Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن نے۸؍ نجی اسپتالوں کو نوٹس جاری کیا

Updated: August 14, 2020, 9:00 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

ان اسپتالوں پر الزام ہے کہ اپنے یہاں ۲؍ بچوں کو علاج کیلئے داخل کرنے سے انکار کردیا تھا

Hospital - Pic : INN
اسپتال ۔ تصویر : آئی این این

یہاں دو معصوم بچوں کو علاج کے لیے داخل کرنے سے انکار کرنے والے۸؍پرائیویٹ اسپتالوں کو میونسپل کارپوریشن نے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کلیان روڈ پر فضا بیکری کے قریب رہنے والا ہاشر انصاری(۱۴؍ماہ)۷؍اگست کی شام کو کھیلتے وقت پانی کے ٹب میں گر گیا تھا۔  جس کے سبب اس کی حالت تشویشناک ہوگئی ۔  اسی طرح تین ماہ کے سیف  کی مالش کے دوران طبیعت بگڑگئی ۔  دونوں معصوم بچوں کو لےکر ان کے والدین  نے شہر کے آٹھ نجی اسپتالوں کا چکر لگایا  لیکن کسی بھی نجی اسپتال نے ان دونوں معصوم بچوں کو داخل نہیں کیا ۔ اورنج اسپتال پہنچنے تک دونوں معصوم بچوں کو مبینہ طور پر طبی امداد نہ ملنے سے دم توڑ چکے تھے۔  اس معاملے میں پولیس نے نجی اسپتالوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے صرف اے ڈی آر درج کیا تھا۔  دونوں بچوں کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجتے ہوئے پولیس نے کہا تھا کہ اسپتال سے رپورٹ آنے کے بعد معاملہ  درج کیا جائے گا۔ 
  بروقت طبی امداد نہ ملنے کے سبب دو معصوم بچوں کی  یوں تڑپ تڑپ کرجاں بحق ہوجانے کی خبر نے پورے شہر میں ہلچل مچادی تھی۔   رکن اسمبلی رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا سے نجی اسپتالوں کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا جنہوں نے دونوں معصوم بچوں کے علاج سے انکار کردیا تھا۔  رکن اسمبلی نے بتایا کہ میونسپل کمشنر نے تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔  کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد نجی اسپتالوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ این سی پی خواتین شعبے کی صدر سواتی کامبلے نے اسپتالوں کی اس غیر ذمہ داری پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ایک وفد کے ساتھ میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا سے ملاقات کرکے اسپتالوں کے غیر پیشہ وارانہ رویے کی شکایت کرتے ہوئے آٹھوں اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔    میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر نتن موکاشی نے بتایا کہ دونوں بچوں کا علاج سے انکار کرنے والے پرائیویٹ اسپتالوں کو ۱۱؍ اگست کو ہی نوٹس بھیج کر انہی ایک ہفتے کے اندر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔  اسپتالوں کا موقف جاننے کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK