EPAPER
Updated: October 31, 2020, 7:00 AM IST | Mumbai
ا کثر مقامات پر علامتی طور پر جلوس نکالے گئے، دنیا کے مسائل کے حل کیلئے نبی کریم ؐ کی تعلیمات کو عام کرنے کی ضرورت پر زور۔
کوروناکی وبا کے باوجود جمعہ کو عید میلاد النبی ؐ پوری عقیدت کےساتھ منائی گئی۔اس دوران جلوس سابقہ برسوں کے مقابلے میں انتہائی کم نکالے گئے کیوں کہ کورونا کی وجہ سے اکثر مقامات پر ان کی اجازت نہیں مل سکی۔ کچھ مقامات پر علامتی جلوس نکالا گیا مگر کورونا سے بچاؤکی مکمل احتیاطی تدابیر کا خیال رکھتے ہوئے۔ واضح رہے کہ امسال عید میلاد النبی ؐایسے موقع پر منائی جارہی ہے جب فرانس میں نبی رحمت ؐ کی شان میں گستاخی آمیز کارٹونوں اور فرانسیسی صدر کے ذریعہ ان کی حمایت کی وجہ سے پورے عالم اسلام میں غم وغصہ ہے۔ اس کے پیش نظر مسلمانوں نے خاص طورسے سوشل میڈیا پر نبی کریم ؐ کی تعلیمات کو عام کرنے کی کوشش کی اور یہ باور کرایا کہ تعلیمات محمدیؐ پر عمل کرکے دنیا کے تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتاہے۔
کشمیر میں کورونا کے پیش نظر میلاد کی مناسبت سے نکلنے والے بیشتر جلوس حالانکہ بند رہے تاہم بعض علاقوں میں چھوٹے پیمانے کے جلوس برآمد ہوئےجن میں لوگوں نے کورونا گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے شرکت کی۔ جمعہ کے پیش نظر جہاں مساجد میں نمازیں ادا کی گئیں وہاں ائمہ مساجد نے اپنے خطبوں میں پیغمبر اسلام ؐ کی حیات طیبہ کے مختلف گوشوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
صدر رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی، راہل اورپرینکا گاندھی سمیت متعدد اہم شخصیات نے عید میلاد النبیؐ کی مبارک باد پیش کی ۔ صدر جمہوریہ ہند نے کہاکہ’’ پیغمبر محمدؐ نے آپسی پیار اور بھائی چارے کا پیغام دیکر دنیا کو انسانیت کی راہ دکھائی۔ وہ مساوات اور میل جول پر مبنی سماج کی تعمیر کرنا چاہتے تھے ۔‘‘ انہوں نے پیغام دیا کہ مقدس قرآن کریم اور پیغمبر محمدؐ کی تعلیمات کے مطابق آئیے ہم سب سماج کی خوشحالی اور ملک میں امن وسکون کے لئے کام کریں ۔