EPAPER
Updated: February 08, 2022, 8:57 AM IST | ottawa
کووِڈ ویکسین کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج میں شامل ہونے کیلئے ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر، صورتحال قابو سے باہر اور دھماکہ خیز
کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کے میئر نے کووڈ۱۹؍ کی پابندیوں کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں کے احتجاج کے مد نظر شہر میں ہنگامی حالت(ایمرجنسی) کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ ہفتے سے ہی جاری ہے تاہم اس اواخر ہفتہ اوٹاوا میں ہزاروں مزید مظاہرین اس میں شامل ہو گئے۔ حکومتی فرمان کے مطابق امریکہ اور کینیڈا کی سرحد عبور کرنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو کووڈ ویکسین لگوانی لازمی ہے اور ان مظاہروں کی ابتدا اسی کے خلاف شروع ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں یہ مظاہرے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے خلاف ایک وسیع تر احتجاج میں تبدیل ہو گئے۔گزشتہ ہفتے، کراؤڈ فنڈنگ کی ویب سائٹ، `گو فنڈ می نے اس احتجاج کیلئے چندہ جمع کرنا شروع کیا تھا۔
اوٹاوا کے میئر کا کیا کہنا ہے؟
دارالحکومت اوٹاوا کے میئر جم واٹسن نے کہاکہ ایمرجنسی کے اعلان کافیصلہ دیگر محکموں اور حکومتی اداروں سے حمایت کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔یہ اعلان شہری انتظامیہ کو ضروری اشیاء کےحصول اور خدمات فراہم کرنے کے بارے میں اضافی اختیارات دیتا ہے۔اس کے تحت شہر کے فرنٹ لائن ورکرز کی جانب سے ضرورت مندوں تک درکار سامان اور امداد کی رسائی کیلئےساز و سامان خود ہی خریدنے کی اجازت ہوتی ہے۔اس سے قبل واٹسن نے شہر کی صورت حال کو، قطعی طور پر بے قابو بتایا تھا، ایک مقامی ریڈیو سے بات چیت میں انہوں نےکہاکہ واضح طور پرتعداد کے اعتبار سے ہم بہت کم ہیں اور ہم یہ جنگ ہار رہے ہیں۔
واٹسن نے مظاہرہ کرنے والے ٹرکوں کے گروپ پر یہ کہتے ہوئے شدید نکتہ چینی بھی کی وہ اس حوالے سے پیدا ہونے والے شور و ہنگامے کے تئیںغیر حساس ہیں۔انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے،ہارن، سائرن اور آتش بازی کا ایک سلسلہ جاری کر رکھا ہے اور اسے ایک جشن میں تبدیل کر دیا ہے۔
اس دوران پولیس نے بھی لوگوں کو مظاہرین کی مدد سے روکنے کیلئے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اوٹاوا کی پولیس فورس نےاپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ مظاہرین کیلئے مادی امداد (گیس وغیرہ) لانے کی کوشش کرنے والوں کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ اس نے ان مظاہروں سے متعلق ہونے والی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں سنیچر سے اب تک۴۵۰؍ سے زیادہ چالان جاری کیا ہے۔
`ملک گیر بغاوت
اسی طرح کے مظاہرےسنیچر اور اتوار کوٹورنٹو، کیوبیک سٹی اور ونی پیگ میں بھی ہوئے۔کیوبیک سٹی میں پولیس نے کہا کہ تقریباً۳۰؍بڑے ٹرکوں نے ایک بڑے راستے کو روک رکھا ہے۔ حکام نے انہیں خبردار کیا ہے کہ اگر جلد ہی انہیں نہ ہٹایا گیا، تو انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔سٹی کونسل کے ایک رکن ڈیانے ڈینز نے کہا کہ اب یہ احتجاج،صرف اوٹاوا کے ایک شہر کا مسئلہ نہیں، بلکہ اس سے بڑا ہے، یہ ایک ملک گیر بغاوت ہے۔
اوٹاوا پولیس کے سربراہ پیٹر سلوی نے ان مظاہروں کو ایک محاصرہ قرار دیتے ہوئے مزید فورسیز کو طلب کیا۔ ادھر وفاقی کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس۲۵۰؍ افسران پر مشتمل ایک ٹیم ا وٹاوا بھیجنے والی ہے۔
امریکی ریپبلکن کی مظاہروں کو حمایت
سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت امریکی ریپبلکن پارٹی کے بعض دیگر اراکین نے ٹرک ڈرائیوروں کے ان احتجاجی مظاہروں کی حمایت کی ہے۔ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو ’بائیں باوز کا سخت گیر پاگل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کووڈ سے متعلق قوانین نافذ کر کے کینیڈا کو تباہ کر دیا ہے۔تاہم اتوار کو کینیڈا کے سابق امریکی سفیر نے ایسے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اپنے پڑوسیوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنی چاہیے۔ ہیمین نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ کینیڈا امریکہ تعلقات بنیادی طور پر تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے بارے میں ہوتے تھے۔ `انہوں نے مزید کہاکہ بد قسمتی سے آج کینیڈا امریکی بنیاد پرست سیاست دانوں کا سامنا کر رہا ہے، جو خود کو کینیڈا کے گھریلو مسائل میں شامل کر رہے ہیں۔ ٹرمپ اور ان کے پیروکار نہ صرف امریکہ بلکہ تمام جمہوریتوں کے لیے خطرہ ہیں۔