Inquilab Logo Happiest Places to Work

کورونا وائرس کے پیش نظر ممبئی باغ احتجاج واپس لینے کی پولیس کی اپیل

Updated: March 17, 2020, 12:57 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

اعلیٰ پولیس افسران نے مظاہرین ، سیاسی ،سماجی اور ملی نمائندوں سے اس تعلق سے میٹنگ کی ۔ خواتین نے پہلے ناگپاڑہ کی سینئرپولیس انسپکٹرکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ سیاہ قانون کے خلاف احتجاج جاری

mumbai-bagh-women
ممبئی باغ میں خاتون مظاہرین دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ تصویر : انقلاب

 ممبئی : کوروناوائرس کے پیش نظر پیر کوایڈیشنل پولیس کمشنر وریش پربھو، ڈی سی پی ابھیلیش کماراور ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن کے اعلیٰ پولیس افسران کی موجودگی میں ناگپاڑہ علاقے کے مورلینڈروڈ پر’ممبئی باغ‘ میں شہریت ترمیمی قانون ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج سے متعلق رکن اسمبلی رئیس شیخ، ابوعاصم اعظمی، نسیم صدیقی، جاوید جنیجا، فیاض احمد، فیروز میٹھی بور والا، مبین قریشی ، عامر ادریسی، امتیاز بالواس ، مولانا محمود دریابادی، ،گڈی تیواری اور نیلوفرشیخ کےعلاوہ تقریباً ۲۰؍تا ۲۵؍خاتون مظاہرین کی میٹنگ  ہوئی جس میں پولیس نے کوروناوائرس کے پیش نظر مظاہرین سےاحتجاج واپس لینےکی اپیل کی لیکن  مظاہرین نے اس تعلق سے کسی طرح کا وعدہ نہ کرتے ہوئے کہاہےکہ ممبئی باغ میں بیٹھی خواتین سے اس بارے میں گفتگوکرنےکے بعد ہی کچھ فیصلہ کیاجائےگا۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ ابھی تک ناگپاڑہ کی سینئر پولیس انسپکٹر شالینی شرما کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی ہے۔
  اس تعلق سے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے انقلاب کوبتایاکہ ’’کوروناوائرس کے پیش نظر پولیس نے ممبئی باغ احتجاج واپس لینےکی اپیل کی تھی لیکن خواتین نے احتجاج واپس لینے سے انکار کردیاہے۔ خاتون مظاہرین کا کہناہےکہ گزشتہ دنوں ممبئی باغ کی  مظاہرین کوپولیس کی جانب سے  زد وکوب کئے جانےکی پاداش میں سینئر پولیس انسپکٹر کے خلاف ابھی تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی ہے جس پر پولیس کے اعلیٰ افسران نے ثبوت نہ ہونےکا جواز پیش کیاہے۔اس کےجواب میں ہم نے پولیس سے کہاہےکہ صبح سوا۵؍بجے خواتین کو زدوکوب کرنےکے بعد کس طرح کےثبوت کی ضرورت باقی رہ جاتی ہے لہٰذا پولیس اس معاملہ میں سینئر پولیس انسپکٹر شالینی شرما کے خلاف پہلے کارروائی کرے پھر ہم احتجاج سےمتعلق فیصلہ کریں گے۔ اتنی بات ہونےکےبعد خاتون مظاہرین دوبارہ ممبئی باغ پہنچ گئیں اور احتجاج جاری ہے۔ ‘‘


پچاس دن مکمل ہونے پر دستخطی مہم،ڈرامےاور پھولوں سے

’ایک نظر ادھربھی‘ لکھ کر حکومت کی توجہ مبذول کرانےکی کوشش 

  سیاہ قانون کے خلاف ممبئی باغ میں  جاری احتجاج کو ۵۰؍دن مکمل ہوگئے۔  اس موقع پر پیر کو ممبئی باغ میں مختلف قسم کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ان ۵۰؍دنوںمیں ’ممبئی باغ نے کیاکھویا، کیا پایا‘ کے موضوع پر مظاہرین نے اپنے تاثرات پیش کئے۔  علاوہ ازیں ان سیاہ  قوانین کے خلاف دستخطی مہم ،ڈرامے اور پھولوں سے ’’ایک نظرادھربھی‘لکھ کر مرکزی اور یاستی حکومت کی توجہ مبذول کرانےکی کوشش بھی کی گئی۔ اسی کےساتھ شمع روشن کرکے ۲؍منٹ تک خاموشی بھی اختیارکی گئی۔ مظاہرین نے قومی گیت گائے اور نعرے بھی لگائے ۔ ا ن سرگرمیوںکے علاوہ چند مہمانوںنے بھی خاتون مظاہرین سے خطاب کیااور ان کی حوصلہ افزائی کرتےہوئے حمایت دینےکا اعلان کیا۔ 
 کوروناوائرس کے پیش نظر ممبئی شہر ومضافات میں دفعہ ۱۴۴؍نافذ  ہے ، اس کےباوجود ممبئی باغ میں کافی تعداد میں خواتین  نظر آئیں۔خاتون منتظمین نےکوروناوائر س سے مظاہرین کی حفاظت کیلئے ڈاکٹروںکی  خدمات  لینےکا بھی انتظام کیاہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK