Inquilab Logo Happiest Places to Work

وکھرولی اور گھاٹ کوپر میں ۴۱۶؍نمبر کی بس  سروس بحال ، مسافروں میں خوشی

Updated: October 17, 2021, 8:19 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

طویل انتظار کے بعد امرت نگر ، پارک سائٹ اور مدینہ مسجد کے مسافروں کو آٹورکشا ڈرائیوروں کی دھاندلی سے نجات ملنے کی امید

Bus No. 416 from Vakhroli Amrit Nagar to Ghatkopar Railway Station.Picture:Inquilab
وکھرولی امرت نگر سے گھاٹکوپر ریلوے اسٹیشن جانے والی بس نمبر۴۱۶ تصویر انقلاب

گھاٹکوپر اور  آس پاس کے متعدد علاقوں میں رہنے والے ہزاروں  افراد اور اسکول اور کالج کے طلبہ کو  روزانہ گھاٹ کوپر ریلوے اسٹیشن اور  وکھرولی کے درمیان بیسٹ بس کی سہولت ختم ہونے پر سفرکرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔   کئی برس بعد سنیچر سے ایک بار پھر ۴۱۶؍ نمبر کی  بیسٹ بس  شروع ہو گئی ہے ۔ اس روٹ کی  بس شروع ہونے پر ہزاروں مسافروں نے راحت کا سانس لیا ۔ یہاں بس بند ہوجانے سے آٹورکشا ڈرائیوروں کی من مانی اور دھاندلی سے  علاقے کے لوگوں کی پریشانیاں بھی دور ہوگئیں ۔ 
  اس سلسلے میں وکھرولی کے امرت نگر علاقے میں مقیم اور کانگریس پارٹی کے مقامی ورکر خلیل کھوت نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکھرولی کے پارک سائٹ ، مدینہ مسجد ، ورشا نگر اور امرت نگر کےعلاوہ دامودر پارک اور اس کے آس پاس کے لوگ ہزاروں کی تعداد میں روزانہ یہاں سے گھاٹ کوپر ریلوےاسٹیشن کا سفر کرتے ہیں ۔  چونکہ وکھرولی  ریلوے اسٹیشن پرتیز لوکل ٹرینیں نہیں رکتی ہیں ۔ اس لئے زیادہ تر لوگ وکھرولی ریلوے اسٹیشن جانے کے بجائے گھاٹ کوپر ریلوے اسٹیشن جانا بہتر سمجھتے ہیں ۔ اس کے علاوہ گھاٹ کوپر میں کالج اور اسکولوں کی تعداد زیادہ ہونے سے طلبہ بھی گھاٹ کوپر ریلوے اسٹیشن کے آس پاس کےعلاقوں میں آتے جاتے ہیں۔
 خلیل کھوت اور ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وکھرولی کے علاقے سے گھاٹ کوپر ریلوے اسٹیشن تک پہلے ۴۱۶؍ نمبر کی بیسٹ بس ( بغیر اے سی ) چلتی تھی اور اس میں بھرپور مسافر ہوتے تھے لیکن کئی برس سے ۴۱۶؍ روٹ کی بسیں بند کردی گئیں ۔ اس کے بعد سے شیئرنگ اور میٹر کے ذریعہ چلنے والے  آٹورکشا   ڈرائیوروں کی دھاندلی اور من مانی سے لوگ پریشان ہوگئے تھے۔  شیئرنگ رکشا میں ایک مسافر سے ۱۵؍ سے ۲۰؍ روپے تک وصول کئے جاتے تھے۔میٹر والے آٹورکشاڈرائیور بھی گھاٹ کوپر اور امرت نگر کے درمیان  جانے کیلئے مسافروں سے  زیادہ کرایہ کا ڈیمانڈ کرتے تھے  ۔
  انہوں نےمزید کہا کہ آٹورکشا ڈرائیوروں اور مسافروں میں پیسوں کیلئے جھگڑے بھی  ہوتے تھے۔  مسافروں کی ہونے والی  ان پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے  کانگریس پارٹی کے ورکروں نے ایک پھر اس روٹ کی  بیسٹ بس چلانے کا بیڑہ اٹھایا اور الحمدللہ اس میں کامیابی بھی مل گئی ۔ 
 اسی علاقے میں مقیم الطاف حسین نے کہا کہ کانگریس کے مقامی و رکروں نے بیسٹ بس چلانے کیلئے گھاٹ کوپر بیسٹ بس ڈپو کے منیجر کے علاوہ بیسٹ بس کے جنرل منیجر کو اس سلسلے میں متعدد مرتبہ  خط دے کر نہ صرف مطالبہ کیا بلکہ انہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ جنرل منیجر سے  ملاقات کرکے بس نمبر ۴۱۶؍ پھر شروع کرنے کا مطالبہ کیا ۔
  انہوں نے مزید کہا کہ بیسٹ کی ایئر کنڈیشن بس ۱۳؍ اکتوبر سے گھاٹ کوپر اور امرت نگر کے درمیان شروع کردی گئی ہے اور اس کا ٹکٹ صرف ۶؍روپے ہے ۔ اس بس سے ایک بار علاقے کے مسافروں  کا فائدہ ہورہا ہے، ان کا پیسہ بچ رہے ہیں ۔

vikhroli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK