Inquilab Logo Happiest Places to Work

گوونڈی میں بند اور احتجاج ۔ رکن اسمبلی اور۴۵؍مظاہرین گرفتار

Updated: December 09, 2020, 9:46 AM IST | Kazim Shaikh | Govandi

کسان مخالف قانون کے خلاف مظاہرین نے بیل گاڑی کے ذریعے شیواجی نگر سگنل پہنچ کر راستہ روکو آندولن کیا ۔ علاقے میں بند کامیاب رہا ۔ پولیس کا سخت بندوبست تھا

Abu Asim Azmi - Pic : Inquilab
گوونڈی کے شیواجی نگرجنکشن پر بیل گاڑی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور دیگر مظاہرین احتجاج کررہے ہیں

ملک کے کسانوں کی حمایت میں اور زرعی قوانین کے خلاف منگل کو بھارت بندکے دوران گوونڈی کے  رکن اسمبلی  ابوعاصم اعظمی اور  وارڈ نمبر۱۳۶؍ کی  کارپوریٹررخسانہ ناظم  صدیقی  نے دیگر مظاہرین کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے بیل گاڑی  سے سفرکیا اور شیواجی نگر سگنل پر پہنچ کر راستہ روکو آندولن کیا ۔ پولیس اہلکاروں نے  ابو عاصم اعظمی سمیت ۴۶؍ مظاہرین کو گرفتار کرلیا اور دیونار پولیس اسٹیشن لے گئے جہاں ایک گھنٹے کےبعد تمام مظاہرین کو چھوڑ دیا ۔ ان میں۲؍ خاتون کارپوریٹرس بھی شامل تھیں۔ بند اور احتجاج کے پیش نظر پورے علاقےمیں پولیس کا سخت بندوبست  تھا جبکہ یہاں بند ۹۰؍ فیصدکامیاب  رہا۔ 
 گوونڈی کے رکن اسمبلی ابوعاصم  اعظمی نے شیواجی نگر جنکشن پر احتجاج کے دوران نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  ’’ منگل کو کسانوں کی جانب سے کئے گئےبند کی حمایت میںکارپوریٹر رخسانہ صدیقی اور  پارٹی  کے دیگر کارکنوں کے ساتھ بیل گاڑی کے ذریعہ پارٹی آفس سے گوونڈی شیواجی نگر سگنل پر پہنچے  اور  مودی سرکار کی ہٹلر شاہی کے خلاف راستہ روک آندولن کیاگیا ۔ بیل گاڑی سے جانے کا مطلب یہ تھا کہ ہم لوگ کسان گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اورہمارے ملک کا کسان اپنا پسینہ بہاکر زمین کو چاک کرکے اندر سے اناج اُگاتا ہے اور ان کی ہی بدولت ہم لوگ اپنا پیٹ بھرتے ہیں ۔ دوسرے یہ کہ ساری دنیااب ترقی کی  منازل طے کررہی ہے اور بھارت میں مودی سرکار ایسے قوانین نافذکررہی ہے جس سے ایک بار پھر ہمارے ملک کے عوام بیل گاڑی اور سائیکل سے سفر کرنے پر مجبور ہوںگے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’ ’پہلے سے ہی کسان کافی پریشان  ہیں اور ہر سال بہت بڑی تعداد میں کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ اس لئے ایسے حالات میں کسانوں کی مدد کی جانی چاہئے  لیکن مودی حکومت کسان مخالف بل لاکر  چند تاجروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسانوں کے  ساتھ کھلواڑ کررہی ہے ۔اس لئے وزیراعظم مودی کو اب چلوبھرپانی میں ڈوب مرنا چاہئے ۔ ‘‘
   احتجاج میں شامل رخسانہ صدیقی نے کہا کہ ’’مودی حکومت کی ہٹلر شاہی کی وجہ سے آج ملک کے کسانوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے  ۔ ان کی باتیں سننے کیلئےمودی حکومت  تیار نہیں ہے اس لئے ہم تمام لوگ کسانوں کے ساتھ ہیں ۔ یہ لڑائی جب تک کسانوں کی چلے گی ،ہم ان کے ساتھ  ہیں ۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ’’ احتجاج اور راستہ روکو آندولن کے دوران پولیس  ۴۶؍ مظاہرین کو گرفتار کرکے دیونار پولیس اسٹیشن لے گئی  جہاں ایک گھنٹے کےبعد ان کے نام اور پتے وغیرہ لکھ کر چھوڑ دیا گیا ۔ گرفتار ہونے والوں میں میرے علاوہ کارپوریٹر عائشہ نور جہاں رفیق شیخ  اور کئی خواتین شامل تھیں ۔ ‘‘ گوونڈی کے علاقوں میں بند کا کافی اثر نظر آیا اور کسانوںکی حمایت میں دکانیں اور کاروبار بند رکھا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK