EPAPER
Updated: March 20, 2021, 12:40 PM IST | Agency | New Delhi
راجیہ سبھا میں مختلف پارٹیوں کے نمائندوں نے سیاحت کے شعبہ کی خستہ حالی کا تذکرہ کیا اور اس پر مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر بھی سوال اٹھائے
کورونا وبا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثرہ شعبہ میں سے ایک سیاحتی شعبہ کو بھران سے ابھارنے کےلئے راحت اور خصوصی منصوبے شروع کرنے کامطالبہ راجیہ سبھا کیا گیا۔جمعہ کو تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے سریش ریڈی نے وزارت سیاحت کے کام کے بارے میں ایوان میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ کورونا کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اورلاکھوں افراد کی نوکری جانے سے بڑی تعداد میں کام دھندے بند ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے میدان میں بے پناہ امکانات ہیں اور ان سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
آپ نےکورونا کے دوران وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی کچھ دوسری وزارتوں کے ساتھ بہتر ہم آہنگی اور انضمام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وزارت سیاحت کو بھی اسی طرح کے اقدامات اٹھاتے ہوئے وزارت ریلوے کے ساتھ ہم آہنگی اور انضمام کی طرف کام کرنا چاہئے۔
آپ نےکہا کہ وزارت سیاحت کی اہمیت اور صلاحیت کو دیکھتے ہوئے اس کے لئے ۲۰۲۷؍ کروڑ کا بجٹ بہت کم ہے اور اس میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے جی سی چندر شیکھر نے بھی وزارت سیاحت کے بجٹ میں کمی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بار بجٹ میں ۱۹؍ فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبہ سے متعلق منصوبوں کے کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے اس شعبے کی بحالی میں مدد ملے گی۔آپ نے بتایا کہ ان کےعلاقے میں اب بھی ۶۷؍ منصوبے زیر التوا ہیں۔ حکومت کو اس شعبہ کو بحران سے نکالنے کےلئے پی پی پی ماڈل کو آزمانہ چاہئے ۔ انہوں نے سیاحت کے شعبے کے لئے پیکیج یا خصوصی حکمت عملی کا مطالبہ بھی کیا۔
اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایس آر بالاسبرامنیم نے بھی کہا کہ حکومت کو کورونا کی وبا کی وجہ سے سیاحتی شعبہ کو ہوئے نقصان کا جائزہ لے کر اس کی بھرپائی کی حکمت عملی بنانی چاہئے۔
بی جے پی کے شیو پرتاپ شکلا نے دعویٰ کیاکہ حکومت نے وزارت سیاحت کو خصوصی اہمیت دی ہے اور اپنی پالیسیوںسے ہندوستان سیاحت سے متعلق درجہ بندی میں ۶۵؍ سے ۳۴؍ ویں درجے پر آ گیا ہے۔ حکومت نے وزارت سیاحت کے بجٹ میں۶۱؍فیصد کااضافہ کیا ہے۔