Inquilab Logo Happiest Places to Work

؍ ۷۲ گھنٹوں کے میگا بلاک کے سبب مسافروں کو پریشانی

Updated: February 06, 2022, 10:30 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبرا ،کلوا ا جیسے علاقوں میں بسوں کی سہولت فراہم کی گئیں لیکن عوام نے تاخیر سے چلنے والی ٹرینوں کو ترجیح دی۔ منگل سے حالات سروس معمول پر آنے کی امید

Waiting for a passenger train at mumbra station
ممبرا اسٹیشن پر مسافر ٹرین کا انتظار کرتے ہوئے ( تصویر: انقلاب)

ممبئی ؍ تھانے :سینٹرل ریلوےمیں جاری ۷۲؍ گھنٹوں کے انفرااسٹرکچر بلاک کے سبب طویل مسافتی ٹرینوں اور لوکل ٹرینوں کے مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا‌پڑا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں لوکل ٹرینیں اور طویل مسافتی ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں۔ حالانکہ تھانے اور کلیان میونسپل کارپوریشن سے زائد بسیں چلانے کی درخواست کی گئی تھی لیکن ٹرینوں کا وہ کسی صورت بدل نہیں ہوسکتیں۔ اس لئے مسافروں کو کئی طرح کی دقتوں کاسامنا کرنا پڑا۔ اطلاع کے مطابق   لاکھوں مسافروں کو پیر اور منگل کی درمیانی شب تک  مزید پریشانیوں کا سامنا‌ کرنا ہوگا۔
 اس تعلق سے سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ انفرااسٹرکچر بلاک اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ خاص طور  پرلوکل ٹرین سے سفر کرنے والے مسافروں کی پریشانی کم سے کم ہو چنانچہ  پہلے ۲۸؍  گھنٹے کے بلاک میں اپ فاسٹ لائن کا کام کیا گیا جو اتوار کی علی الصباح ۴؍ بجے تک پورا ہوجائے گا۔ اس کے پورا ہونے کا فائدہ یہ ہوگا لوکل ٹرینیں چلانے کے لئے اتوار سے چاروں لائنیں اپ سلو، ڈاؤن سلو، اپ فاسٹ اور ڈاؤن فاسٹ سبھی مہیا ہوں گی اس کے بعد ۴۴؍ گھنٹے پانچویں اور چھٹی لائن کا کام کیا جائےگا۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب میں کام پورا ہوجانے کے بعد سینٹرل ریلوے کے مسافروں کیلئے۶؍ لائنیں مہیا ہوجائیں گی جس سے ان کو مسلسل کافی سہولتیں مل جائیں گی۔
ہاربر لائن پر بھی میگا بلاک
ٓ آج( اتوار کو) ہاربر لائن کے مسافروں کو بھی ٹرینیں‌ بند ہونے سے دقتوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ اس لئے کہ سی ایس ایم‌ ٹی ، چونا‌بھٹی اور باندرہ ہاربر لائنوں پر صبح ۱۱؍ بج کر ۴۰؍ منٹ سے سے شام ۴؍ بج کر ۴۰؍ منٹ تک بلاک رہے گا۔اس دوران ہاربر لائن کی ٹرینیں بند رہیں گی۔ہاربر لائن کے مسافروں کو مین لائن کی لوکل ٹرینوں میں‌ سفر کی خصوصی اجازت دی گئی ہے۔
 ٹرینیں چلیں مگر تاخیر سے
   اس میگا بلاک کے دوران دراصل تھانے سے دیوا کے  درمیان کام  ہو رہا ہے جس کی وجہ سے سب سے زیادہ انہی اسٹیشنوں کے درمیان دقتوں کا خدشہ تھا لیکن   ۷۲؍گھنٹے کے اس  میگا بلاک کے دورانممبرا  اور کلوا کے مسافروں کیلئے راحت کی خبر یہ ہے کہ یہاں سے دھیمی لوکل ٹرین سروس  تاخیر سے ہی  سےسہی لیکن جاری ہے۔کئی لوکل ٹرین  سروس منسوخ بھی کی گئی ہیں ۔اسی دوران تھانے میونسپل ٹرانسپورٹ ( ٹی ایم ٹی) کی جانب سے ممبرا سے تھانے ریلوے اسٹیشن کے درمیان خصوصی بس سروس بھی شروع کی گئی  تھی لیکن زیادہ  تر مسافروں  نے ٹرین سے ہی سفر کرنے کوفوقیت دی۔
  واضح رہے کہ سینٹرل  ریلوے کی جانب سے تھانے اور دیوا ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان پانچویں اور چھٹی ریلوے لائن  کے کام کے سبب  سنیچر ، اتوار اور پیر ان تین دنوں  کیلئے  فاسٹ ٹریفک کو بند رکھا گیا ہے اورفاسٹ لوکل ٹرینیں دھیمی  لوکل کی پٹریوں سے گزار جارہی  ہیں۔سنیچر کو جب نمائندۂ  انقلاب نے ممبرا ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا تو دیکھا کہ ٹکٹ بکنگ آفس پر معمول کے مطابق ٹکٹ نکالنے والے مسافروں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں اور نئے پلیٹ فارم نمبر ایک اور ۲؍پر بالترتیب کلیان  اور ممبئی کی جانب جانے والے مسافر لوکل ٹرین کا انتظار کر رہے تھے۔  ممبرا سے تھانے ریلوے اسٹیشن جانے کیلئے ممبرا ریلوے  اسٹیشن کے سامنے واقع ہنومان مندر کے پاس والے بس اسٹاپ سے خصوصی بسیں بھی روانہ کی جارہی تھیں۔  تھانے سے ممبرا آنے والی یہ خصوصی بسیں ممبرا پولیس اسٹیشن تک چلائی جارہی ہیں اور فائر بریگیڈ کے سامنے سے اسے گھما کر تھانے کیلئے روانہ کیا جارہا ہے ۔ اکثر مسافر تاخیر سے چلنے والی لوکل ٹرین سے ہی سفر کرنے کو ترجیح دے رہے  ہیں ۔ اسی لئے ان خصوص بسوں میں مسافروں کی بھیڑ کم نظر آئی۔
 اس ضمن میں ممبرا ریلوے اسٹیشن  انتظامیہ میں شامل ایک افسر نے بتایا کہ ممبرا سے کلیا ن اور ممبئی کی جانب جانے والی لوکل ٹرین سروس  بند نہیں ہے بلکہ جاری ہے اور بلاک کے دوران یہ جاری ہی رہے گی۔ البتہ فاسٹ ٹریفک پر میگا بلا ک  ہونے کے سبب متعد د لوکل ٹرین سرویسز منسوخ کی گئیں اور  اسی لئے ٹرین تاخیر سے چل رہی  ہے۔ یہ سلسلہ پیر تک جاری رہے گا۔ البتہ یہ اطلاعات ضرور ملیں کہ تھانے سے آگے ٹرینیں اس طرح نہیں چلائی گئیں اس لئے وہاں مسافروں کو اسٹیشنوں سے مایوس لوٹنا پڑا۔  فی الحال توقع کی جا سکتی ہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب تک سارا کام مکمل ہو جائے اور مسافروں کو نئی سہولیات کے ساتھ آرام دہ سفر کا موقع ملے جیسا کہ حکام نے امید دلائی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK