Inquilab Logo Happiest Places to Work

بلی بائی ایپ : متاثرین ،سماجی کارکنان اور وکلاء کا چیف جسٹس کو خط

Updated: January 12, 2022, 8:34 AM IST | new Delhi

ملک بھرکے ۴؍ ہزار سے زائدممتاز شہریوں نے چیف جسٹس سے متعدد مطالبات کئے ، جانچ کی نگرانی اور معاوضہ کا مطالبہ بھی شامل

Neeraj Bishnoi, a key accused in the development of the Cat Buy app, has been arrested
بلی بائی ایپ تیار کرنے والے کلیدی ملزم نیرج بشنوئی کو گرفتا رکیا جاچکا ہے

  `بلی بائی  ایپ کے ذریعے مسلم خواتین کو نیلام کرنے اور ان کی بولی لگانے کے خلاف ایپ  سے متاثرہونے والی خواتین ، متعدد اہم شخصیات  ، سماجی کارکنان اور مختلف عدالتوں کے وکلاء نے چیف جسٹس این وی رامنا کو خط لکھا ہے جس میں چیف جسٹس سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ  اس معاملے کی نگرانی وہ خود کریں اور وقتاً فوقتاً ہدایات دیتے رہیں۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ  اس ایپ کے ذریعے یہ کوشش کی گئی تھی کہ مسلم خواتین کی پرائیویسی، جسمانی خود مختاری اور وقار کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے انہیں فروخت ہوتا دکھایا جائے۔یہ نوٹ کرنا اہم ہے کہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع تھا جب مسلم خواتین کو نشانہ بنایا گیا اور اسے ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز  جرم کے طور پر دیکھا جانا چا ہئے۔ ممبئی پولیس اور دہلی پولیس نے بُلّی بائی ایپ اور سُلّی ڈیل دونوں کے سلسلے میں گرفتاریاں کی ہیں لیکن یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ ایک بہت وسیع نیٹ ورک کا حصہ ہے اور اس کی تہہ تک پہنچنے کیلئے مکمل تفتیش کی ضرورت ہے۔ پولیس ابھی تک ان انفرادی گرفتاریوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس میں ملوث بڑے نیٹ ورک کی تفتیش ہونی چا ہئے۔
 ملک بھر سے ۴؍ ہزار ۴۶۳؍ افراد نے اس خط پر دستخط کئے ہیں جن میںکویتا سریواستوا ٹیسٹا سیتلواد، ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس، صبا دیوان، ڈاکٹر عامر جیسانی ،کِلفٹن ڈی روزاریو ، وانی سبرامنیم ، حسینہ خان ، ڈاکٹر ظفر الاسلام خان ، اینی راجہ، آدتیہ مینن (انفرادی)، میرا سنگھ مترا،  انگانا چٹرجی ،ذکیہ سومن اور شمشیر ابراہیم شامل ہیں، نے سپریم کورٹ کے نام اس کھلے خط پر دستخط کئے ہیں جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے تاکہ جامع اور بروقت تحقیقات کو یقینی بنایا جائے۔ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا  جا ئے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ 


 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK