EPAPER
Updated: January 07, 2022, 9:55 AM IST | Nadeem asran | Mumbai
دہلی پولیس نے گرفتاری انجام د ی، گرفتار شدہ نیرج بشنوئی نے ہی ایپ تیار کی تھی اور اسے ٹویٹر پر پوسٹ کیا تھا ، ممبئی پولیس اسےحراست میں لینے کیلئے دہلی روانہ
ممبئی : مسلم خواتین کی توہین و تضحیک کے لئے ایپ بنانے والے کلیدی ملزم کو دہلی پولیس کی آئی ایف ایس او (انٹیلی جنس فیوزن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز) یونٹ نے گرفتار کر لیا ہے۔ ڈی سی پی کے پی ایس ملہوترا کی ٹیم نے کلیدی ملزم کو آسام سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار کئے گئے نوجوان کی شناخت نیرج بشنوئی کے طور پر ہوئی ہے ۔ اس پر الزام ہے کہ اسی نے گِٹ ہب نامی پلیٹ فارم پر ’بلی بائی‘ ایپ تیار کیا تھا جس کے ذریعے مسلم خواتین کی تضحیک کی جارہی تھی اور ان کی نیلامی کے لئے بولی لگائی جارہی تھی ۔ دہلی پولیس کے مطابق نیرج بشنوئی اس پوری سازش کا اہم منصوبہ ساز ہے۔ اسی نے بلی بائی ایپ تیارکی تھی اور اسی نے ٹویٹر پر بھی اس ایپ کے لنک کو پوسٹ کیا تھا۔ اس معاملے میں گرفتار شدہ دیگر ملزمین کی طرح ملزم نیرج بشنوئی کی عمر بھی ۲۱؍ سال کے آس پاس ہے ۔ دہلی پولیس اسے آسام سے دہلی لے آئی ہے ۔ اس بارے میں دہلی کےڈپٹی کمشنر آف پولیس کے پی ایس ملہوترا نے بتایا کہ آسام کے جورہاٹ سے گرفتار نوجوان کی شناخت نیرج بشنوئی کے طور پر ہوئی ہے اور وہ بھوپال میں بی ٹیک کے دوسرے سال کا طالب علم ہے۔پولیس کے مطابق نوجوان نےپر گٹ ہب پر ایپ بنائی تھی۔ اس کے علاوہ وہ بلی بائی کا اہم ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی چلا رہاتھا۔ اس کے آئی پی ایڈریس کی مدد سے ہی اسے تلاش کیا گیا اور پھر تمام تصدیق ہونے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ دہلی پولیس کی یہ کارروائی ممبئی پولیس کے سائبر سیل کی سرگرمی اور اس معاملے میں گرفتاریاں انجام دینے کے بعد سامنے آئی ہے ورنہ اس سے قبل تک وہ خاموش بیٹھی تھی جبکہ ممبئی پولیس نے معاملہ درج کرتے ہی کارروائی شروع کردی تھی اور اتراکھنڈ سے لے کر بنگلور تک گرفتاریاں انجام دیں۔ اس معاملے میں اب تک ۴؍ گرفتاریاں انجام دی جاچکی ہیں۔جن میں سے ۳؍کو ممبئی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ممبئی پولیس کے گرفتار شدگان میں بنگلور سے وشال کمار جھا ، اتراکھنڈ سےشویتا سنگھ اور مینک راوت شامل ہیں جبکہ دہلی پولیس نے کلیدی ملزم پر ہاتھ ڈالا ہے۔ ادھر ممبئی پولیس کی سائبر سیل کی ایک ٹیم ملزم کی تفصیلات اور پولیس تحویل کے لئے دہلی روانہ ہوچکی ہے ۔ دہلی پولیس نے بھی اس معاملے میں تعاون کرتے ہوئے ممبئی پولیس کو ملزم کی تمام تفصیلات فراہم کی ہیں ۔
دوسری طرف دہلی کمیشن برائے خواتین نے دہلی پولیس کو `بلی بائی اور `سُلّی ڈیل ا یپس پر قابل اعتراض مواد کی تحقیقات کے سلسلے میں اس ہفتے کے آخر تک اس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی کمیشن برائے خواتین کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس نے `گِٹ ہب ایپ پر متعدد مسلم خواتین کی تصاویر اپلوڈ کرنے سے متعلق میڈیا رپورٹس کا از خود نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے دہلی پولیس سے کہا ہے کہ وہ اس کے سامنے پیش ہو اور دونوں کیس میں گرفتار افراد کی فہرست پیش کرے۔ اتنے سنگین کیس میں ملزمین کی اب تک گرفتا ری نہ ہونا پریشان کن ہے ۔
ادھر ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے مہاراشٹر بی جے پی میڈیا سیل کے ذمہ دارنتن گجرائے کو سائبر پولیس اسٹیشن طلب کیا اور پھر انہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ شروع کردی ہے ۔ پولیس نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص کا اب تک بلی ایپ سے کوئی تعلق نہیں ثابت نہیں ہوا ہے البتہ اس نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی اہلیہ رشمی ٹھاکرے کے تعلق سے ۴؍ جنوری کو متنازع ٹویٹ کیا تھا ۔ حراست میں لے گئے شخص نے رشمی ٹھاکرے کی فوٹو اپلوڈ کرکے تحریر کیا تھا کہ’’ رشمی ٹھاکرے مراٹھی کی رابڑی دیوی ہے اور وہ ٹھیک اسی طرح بیمار ٹھاکرے کی ذمہ داریوں کو سنبھالیں گی جس طرح سےلالو پرساد کے چارہ گھوٹالہ میں پھنسنے کے بعد رابڑی دیوی نے ان کی جگہ لی تھی ۔‘‘یہی نہیں اس نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار پر بھی طنز کیا ہے ۔ وہیں حراست میں لئے گئے جتین کے وکیل وویکا نند گپتا نے کہا کہ بنا کسی ایف آئی آر کےسائبر سیل میرے موکل کو کوئی وجہ بتائے بغیر حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کر رہی ہے ۔