EPAPER
Updated: December 24, 2021, 7:59 AM IST | Jilani Khan | new Delhi
ریوینیو سیکریٹری تفتیش کریں گے لیکن پرینکا نے اس گھوٹالے کی جانچ ہائی کورٹ سے جبکہ مایاوتی نے سپریم کورٹ سے کروانے کا مطالبہ کیا
اجودھیا میں سونا اگل رہی زمین کی خریداری کے لئے لگی ہوڑ کے درمیان کئی بی جے پی لیڈر اور سینئر حکام سوالوں کے گھیرے میں ہیں کیونکہ ان کے رشتہ داروں کے نام پر ہی زیادہ تر سودے ہوئے ہیں۔اپوزیشن نے اسے کھلی بدعنوانی قرار دیتے ہوئے یوگی سرکار کو جس طرح آڑے ہاتھوں لیا ہے اس کا اثر صاف دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ اس نے اپنا دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کی جانچ کا حکم دے دیا ہےجو اسپیشل سیکریٹری برائے محکمہ ریونیو کریں گے۔ تاہم، اپوزیشن اس سے مطمئن نہیں اور وہ عدالت کی نگرانی میں جانچ کے مطالبے پر قائم ہے۔بی ایس پی اور کانگریس دونوں نے ہی جمعرات کو عدالتی نگرانی میں جانچ کی مانگ کی ہے۔پرینکا کے براہ راست حملے کے بعد مایاوتی نے بھی سپریم کورٹ سے از خود نوٹس لینے اور تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔
اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر اور توسیع کے لئے زمین کی خریداری کا معاملہ بی جے پی کیلئے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔زمین خریداری میں بی جے پی لیڈروں اور سینئر افسران کے مشکوک رول پر حملہ آور اپوزیشن کےدبائو کے سامنے بالآخر یوگی حکومت جھک گئی ہے اور وزیرا علیٰ کی ہدایت پر جانچ کا حکم دے دیاگیا ہے۔ جانچ کی ذمہ داری اسپیشل سیکریٹری ریوینیو رادھے شیام مشرا کو سونپی گئی ہے، جنہیں ایک ہفتہ کے اندر رپورٹ حکومت کے سپرد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ زمین کی اس خریدو فروخت میں بی جے پی ممبران اسمبلی، ڈی آئی جی، سابق آئی اے ایس اور ریویینو افسران سمیت کئی اہم سرکاری عہدیداران سوالوں کے گھیرے میں ہیں۔جانچ کے دوران کئی اور نام سامنے آنے کے امکانات ہیں۔
حالانکہ، اپوزیشن اب بھی اپنے مطالبے پر قائم ہے کہ یہ جانچ عدالت کی نگرانی میں ہونی چاہئے۔مانگ کرنے والوں میں کانگریس جنرل سیکریٹری اور یوپی انچارج پرینکا گاندھی پیش پیش ہیں جو ہائی کورٹ کی نگرانی میں تفتیش چاہتی ہیں۔انہوں نے جمعرات کو باضابطہ طور پر دہلی میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی اور اس کی زیر قیادت مرکزی و ریاستی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ پرینکا نے کہا کہ بی جے پی لیڈران اور افسران کا یہ ہول سیل کرپشن ہے، جس کی جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں ہونی چاہئے۔