EPAPER
Updated: November 29, 2021, 12:20 PM IST | Z A Khan | Nanded
ریاستی وزیرنے کہاکہ یہ سرکار پانچ سال پورے کرے گی ،جو لوگ حکومت گرانے کے دعوے کررہے ہیں ان کے دعوؤں میں کوئی سچائی نہیں
مہاراشٹرمیں برسر اقتدار’مہاوکاس اگھاڑی‘ نےحکومت اپنے دو سال مکمل کرلئے ہیں ۔ان دو سالوں میںکئے گئے ترقیاتی کام اور عوام کی فلاح اور بہبود کے پیش نظر کئے گئے فیصلوںکی معلومات دینے کیلئے ناندیڑ میں کانگریس کے سینئر لیڈر اورریاست کے وزیر تعمیرات اشوک چوان نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے ۲؍ سال میں کانگریس،این سی پی اور شیوسینا کے اتحاد سے قائم ہوئی مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت نہایت بہترین انداز میں کام کررہی ہے حالانکہ بی جے پی کی جانب سے حکومت گرا نے کیلئے کئی بار کوششیں کی گئیں لیکن ان کوششوں کا کوئی خاص اثر نظر نہیں ہوا بلکہ مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت مزید مستحکم ہورہی ہے اور یہ حکومت اپنے پانچ سال پورا کرے گی اسلئے جو لوگ حکومت گرانے کے دعوے کررہے ہیں ان کے دعوؤں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اشوک چوان نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی معاشی مدد کے لئے ہزاروں کروڑ روپے کی رقم منظور کی ۔ انہوں نے اپنی وزارت برائے تعمیرات کے حوالے سے ناندیڑ اور مراٹھواڑہ میں انجام دیئے جارہے ترقیاتی کاموں کا بھی ذکر کیا اور ان کی تکمیل کے لئے حکومت کی جانب سے دیئے گئے کروڑ روپے کے فنڈ کا بھی تذکرہ کیا ۔ناندیڑسے اورنگ آباد کو جوڑنے والی سمردھی مہامارگ کے بارے میں کہا کہ اس کے لئے بجٹ کی منظوری حاصل ہوچکی ہے اور سڑک کے ساتھ ساتھ اسی روٹ سے بلٹ ٹرین بھی چلانے کا منصوبہ ہے ۔ بلٹ ٹرین کیلئے بھی جگہ فراہم کی جارہی ہے ۔۱۲ ؍نومبر کو ناندیڑ ،مالیگاؤں اور امراؤتی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اشوک چوان نے کہا کہ حکومت مخالف سیاسی پارٹیوں کی جانب سے دانستہ طورپر یہ کوشش کی گئی تھی کہ ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوجائے اور مہاوکاس اگھاڑی سرکار پر اس کا اثر پڑے لیکن حکومت نے اس چال کو کامیاب نہیں ہونے دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مانناہے کہ فساد میں جو بھی عناصر ملوث ہیں انہیں ضرور سزا ہونی چاہئے، اس کے ساتھ ہی بے گناہوں کو بلا وجہ پریشان نہیں کیا جانا چاہئے ۔پولیس نے جن افراد کو حراست میں لیا ہے ان کے بارے میں ثبوت بھی جمع کئے ہیں کئی جگہوں پر پتھراؤ میں ملوث افراد کو نمایا طورپر دیکھا جاسکتاہے ۔مسلم ریزرویشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اشوک چوان نے کہا کہ ہماری حکومت شروع دن سے ہی مسلم ریزرویشن کے حق میں ہے اور ہم مسلمانوںکو ریزرویشن دینا چاہتے ہیں لیکن فی الحال نہ صرف مسلم ریزرویشن بلکہ مراٹھا ریزرویشن اور اوبی سی سماج کا سیاسی ریزرویشن قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے التوا میں پڑگیاہے ۔۵۰؍ فیصد سے زائد ریزرویشن دینا ریاستی حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ اسلئے مرکزی حکومت کو اس سلسلہ میں قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے ۔