EPAPER
Updated: November 19, 2020, 11:04 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
کورونا کے سبب حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق دونوں درگاہوں کے انتظامیہ کی جانب سے کئی تدابیر اختیار کی گئیں،ماہم درگاہ کا تین مرتبہ سینی ٹائزیشن کیا گیا اور اب ایک دو دن بعد مزید احتیاط کے لئے پاس کے ذریعے عقیدت مندوں کو داخلہ دیا جائے گا
حکومت کی جانب سے کئی احتیاطی تدابیر کے ساتھ درگاہیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے اور عقیدت مند حاضری بھی دے رہے ہیں۔ لیکن دیگر درگاہوں کی طرح حضرت حاجی علی اور حضرت مخدوم علی مہائمی درگاہ انتظامیہ کی جانب سے حکومت کی گائیڈ لائن کے پیش نظر کئی احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ توجہ بھیڑ بھاڑ نہ ہو، اس پر دی جارہی ہے۔ اس تعلق سے اعلانات کے ذریعے عقیدت مندوں کو بار بار یہ یاد دہانی کروائی جاتی ہے کہ بغیر ماسک کے کسی کو بھی درگاہ میں جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔
درگاہ میں حاضری سے پہلے عقیدت مندوں کو سینی ٹائزر لگایا جاتا ہے، باڈی ٹیمپریچر کی جانچ کی جاتی ہے، فاتحہ خوانی کے لئے مختصر وقت دیا جاتا ہے تاکہ دوسروں کو موقع مل سکے۔ قبر کو یا غلاف کو چھونے کی اجازت نہیں ہے۔۱۰؍ سال سے کم عمر کے بچوں اور۶۵؍ سال سے زیادہ عمر کے بزرگوں کو درگاہ میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ تفصیلات حاجی علی درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر محمد احمد طاہر اور ماہم درگاہ کے ریسرچ اسسٹنٹ اور لائبیریرین نور پرکار نے نمائندہ انقلاب کو بتائیں۔محمد احمد نے یہ بھی بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جاتی ہے اور جہاں بھیڑ بھاڑ کا احتمال رہتا ہے ،بلاتاخیر رضاکار وہاںالرٹ ہوجاتے ہیں۔اس کے علاوہ پولیس اہلکار بھی اپنے طور پر نگرانی کررہے ہیں۔
دوسری جانب ماہم درگاہ ٹرسٹ کےمنیجر غلام علی نے استفسار کرنے پر مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے یہ بتایا کہ فاصلے پر کھڑے رہ کر فاتحہ خوانی کے لئے دائرے بنائے گئے ہیں اور حضرت مخدوم علی مہائمی کی قبر سے متصل اسٹیل کی جالیاں بھی لگا دی گئی ہیں تاکہ فاتحہ خوانی کرنے والے فاصلے سے کھڑے ہوں۔ اس کے علاوہ درگاہ کو صبح کھلنے سے رات کو بند ہونے کے درمیان۳؍ مرتبہ سینی ٹائز کیا جا تا ہے اور اس کے لئے۶۰؍ ہزار روپے کی مشین خریدی گئی ہے۔
غلام علی نے یہ بھی بتایا کہ احتیاط کے لئے ہر قدم اٹھایا جارہا ہے۔ اسی کی ایک اہم کڑی یہ ہے کہ اب ایک دو دن میں عقیدت مندوں کو پاس کے ذریعے حضرت کے آستانے پر حاضری کی اجازت دی جائے گی۔ پاس کو چھاپنے کے لئے دیا گیاہے۔ رات میں میٹنگ ہوگی اس کے بعد پاس کے ذریعے داخلے کا سلسلہ باضابطہ طور پر شروع کر دیا جائے گا۔ حاجی علیاور ماہم درگاہ کے ذمہ داران کے مطابق یہ تمام قدم حکومت کی ہدایت، اس خطرناک وباء سے حفاظت اور عقیدت مندوں کے تحفظ کے پیش نظر اٹھائے گئے ہیں۔ اسی لئے آنے والوں سے یہ درخواست بھی ہے کہ وہ کارکنان اور رضاکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔ تاکہ گائیڈ لائن پر عمل کرنے میں مزید آسانی ہو اور کسی کو لب کشائی کا موقع نہ ملے۔