EPAPER
Updated: February 01, 2022, 11:53 AM IST | Agency | New Delhi
سروے میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی شش ماہی کے دوران سروس سیکٹر میں سلسلہ وار بہتری درج کی گئی
فائنانس اینڈ کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے پیر کو پارلیمنٹ میں اقتصادی سروےپیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں مجموعی گھریلوپیداوار(جی ڈی پی ) میں سروس سیکٹر کا حصہ ۵۰؍ فیصد سے زیادہ رہا۔ سروے میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی شش ماہی کے دوران سروس سیکٹر میں سلسلہ وار بہتری بھی درج کی گئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ۲۲۔۲۰۲۱ء کی پہلی ششماہی کے دوران سروس سیکٹر میں کل ملاکر۱۰ء۸؍فیصد سال درسال اضافہ ہوا۔۲۲۔۲۰۲۱ء میں مجموعی طورپر سروس سیکٹر جی وی اے میں۸ء۲؍فیصد اضافہ متوقع ہے۔ تاہم اقتصادی سروے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کورونا کے اومیکرون ویرینٹ کے پھیلاؤ کی وجہ سے مستقبل قریب میں کچھ غیر یقینی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے، خاص طورپر ان علاقوں میں جہاں انسانی رابطہ کی ضرورت ہے۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان سروس سیکٹر میں راست غیر ملکی سرمایہ کاری( ایف ڈی آئی) کا سب سے بڑا وصول کنندہ ہے۔ خدمات کے شعبے کو۲۲۔۲۰۲۱ء کی پہلی ششماہی کے دوران۱۶ء۷۳؍ارب ڈالر کی آمد ہوئی۔فائنانس، ٹریڈنگ، آؤٹ سورسنگ، تحقیق اور ترقی،کوریئر، تعلیم کے ذیلی شعبوں میں ٹیکنالوجی ٹیسٹنگ اور تجزیہ کے ساتھ ایف ڈی آئی زیادہ رہی ہے۔ اقتصادی سروے میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ عالمی خدمات کی برآمدات میں ہندوستان کا نمایاں مقام رہا۔۲۰۲۰ء میں ہندوستان سروس ایکسپورٹ کرنے والے سرفہرست ۱۰؍ممالک میں رہا۔ عالمی تجارتی خدمات کی برآمدات میں اس کا حصہ۲۰۱۹ء میں۳ء۴؍فیصد سے بڑھ کر۲۰۲۰ء میں ۴ء۱؍فیصد ہوگیا۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی خدمات کی برآمدات پر کووڈکی وجہ سے عالمی لاک ڈاؤن کا اثر تجارتی سامان کی برآمدات کے مقابلے میں کم شدید تھا۔ ٹرانسپورٹ سروس کی برآمدات پر کووڈکے اثرات کے باوجود، خدمات کی مجموعی برآمدات میں دہرے اعدادشمار میں اضافہ ہوا جس میں سافٹ ویئر کی برآمدات، تجارت اور نقل و حمل کی خدمات شامل ہیں۔ اس کے نتیجہ میں مالی سال۲۲۔۲۰۲۱ء کے ابتدائی ۶؍ مہینوں میں میں خدمات کی خالص برآمدات میں۲۲ء۸؍فیصد کا اضافہ ہوا۔سروے میں بتا یا گیا کہ آئی ٹی بی پی ایم شعبے کے تحت آئی ٹی خدمات کا حصہ زیادہ ہے۔ گزشتہ سال کے دوران اس شعبے میں جدت اور ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لئے کئی پالیسی اقدامات کئے گئے جن میں سروس فراہم کرنے والے دیگر ضوابط، ٹیلی کام سیکٹر میں اصلاحات اور کنزیومر پروٹیکشن (ای کامرس) رولز۲۰۲؍شامل ہیں۔ سروے میں مشورہ دیا گیا ہے کہ اس سے ہنر تک رسائی بڑھے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور اس شعبے کو ترقی اور اختراع کی اگلی سطح تک پہنچائے گا۔ ۱۶ء۷۳؍ ارب ڈالرکی آمدنی ، خدمات کے شعبے کو۲۲۔۲۰۲۱ء کی پہلی ششماہی کے دوران ہوئی