EPAPER
Updated: January 20, 2021, 9:36 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbra
رکن اسمبلی کے آفس سے ٹورینٹ کا علامتی جنازہ نکال کرکمپنی کے دفترپہنچنے کے بعد اس پر تالا لگانےکا این سی پی لیڈروں کا اعلان
ممبرا ، کوسہ، دیوا اور شیل علاقوں میں بجلی بل وصول کرنے والی ٹورینٹ پاور کمپنی کی مبینہ من مانی ، غلط بل بھیجنے اور زیادتی کے خلاف این سی پی لیڈروںکی جانب سے جمعرات (کل)کو ’مہا جَن آندولن‘ کا اعلان کیا گیا ہے۔اس سلسلے میں شہر بھر میں بینرس بھی لگائے گئے ہیں۔ اس احتجاج کے دوران ٹورینٹ کمپنی کا علامتی جنازہ نکالنے اور بھارت گیئر کمپنی کے سامنے واقع اس کے آفس کو تالا لگانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ شہریوں سے اس روز احتجاجاً اپنا کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں منگل کو ایم ایل اے آفس (نزد تنور نگر) میں منعقد ہ پریس کانفرنس میں ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے این سی پی کے صدر شمیم خان نے بتایا کہ’’ ممبرا ، کوسہ ،دیوا اور شیل حلقوں میں بڑی تعداد میں غریب عوام مقیم ہیں۔ ا نہیں ٹورینٹ پاور کمپنی کی جانب سے ہزاروں اور لاکھوں روپے کا بجلی بل بھیجا جارہا ہے۔ ایک غریب خاتون جو ۲۲۰۰؍ روپے کرایہ پر رہتی ہے ، اسے ۵؍مہینے کا ۶۰؍ ہزار روپے کا بل بھیجا گیا ہے۔ منور خان نامی ایک غریب شخص کو بھی ۱۶؍ ہزار کا بل بھیجا گیااو ر ادائیگی نہ کرنےپر اس کا میٹر کاٹ لیا گیاہے۔آن لائن بل ادا کرنے پر اسے ۲۰۰؍ روپے جرمانہ ادا کرنے کو کہا جارہا ہے۔رشید کمپاؤنڈ، چاند نگر، آمنہ باد اور دیگر جھوپڑ پٹیوں سے بھی اسی طرح من مانے بل کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ لاک ڈاؤن کے دوران۶، ۸ ؍ مہینوں تک مساجد اور مندر بند رہے، اس کے باوجود ٹورینٹ کمپنی کی جانب سے کسی کو ۱۰؍ ہزار او ر کسی کو ۱۷؍ ہزار روپے ماہانہ بل بھیجا جارہا ہے۔ اسی طرح جو لوگ اپنے آبائی وطن چلے گئے تھے، انہیں بھی من مانا بل بھیجا جارہا ہے۔ان غلط بلوں کو متعدد مرتبہ درست کرنے کی درخواست کرنے کے باوجود کچھ نہیں کیا گیالہٰذا بی جے پی کے دور میں لائی گئی اس کمپنی کے خلاف کابینی وزیرجتیندر اوہاڑ کی ہدایت پر ۲۱؍ جنوری کو ’مہاجن آندولن ‘کیاجائے گا اور ٹورینٹ کا علامتی جنازہ نکال کر اس کے آفس کو تالا لگایا جائے گا، جس میں ہمت ہو، روک لے۔‘‘ انہوںنے ممبرا کوسہ کی سبھی تنظیموں اور لوگوں سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
اس موقع پر مقامی کارپوریٹر اور این سی پی کے یوتھ لیڈر اشرف (شانو) پٹھان نے کہا کہ ’’ہم نے کیمپ لگایا تھاتاکہ غلط بجلی بلوں کی درستی ہو سکے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ جس طرح تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) کی جانب سے ٹیکس اور پانی کا بل ادا کرنے کی اسکیم لائی گئی ہے ، اسی طرز پر بجلی بل کی اسکیم لانے کا مطالبہ کیاگیاتھا لیکن اب تک اس تعلق سے اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ٹورینٹ کو پی ڈی کنکشن کا بل ادا کرنے کا اختیار نہیں ہے، اس کے باوجود یہ جبراً وصول کیا جارہاہے۔ اسی طرح اگر ٹورینٹ ایگریمنٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی کرے گی تو اس پر اسٹے ضرور لایا جائے گا ۔ ہم فروری میں ٹورینٹ کے خلاف کورٹ میں پٹیشن داخل کرنے کی بھی تیاریاں کر رہے ہیں۔جیسا کہ اس سے قبل مہاوترن کے خلاف لوڈ شیڈنگ کرنے پر کیا تھا۔‘‘ انہوںنے ٹورینٹ کمپنی کو ہٹانے کیلئے کابینی وزیر جتیندر اوہاڑ کی سربراہی میں وزیر اعلیٰ اور وزیر توانائی سے ملاقات کرنے کا بھی یقین دلایا ہے ۔
شمیم خان نے اعلان کیا ہے کہ ’’اگر کسی صارف کے گھر ٹورینٹ کمپنی کا اہلکار میٹر کاٹنے آئے تو وہ این سی پی کے مقامی کارپوریٹر یا ہمیں فون کرے یا ایم ایل اے آفس سے رابطہ کرے، ہم اس اہلکار کو میٹر کاٹنے نہیں دیں گے۔‘‘
یہ پوچھنے پر کہ این سی پی کے لیڈر ہی ٹورینٹ پاور کمپنی کو لانے پر بضد تھے اور اب اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ایسا کیوں؟تو شمیم خان نے بتایا کہ ’’ ٹورینٹ کمپنی کو بی جے پی کی حکومت میں لایا گیاہے ،اس وقت کل جماعت اور ہم نے اس کے خلاف احتجاج کیا تھا ۔ ہم نے کبھی اس کی حمایت نہیں کی اور چونکہ اب ہم بھی اقتدار میں شامل ہیں اس لئے ہم متعلقہ وزراء سے گفتگو کر کے اس پر اسٹےلانے کی کوشش کر یں گے ساتھ ہی کورٹ میں لڑائی بھی جاری رکھیں گے جس طرح کسان زرعی قوانین کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
پریس کانفرنس میں کارپوریٹر سراج ڈونگرے، ظفر نعمانی، حفیظہ نائک،عشرین راؤت، ریحان پیتل والا ،ہیرا پاٹل اور این سی پی کے دیگر عہدیدار اورکارکنان موجود تھے۔