Inquilab Logo Happiest Places to Work

جلگاؤں میں’بی ایچ آر ‘بدعنوانی کا معاملہ، کھڑسے کے اہم انکشافات

Updated: December 01, 2020, 10:09 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

این سی پی لیڈر نے کہا کہ بدعنوانی کے اس معاملے میں کئی بڑے اور بارسوخ لوگ شامل ہیں جو بہت جلد بے نقاب ہوںگے

Eknath Khadse -  Pic : INN
ایکناتھ کھڑسے ۔ تصویر : آئی این این

بی جے پی چھوڑ کر این سی پی کا دامن تھامنے والے ایکناتھ کھڑسے نےایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ’’بی ایچ آر بدعنوانی کے معاملے میں۲۰۱۸ء سے شیئرہولڈروں کو انصاف دلانے کیلئے تگ و دوگ کررہا ہوں ،مرکزی حکومت نے جانچ کا حکم دیا تھا لیکن اس وقت اس معاملے کو دبا دیا گیا ، لیکن جانچ کے بعد حقیقت سامنے آئی گئی ۔اس معاملے میں کئی بڑے آدمیوں کے نام سامنے آرہے ہیں جن کے تعلقات وزیروںسے رہے ہیں۔‘‘
  خیال رہے کہ چند روز قبل پونے کی کرائم برانچ کے ذریعہ جلگاؤں میں  بی ایچ آر سے منسلک افراد کے مکان اور دفتروں پر چھاپے مارے گئے تھے اور کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا ۔فی الحال پونے اکنامک کرائم برانچ ہی اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ اسی دوران سابق وزیر اور ایکناتھ کھڑسے نے پیر کی شام جلگاؤں میں  اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس طلب کی تھی ۔اس موقع پر کھڑسے کے ہمراہ شیئر ہولڈروں کی پیروی کرنے والی وکیل ایڈوکیٹ کرتی پاٹل بھی موجود تھی ۔
 کھڑسے نے کہا کہ کئی دنوں سے بی ایچ آر ملٹی اسٹیٹ کریڈٹ سوسائٹی کے شیئر ہولڈروں کے شیئر میں مبینہ طور پر بدعنوانی کی شکایتیں سامنے آرہی  تھیں۔ بی ایچ آر میں تقریباً۱۱؍ سوکروڑ  روپوںکا گھوٹالہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مرکزی وزیر رادھا کرشن موہن سنگھ سے ملاقات کر کے شکایت کی تھی،اس کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومت کو جانچ کا حکم دیا گیا تھا لیکن ایک بڑے آدمی کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے اس معاملے کی عارضی تفتیش کرکے اسے پوری طرح سے دبا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش گئی۔
 سابق وزیر گریش مہاجن کا لیٹر پیڈ جو بی ایچ آر کی بدعنوانی کی تحقیقات کے دوران جانچ ایجنسی کو ملا ہے، اس پر کھڑسے نے کہا کہ تلاشی کی دوران کسی کا لیٹر پیڈ ملنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اس کیس میں ملوث ہے کیونکہ لیٹر پیڈ تو کوئی بھی چوری کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کریڈٹ سوسائٹی کی اراضیات کے خرید و فروخت میں بھی بدعنوانی ہوئی ہے۔ کھڑسے نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ جامنیر ، جلگاؤں اور پونے میں سب سے زیادہ جائیدادیں اور اراضیات موجود ہیں جو کوڑیوں کے دام فروخت کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان معاملات میں کون ملوث ہے،وہ بھی جلد ہی منظر عام پر آئے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK