EPAPER
Updated: December 27, 2020, 1:57 PM IST | Agency | Washington
پوپ فرانسیس نے ویٹیکن سٹی میں روایت کے برخلاف مجمع عام سے خطاب کرنے کے بجائے آئن لائن خطاب کیا ۔ پہلے ضرورتمندوں کو ویکسین دینے پر زور۔ جنوبی افریقہ میں طبی ماہرین نے لیب میں تحقیق کے دوران کرسمس منایا۔ چین، اسرائیل اور برطانیہ میں لوگوں نے گھروں میں تہوار منانا مناسب سمجھا
کرفیو، قرنطینہ، اور بین الاقوامی سرحدوں پر پابندیوں کی سی صورت میں جمعے کو دنیا بھر میں کروڑوں افراد نے کرسمس کا تہوار منایا۔ اس موقع پر روایتی رونق تو نظر نہیں آئی لیکن جوش ویسا ہی دکھائی دیا ۔جنوبی افریقہ میں، جہاں کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیس میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیولو ڈی اولیویریا نےاپنی لیبارٹری میں وائرس کی جینیاتی سیکوئینسنگ کرتے ہوئے کرسمس کا دن گزار۔ وہ اس ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں جس نے جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ وائرس کو دریافت کیا ہے۔جنوبی افریقہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ وبا کی انتہا ابھی آنا باقی ہے۔ اس خطرے سے محفوظ رہنے کیلئے حکام نے جہاں بہت سی پابندیاں نافد کی ہیں وہاں ملک کے کئی ان تفریحی ساحلوں کو بھی بند کر دیا ہے جہاں عام طور پر سیاحوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر ویٹیکن سٹی سے دنیا بھر کیلئے خطاب کیا۔ انہوں نے روایتی طور پر ویٹیکن میں سینٹ پیٹرز باسلیکا کی بالکونی سے ہزاروں افراد کے مجمع سے خطاب کرنے کے بجائے آن لائن خطاب کیا۔پوپ فرانسس نے کورونا ویکسین کی ایجاد کو ’’امید کی روشنی‘‘ قرار دیا۔ دنیا بھر کے رہنماؤں، کاروباروں اور بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویکسین سب سے پہلے ان افراد کو دی جانی چاہئے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے اٹلی میں سیاحت بالکل ختم ہو کر رہ گئی ہے اور وہ مقامات جہاں چھٹیوں کے دنوں میں غٰرملکی سیاحوں کے ہجوم ہوا کرتا تھا، پابندیوں کی وجہ سے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔اسرائیل میں بیت لحم کے مقام پر جمعے کو حضرت عیسیؑ کی جائے پیدائش پر حسب روایت کرسمس کی گھنٹیاں بجائی گئیں، مگر وہاں لوگ جمع نہیں ہو سکے کیونکہ اسرائیل نے کورونا وائرس کے پیش نظر بین الاقوامی پروازیں بند کر دی ہیں جس کی وجہ سے کرسمس کی تقریبات میں شرکت کے خواہش مند اسرائیل نہیں آ سکے اور مقامی آبادی لاک ڈاؤن کے باعث گھروں سے باہر نہیں نکلی۔
بیجنگ میں آخری لمحات میں سرکاری گرجا گھروں میں کرسمس کی تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔ کیونکہ چین کے دارالحکومت میں پچھلے ہفتے کورونا وائرس کے دو تصدیق شدہ کیس اور جمعے کو علامتوں کے بغیر مزید دو کیس شناخت ہو ئے جس کے بعد یہاں ہائی الرٹ کر دیا گیا ۔وینزویلا میں سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے وہ لوگ اپنے گھروالوںکے ساتھ کرسمس منانے سے محروم رہے جو روزگار کے سلسلے میں کولمبیا میں مقیم ہیں۔ کولمبیا نے کورونا کے سبب اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں۔ اطلاع کے مطابق کرسمس کی چھٹیوں میں جو افراد اپنےگھر جاناچاہتے تھے، انہوں نے چوری چھپے سرحد عبور کرنے کیلئے اسمگلروں کی مدد لی۔
پیرس میں نوٹر یڈیم کیتھڈرل کے کوائر نے کرسمس کے گیت گائے۔ یہاں ۲۰۱۹ء میں آگ کی وجہ سے جل جانے والے تاریخی چرچ میں اس واقعے کے بعد پہلی بار گیت گانے کی تقریب منعقد ہوئی۔برطانیہ کی پورٹ ڈوور میں ہزاروں ٹرک ڈرائیور بندرگاہ میں محصور ہو کر رہ گئے کیونکہ فرانس نے داخلے کیلئے کورونا کی منفی رپورٹ کی پابندی لگا دی ہے۔ ان کی مدد کیلئے برطانوی فوج اور فرانسیسی فائر فائٹروں کو بلایا گیا، جنہوں نے لوگوں میں مفت کھانا تقسیم کیا اور کورونا کے ٹیسٹ کی رفتار تیز کرنے میں مدد دی۔