EPAPER
Updated: December 24, 2020, 7:58 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
یہاںں کانگریس کے باغی کارپوریٹرس کے این سی پی میں شمولیت اختیار کرنے کے سبب شہر کی سیاسی فضا میں گرماہٹ آگئی ہے۔بدھ کوممبئی کے یشونت راؤ چوہان آڈیٹوریم میں ایک تقریب کے دوران یہ لوگ پارٹی میں شامل ہوئے۔
یہاںں کانگریس کے باغی کارپوریٹرس کے این سی پی میں شمولیت اختیار کرنے کے سبب شہر کی سیاسی فضا میں گرماہٹ آگئی ہے۔بدھ کوممبئی کے یشونت راؤ چوہان آڈیٹوریم میں ایک تقریب کے دوران یہ لوگ پارٹی میں شامل ہوئے۔ اس موقع پراین سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل،نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، چھگن بھجبل، جتیندر اوہاڈ،رکن پارلیمان سپریا سولےسمیت متعدد لیڈران موجود تھے۔واضح ہوکہ ۵؍دسمبر ۲۰۱۹ء کو میئر کے انتخاب میں کانگریس کے ۱۸؍کارپوریٹرس نے پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بی جے پی کے حمایت یافتہ کونارک وکاس اگھاڑی کی اُمیدوار پرتبھا ولاس پاٹل کو ووٹ دیا تھا۔اس کی وجہ سے کارپوریشن میں کانگریس کی واضح اکثریت ہونے کے باوجود کانگریس کی ریشیکا پردیپ راکا کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کانگریس کے اُمیدوار کی شکست کو ریاستی کانگریس کمیٹی نے سنجیدگی سے لیتے ہوئے باغی کارپوریٹرس کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت گروپ لیڈرکو دی تھی۔جس کے بعد باغی کارپوریٹرس کے خلاف کوکن آیوکت میں پارٹی وہپ کی خلاف ورزی کے الزام میںان کی رکنیت کو منسوخ کرنے کیلئے پٹیشن داخل کی گئی ہے۔تاہم کووِڈ کے سبب اس پر ابھی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
کانگریس کی جانب سے ردعمل
اس معاملے پر کانگریس کے صدر عبدالرشید طاہر مومن نے کہا کہ جس دن ان کارپوریٹروں نے بی جے پی کی حمایت یافتہ اُمیدوار کو ووٹ دیا تھااس دن سے ہی وہ ہمارے کارپوریٹر نہیں رہ گئے تھے۔ہم نے سبھی ۱۸؍باغیوں کی رکنیت منسوخ کرنے کیلئے پٹیشن داخل کی ہے ۔کووِڈ کے سبب اس کی سماعت متاثرہوئی ہے لیکن اب حالات صحیح ہونے کے بعدجلد ہی ان باغیوں کی رکنیت منسوخ ہونے کی توقع ہے۔ جس کی آہٹ پاکر یہ باغی این سی پی کی پناہ میں چلے گئے ہیں۔
سبھی ۱۸؍باغی کارپوریٹراین سی پی میں
این سی پی کی خواتین شعبے کی صدر سواتی کامبلے نے انقلاب کوبتایا کہ ڈ پٹی میئر عمران خان کے ساتھ کانگریس کے سبھی ۱۸؍کارپوریٹرس نے این سی پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔تاہم اس سلسلے میں جن عمران خان سے رابطہ قائم کیا گیا تو ان کا موبائل مسلسل سوئچ آف تھا۔این سی پی نے کانگریس کے کارپوریٹرس کا بی جے پی میں شامل ہونے کولیکر شام ساڑھے۶؍بجے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔تاہم وہ کسی سبب منسوخ کردیا گیا۔