EPAPER
Updated: March 27, 2021, 9:44 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ڈریم شاپنگ مال کے پہلے منزلہ پرآدھی رات کو لگنے والی آگ نے تیسرے منزلہ پر واقع اسپتال کو بھی اپنی زد میں لے لیا،۲؍ لاشیں بھی جھلس گئیں، وزیراعلیٰ نے معافی مانگی
ایسے وقت میں جبکہ ممبئی اوراس کے اطراف کووِڈ کے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے سے انتظامیہ پریشان ہے، جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بھانڈوپ میں ایک مال میں واقع کووڈ کیلئے مختص نجی اسپتال میں بھیانک آگ لگ گئی جس میں ۱۱؍ مریض جل گئے۔ یہ آگ مال کے پہلے منزلے پر لگی تھی جس نے تیسرے منزلے پر واقع اسپتال کو اپنی زد میں لے لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے افراتفری مچ گئی۔
آدھی رات کو آگ اور ہاہاکار
بی ایم سی کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات تقریباً ۱۲؍ بجے بھانڈوپ(ویسٹ) میں واقع ایل بی ایس مارگ پر۴؍ منزلہ ڈریم شاپنگ مال کے پہلے منزلہ پر آگ لگنے کی اطلاع ممبئی فائر بریگیڈ کو ملی تھی۔ مال میں بیس منٹ ، گراؤنڈ فلور، اور ۳؍ بالائی منزلے ہیں۔ تیسرے منزلے پر ۱۰۷؍ بیڈ والا سن رائز اسپتال ہے جہاں حادثہ کےوقت ۷۸؍ مریض زیر علاج تھے۔ اس سے پہلے کہ فائر عملہ جائے حادثہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پاتا آگ بھیانک ہو گئی اور سن رائز اسپتال (جہاں کووڈ کے مریض زیر علاج تھے ) تک اس کی لپٹیںپہنچ گئیں۔ آگ کی وجہ سے اسپتال میں ہاہاکار مچ گئی۔ شدید دھوئیں کی وجہ سے مریضوں کیلئے سانس لینا مشکل ہو گیا۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے جنگی پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے مریضوں کو اطراف کے اسپتالوں میں منتقل کیامگر اس دوران ۱۱؍ مریضوں کو بچایا نہیں جاسکا۔کووڈ سے فوت ہونے والے دوافراد کی لاشیں بھی آگ میں جھلس گئی ہیں۔
۶۸؍ مریضوں کو بحفاظت نکالاگیا
فائر بریگیڈ کے عملے نے اسپتال میں پھنس جانے والے ۶۸؍ مریضوں کو بحفاظت نکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہیں ممبئی کے ۷؍ مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ چند ایسے مریضوں کو جن کی حالت بہتر ہے، گھر رخصت کر دیا گیا ہے۔ میئر اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر نے رات کو ہی جائے حادثہ کا دورہ کیا اور ضروری اقدام کی ہدایات دیں۔ ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے مطابق جمعہ کی شام ۸؍ بجے آگ پر پوری طرح قابو پا لیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے بھی جائزہ لیا،معافی مانگی
حادثہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر نے متعلقہ افسران کے ساتھ جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے اسپتال میں آتشزدگی پر عوام سے معافی مانگی اور یقین دلایاکہ حادثہ کے ذمہ دار افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مہلوکین کے ورثا کو ۵۔۵؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کی ذمہ داری ممبئی پولیس کو سونپی دی گئی۔
اسپتال ۳۱؍ مارچ کو بند ہونے والا تھا
حادثہ کا جائزہ لینے کے بعد میئر کشوری پیڈنیکر نے بتایاکہ بی ایم سی نے ۲۸؍فروری کو سن رائز اسپتال کو بند کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے بعد اسپتال انتظامیہ نے اسے ۳۱؍ مارچ تک بند کرنے کایقین دلایا تھالیکن کورونا کے مریضوں میں اضافہ کے پیشِ نظر اسے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ میئر کے مطابق آگ پہلے منزلے سے شروع ہو کر تیسرے منزلے تک پہنچی ۔ انہوں نے بتایا کہ ’’۲؍ دنوں میں جانچ مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔جو بھی خاطی پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘‘
اسپتالوں کےفائر اور اسٹرکچرل آڈٹ کا حکم
میئر نے تمام کووڈ مراکز کا فوری طور پر فائر آڈٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بھی کہا کہ ’’ اس حادثہ کے بعد آئندہ اس طرح کے حادثے کو روکنے کیلئے ریاست کے سبھی کووڈ اسپتالوں اور مراکز کافائر اور اسٹرکچرل آڈٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘