EPAPER
Updated: February 12, 2022, 11:51 AM IST | Agency | Paris
فرانس کی وزیر برائے صنفی مساوات نےمسلم خواتین فٹبالرز کی حمایت کی ہے جو میدان میں سرپر حجاب لینے والی کھلاڑیوں پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں
فرانس کی وزیر برائے صنفی مساوات نےمسلم خواتین فٹبالرز کی حمایت کی ہے جو میدان میں سرپر حجاب لینے والی کھلاڑیوں پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔خبروں کے مطابق فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے مقررہ قوانین فی الحال مسابقتی میچوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مذہبی علامات جیسے کہ مسلمانوں کے سر کے حجاب یا یہودی کپا (ایک طرح کی ٹوپی) پہننے سے روکتے ہیں۔ ’لیس حجابیس‘ کے نام سے معروف خواتین کے اجتماع نےنومبر میں قوانین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیاتھا اور یہ دعویٰ کیا کہ قوانین امتیازی ہیں اور ان کے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہیں۔اس ضمن میں صنفی مساوات کی وزیر ایلزبتھ مورینو نےایک ٹیلیویژن چینل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ `قانون کہتا ہے کہ یہ نوجوان خواتین سر پر حجاب پہن کر فٹ بال کھیل سکتی ہیں، آج فٹ بال کی پچز پر سر کے حجاب کی ممانعت نہیں ہے، میں چاہتی ہوں کہ قانون کا احترام کیا جائے۔‘‘