EPAPER
Updated: November 05, 2021, 10:11 AM IST | saadat khan | Mumbai
اسکول ۲۰؍ماہ سے بند ہونے کے سبب نیشنل اچیومنٹ سروےامتحان منعقد کئے جانے سے قومی سطح پر مہاراشٹر کا تعلیمی گراف نیچے آنے کا اندیشہ ہے
:کووڈ اور لاک ڈائون سے ممبئی سمیت مہاراشٹر کے د یگر اضلاع میں تقریبا ً ۲۰؍مہینےسےاوّل تا پانچویں جماعت کے اسکول بندہیں۔ جس کی وجہ سےان جماعتوں کے طلبہ کوبھی ۲؍سال سے بغیر امتحان لئے پروموٹ کیاجارہاہے ۔ ایسے میں ۱۲؍نومبر کوقومی سطح پر منعقدکئے جانے والے نیشنل اچیومنٹ سروے ( این اے ایس ) امتحان میںمذکورہ جماعت کے طلبہ سے عمدہ کارکردگی کی اُمید نہیں کی جاسکتی ہے ۔ اگرطلبہ نے این اے ایس امتحان میں اچھی کارکردگی پیش نہیں کی تو قومی سطح پر مہاراشٹر کا تعلیمی گراف نیچے آسکتاہے ۔ اس لئے متعدد تعلیمی تنظیموں نے حکومت سے فی الحال مہاراشٹر میں یہ امتحان منعقد نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ حالات معمول پر آجائیں تب امتحان منعقدکیاجائے ۔واضح رہےکہ مرکزی اور ریاستی حکومت کے اشتراک سے ۱۲؍نومبر۲۰۲۱ءکو منتخب کردہ اسکولوں کے تیسری، پانچویں، آٹھویں او ر دسویں جماعت کے طلبہ کیلئے این اے ایس امتحان منعقد کئے جانے کا اعلان کیاگیاہے ۔
اس ضمن میں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک بھارتی ممبئی کے سیکریٹری سبھاش مورے نے انقلاب کو بتایاکہ ’’مہاراشٹر میںاین اے ایس امتحان ابھی منعقدنہیں کرناچاہئےکیونکہ گزشتہ۲؍سال سےممبئی سمیت مہاراشٹرمیں اوّل تا پانچویں جماعت کےآف لائن اسکول اب بھی بند ہیں۔ تیسری جماعت کے طلبہ نے جب پہلی اور دوسری جماعت کی پڑھائی نہیں کی ہے تووہ تیسری جماعت کے نصاب کےمطابق این اے ایس کا امتحان کیسے دیں گے ۔ کووڈ کی وجہ سے گزشتہ ۲؍سال سے طلبہ کو بغیر امتحان پروموٹ کیاجارہاہے۔ جب تیسری جماعت کے طلبہ پہلی اوردوسری جماعت کی کلاس میں شریک ہی نہیں ہوئے ہیں تو انہیں ان جماعتوںکی پڑھائی کیسے آئے گی۔ ایسےمیں اگر تیسری جماعت کےطلبہ این اے ایس کا امتحان دیتےہیں تو یقینی طورپر ان کی کارکردگی غیر اطمینان بخش ہوگی ۔ جس سے قومی سطح پر مہاراشٹر کا تعلیمی گراف نیچے آسکتاہے۔ تیسری کے علاوہ پانچویں جماعت کا بھی یہی حال ہے۔ اس لئے ہم چاہتےہیں کہ مہاراشٹر میں این اے ایس کا امتحان ابھی منعقدنہ کیاجائے ۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ گزشتہ ہفتہ ہم نے اس بارےمیںگفتگوکرنےکیلئے ریاستی وزیرتعلیم ورشا گائیکواڈ سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہیں این اے ایس امتحان منعقدکئے جانے سے ہونےوالے نقصان سے آگاہ کیاتھا۔ اس سے دیگر ریاستوں کےمقابلے مہاراشٹر کاتعلیمی گراف متاثر ہونے کی بات بھی بتائی تھی۔ ورشاگائیکواڈ نے ا س معاملہ پر غور کرنےکا یقین دلایاتھا مگر ابھی تک اس بارےمیں کوئی اعلان نہیں کیاہے ۔ ‘‘
اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے کہاکہ ’’مارچ ۲۰۲۰ء سے ممبئی سمیت ریاست کےتمام اضلاع میں اوّل تاپانچویں جماعت کے اسکول بندہیں۔ بچوں کاتعلیمی نقصان نہ ہو ،اس لئے انہیں آن لائن پڑھانےکی کوشش جاری ہے۔ اسکول بند ہونے سے گزشتہ ۲؍سال سے ان جماعتوں کے طلبہ کو بغیر امتحان لئے پروموٹ کیاجارہاہے ۔ اس وقت جو طلبہ تیسری جماعت میں ہیں ،انہوںنے پہلی اور دوسری جماعت کی پڑھائی سرے سے نہیں کی ہے ۔ وہ اسکول آئے بغیر تیسری جماعت میں پہنچ گئے ہیں۔ ان طلبہ کوتیسری جماعت کا نصاب تک نہیں معلوم ہے۔ اس طرح کے طلبہ کے ذریعے تیسری جماعت کاتحریری امتحان لیاجانابالکل غیر مناسب ہے۔ کیونکہ مہاراشٹر کا موجودہ تعلیمی گراف دیگر ریاستوں کےمقابلے بہتر ہے لیکن۱۲؍نومبر کو ہونے والے امتحان کو اگر ملتوی نہیں کیاگیاہے تو مہاراشٹر کا تعلیمی گراف متاثرہوسکتا ہے۔ اس لئے ہم نے وزیر تعلیم ورشاگائیکواڈ سے تحریری طور پر اپیل کی ہے کہ این اے ایس امتحان کو فی الوقت ملتوی کردیاجائے ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ وزیرتعلیم ورشاگائیکواڈ اب بھی مرکزی حکومت سےمہاراشٹر میں اس امتحان کو ملتوی کرنےکی اپیل کرسکتی ہیں۔ اس تعلق سے تعلیمی اداروںکے مکتوب کوبنیاد بناکر وہ مرکزی حکومت سے اپیل کرسکتی ہیں کہ کووڈ سےمتاثر ہونےوالی ریاستوں میں مہاراشٹر سرفہرست ہے ۔ جس کی وجہ سے یہاں کے اسکول اب بھی بند ہیں۔اسکول بندہونےسے طلبہ کو آن لائن پڑھایاجارہاہے ۔مگر آن لائن پڑھائی سےسبھی طلبہ نہیں جڑسکےہیں۔علاوہ ازیں متعدد طلبہ ڈراپ آئوٹ ہوگئےہیں۔ کووڈ سے ہونےوالی مالی تنگی کےسبب سیکڑوں طلبہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوگئے ہیں۔ ایسی صور ت میں این اےایس کا امتحان منعقدکرنےکافیصلہ مناسب نہیں ہے ۔ اس لئے فی الحال مہاراشٹر میں این اے ایس امتحان منعقد نہ کیاجائے ۔‘‘