EPAPER
Updated: February 15, 2022, 6:59 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اپوزیشن لیڈر دیویندرفرنویس کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ ، پولیس کے ذریعے کانگریس اور بی جے پی ورکروں کو حراست میں لئے جانےکے بعداحتجاج ملتوی،ناناپٹولے کی شہریوں سے معذرت
مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے بی جے پی لیڈر دیویندر فرنویس کی سرکاری رہائش گاہ پر احتجاج کے سبب پیر کی صبح پیڈر روڈ ، گرگام چوپاٹی اور اس سے متصل سڑکوں پر جنوبی ممبئی کے متعدد علاقوں میں ٹریفک جام ہو گیا ۔کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے کی ہدایت پر صبح تقریباً ساڑھے ۹؍ بجے کانگریس لیڈر اور کارکنان بڑی تعداد میں پیڈر روڈ پر واقع دیویندر فرنویس کی سرکاری رہائش گاہ’ ساگر‘پر پہنچنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ دوسری جانب بی جےپی لیڈران بھی اپنے ریاستی صدر کے تحفظ کیلئے وہاں پہنچ رہے تھے۔کشیدہ حالات کے پیش نظر پولیس نے دونوں پارٹیوں کے لیڈروں اور ورکروںکو گرگاؤں بینڈ اسٹینڈ پر حراست میں لے لیا جس کے بعد ہائی وولٹیج سیاسی ڈرامہ ختم ہوا۔ کانگریس لیڈروں نے ممبئی کے شہریوں کو ہونے والی پریشانی پر معذرت طلب کرتے ہوئے اپنا احتجاج ملتوی کر نے کا اعلان کیا جس کے بعد آہستہ آہستہ ٹریفک معمول پر آیا۔
مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی ( ایم پی سی سی) کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ’’بی جے پی کی غنڈہ گردی کی وجہ سے ممبئی میں احتجاج کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔اتل لونڈے نے فرنویس کے `ساگربنگلے پر گوریلا انداز میں حملہ کیا۔ ریاستی کانگریس نے پیر کو اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس `ساگر کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول کر ریاست گیر احتجاج کے ایک حصے کے طور پر وزیر اعظم نریندر مودی سے مہاراشٹر کی توہین پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے اس احتجاجی مظاہرے کے خلاف بی جے پی ورکرس بھی سڑکوں پر نکل آئے اور اور مبینہ طورپ ر غنڈہ گردی کرتے ہوئے ممبئی والوں کو دھمکیاں دیں۔‘‘ نانا پٹولے نے کہا کہ ’’احتجاج کو فوری طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ممبئی کے عام باشندوں کو اس کی وجہ سے تکلیف نہ ہو۔ ‘‘انہوں نے یہ الٹی میٹم بھی دیا کہ جب تک وزیر اعظم نریندر مودی مہاراشٹر کے عوام سے معافی نہیں مانگتے، کانگریس کا مظاہرہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے مہاراشٹر پر ملک میں کورونا پھیلانے کا الزام عائد کرکے چھترپتی شیواجی مہاراج کے مہاراشٹر کی توہین کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اس بیان پر مودی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر میں احتجاج کر رہی ہے۔ اس کے تحت اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس کی سرکاری رہائش گاہ پر دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ نے کہاکہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں خطاب میں مہاراشٹر کی توہین کرتے ہوئے بیان دیا تھاکہ مہاراشٹر کی وجہ سے ملک میں کورونا پھیلا ہے۔ اس بیان کے لئے سابق وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس اور بی جے پی لیڈروں کو مہاراشٹر کے عوا م سے معذرت طلب کرنا چاہئے۔ دیویندر فرنویس ۵؍سال تک مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ رہے ہیں تو وہ مہاراشٹر کی توہین کیسے برداشت کرسکتے ہیں؟ اگر وہ مہاراشٹر کے عوام کیلئے ایک سادہ خط لکھ کر افسوس اور معذرت کا اظہار کرتے تو یہ احتجاج کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔ مہاراشٹر کے بی جے پی لیڈر دہلی میں بی جے پی سرکار کے سامنے بے بس ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج ممبئیکروں کو دیویندر فرنویس اور کچھ بی جے پی لیڈروں کی غنڈہ گردی کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ہم پر امن طریقے سے احتجاج کرنے والے تھے پھر بھی میں ممبئی کانگریس کے صدر کی حیثیت سے ممبئی والوں سے معافی مانگتا ہوں۔‘‘ انہوںنے مزید کہاکہ ’’کانگریس کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک دیویندر فرنویس اور بی جےپی لیڈر مہاراشٹر کے عوام سے معافی نہیں مانگتے۔ بی جے پی کے کچھ لیڈروں کے اشتعال انگیز بیانات پورے مہاراشٹر نے سنا اور دیکھا ہے۔ یہی بی جے پی کی اصل تہذیب ہے جس کی مَیں سخت مذمت کرتا ہوں۔‘‘
اس تعلق سے دیویندر فرنویس نے کہا کہ’’کانگریس کے احتجاج کا ہم بھی جواب دینے کیلئے تیار ہیں اسی لئے ان کے مقابلے میں بی جےپی کے ہزاروں ورکروں نے سڑکوں پر اتر کر نہ صرف اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا بلکہ یہ بھی دکھا دیا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔مَیں سبھی ورکروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘
ممبئی ٹریفک پولیس نے ٹویٹر پر شہریوں کو یہ اطلاع دی تھی کہ گرگاؤں بینڈ اسٹینڈ پر احتجاج کے سبب پیڈر روڈ اور گرگاؤں چوپاٹی سے ممبئی کی جانب جانے والی سڑک پر ٹریفک جام ہو گیا ۔ اس ضمن میں جوائنٹ پولیس کمشنر (ٹریفک) راج وردھن نے کہاکہ ’’ احتجاج ختم ہونے کے بعد ٹریفک معمول کے مطابق شروع کر دیاگیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ممبئی کانگریس کا مورچہ اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس کی رہائش گاہ’ساگر‘ بنگلہ کی جانب روانہ ہوا تھا لیکن راستے میں پولیس نے بھائی جگتاپ اور بڑی تعداد میں کانگریس لیڈروں، عہدیداروں اور رضا کاروں کو روک کر انہیں گام دیوی پولیس اسٹیشن لے گئی۔