتھ ساتھ اس بیماری سے خود بچیں اور دوسروں کو بھی بچانے کی کوشش کریں تاکہ مل جل کر اس بیماری کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ اس موقع پر اس وباء کے خاتمے اور امن وامان کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔