Inquilab Logo Happiest Places to Work

صارفین کی ناراضگی کے بعد واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے تعلق سے وضاحت

Updated: January 14, 2021, 12:10 PM IST | Agency | Washington

کمپنی کے مطابق نئی پالیسی کے سبب کسی بھی صارف کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوگی۔ صارفین کی بڑی تعداد دیگر ایپ ڈائون لوڈ کر رہی ہے

Mark Zuckerberg - Pic : INN
مارک زگربرگ ۔ تصویر : آئی این این

مشہور میسجنگ ایپلی کیشن `واٹس ایپ نے صارفین کی بڑھتی ناراضگی کے بعد  اپنے فیصلے کا دفاع کرنے کی کوشش کی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کی پالیسی اپ ڈیٹ سے صارفین کی پرائیویسی متاثر نہیں ہو گی۔واٹس ایپ ایک بیان جاری کرکے کہا کہ’’ یہ بات ۱۰۰؍ فی صد واضح ہونی چاہئے کہ واٹس ایپ صارفین کے میسج `اینڈ ٹو اینڈ اِن کرپٹڈ ہیں۔واضح رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کا اطلاق۸؍ فروری سے ہونے والا ہے جس کے تحت صارفین سے متعلق معلومات واٹس ایپ کی مالک کمپنی فیس بک سے شیئر کی جائیں گی۔
 البتہ اس نئی پالیسی کا اطلاق واٹس ایپ کے یورپی اور برطانوی  صارفین پر نہیں ہوگا کیونکہ وہاں نجی معلومات کے تحفظ کے انتہائی سخت قوانین موجود ہیں۔نئے اپ ڈیٹ کے مطابق صارفین کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ان کا فون نمبر، واٹس ایپ کے ذریعے دوسرے لوگوں سے رابطہ کرنے کا دورانیہ اور واٹس ایپ استعمال کرنے کا وقت وغیرہ اشتہاری مقاصد کیلئے فیس بک کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔یہ ضروری نہیں کہ واٹس ایپ صارف کا فیس بک اکاؤنٹ بھی ہو۔ بلکہ تمام وہ صارفین جن کے پاس واٹس ایپ کی جانب سے اپ ڈیٹ کا نوٹس جائے گا، اُن کی مذکورہ معلومات فیس بک سے شیئر کی جائیں گی۔واٹس ایپ کی جانب سے دوسری بار اس کی نئی پالیسی سے متعلق وضاحت سامنے آئی ہے۔ قبل ازیں واٹس ایپ نے کہا تھا کہ اس کی نئی اپ ڈیٹ صرف بزنس اکاؤنٹ سے متعلق ہے۔
 صارفین کی آگاہی کیلئے واٹس ایپ کے جاری کردہ حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ اور فیس بک دونوں ہی صارفین کے میسج نہیں پڑھ سکتے اور نہ ہی صارفین کی کال کو سن سکتے ہیں۔ اس لئے صارفین دیگر لوگوں کے ساتھ میسج میں جو بھی شیئر کرتے ہیں، وہ بھیجنے والے اور وصول کرنے کے درمیان ہی رہتا ہے۔واٹس ایپ کی جانب سے نئی پالیسی کا اعلان ۵؍ جنوری کو کیا گیا تھا۔ اس پالیسی کے اعلان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر صارفین کی پرائیویسی سے متعلق بحث چھڑ گئی تھی اور بہت سے لوگوں نے واٹس ایپ کی اس پالیسی پرناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دیگر میسجنگ ایپ استعمال کرنے کا اعلان کیا تھا۔واٹس ایپ کی اس نئی پالیسی کے اعلان کے بعد سے اسی نوعیت کی دیگر ایپ کی ڈاؤن لوڈنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح بعض لوگوں نے اپنا واٹس ایپ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا بھی اعلان کیا۔تو کچھ لوگوں نے اس پر بھی تبصرے شروع کر دیے۔  ٹیلی گرام، سگنل، اور وائبر وہ ایپ ہیں جنہیں لوگ واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر ڈائون لوڈ کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK