EPAPER
Updated: January 31, 2022, 12:26 PM IST | The Better India | Mumbai
ولساڑ ضلع کے رہنے والے ہیرین پانچال نے کالج سے باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ، لیکن کالج کے طلبہ کو کاشتکاری و باغبانی بھی سیکھاچکے ہیں
کہتے ہیں کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے ۔ایساہی کچھ گجرات کے ہیرین پانچال کے ساتھ بھی ہوا۔ بنیادی طور سے راج پیپلا کے رہنےو الے ہیرین ولساڑ ضلع کے دھرم پور میں رہ کر کھیتی اور باغبانی سے جڑےکئی آلات بنارہے ہیں۔ ہیرین نے کاشتکاری اور باغبانی کے کام کو آسان بنانے کے لئے تقریباً ۳۵؍ اقسام کے چھوٹے چھوٹے دستی اوزار بنائے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ یہ سب کچھ انہوں نے محض۳؍سال کے عرصے میں کیا ہے ۔ ہیرین کے بنائے ہوئے اوزار تیزی سےمقبول ہورہے ہیں اور عالم یہ ہے کہ اب بیرون ممالک سے بھی انہیں زرعی آلات کے آرڈرمل رہے ہیں۔ کاشتکاری اور باغبانی کے کام بیشتر کو مشکل لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوجوان نسل کی اکثریت بھی اسے اپنانے سے ہچکچاتی ہے۔ حالانکہ بازار میں آج کئی طرح کے ہائی ٹیکنالوجی آلات موجود ہیں۔ لیکن یہ مہنگے آلات پچھڑے آدیواسی کسانوں کی دسترس سے باہر ہوتے ہیں۔ اس لئے ہیرین نے اپنے سبھی اختراعی آلات نوجوانوں اور پچھڑے کسانوں کو دھیان میں رکھ کر بنائے۔ دی بیٹرانڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہیرین کہتے ہیں کہ ’’چھوٹے کسان اکثر بڑی مشین نہیں خریدپاتے ہی اور نہ ہی بڑی مشین ان کے چھوٹے کھیت کے لئےکارگر ہوتی ہے۔ ایسے میں سستے اور ہلکے اوزار ان کے بڑے کام آسکتے ہیں۔‘‘ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہیرین نے اسکولی تعلیم کے بعد آگے کی تعلیم حاصل کی لیکن اسکے لئے وہ کالج نہیں گئے۔ بقول ہیرین ’’میں ہوم اسکولنگ میں زیادہ یقین رکھتا ہوں۔‘‘ ۱۶؍ سال کی عمر میں وہ پونے کے ’وگیان آشرم‘ گئے تھے۔ وہاں انہیں کئی طرح کے پریکٹیکل ٹریننگ اور روزمرہ کی زندگی میں کارآمد چیزوں کا عملی علم حاصل ہوا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’وگیان آشرم سے آنے کے بعد میری زندگی میں کئی تبدیلی آئی۔ مجھے لگا کہ بڑا کام کرنے سے اچھا ہے کہ ایسا کام کیا جائے جس سے چھوٹے اور ضرورتمند لوگوں کی مدد ہوسکے۔ میں نے زندگی میںتجربات سے بہت کچھ سیکھا ہے۔‘‘ پونے سے آنے کے بعد ہیرین نے گجرات یونیورسٹی کے ساتھ تقریباً ۵؍ سال کام کیا۔ یونیورسٹی میں طلبہ کو کھیتی ، باغبانی اور ہنر مندی سکھائی۔ وہاں وہ متبادل توانائی کے ایک پروجیکٹ پر کام کررہے تھے ۔یونیورسٹی کی جانب سے وہ ایکسچینج پروگرام کے تحت جرمنی بھی گئے۔ یہاں سے لوٹنے کے بعد انہوں نے اپنے گاؤں میں رہ کر کام کرنے کا تہیہ کیا اور پریاس نامی ایک این جی او کے ساتھ جڑگئے۔ ہیرین نے کئی طرح کے اوزار بنائے ہیں ، ان میں نِرائی کے لئے ۴،۶اور ۷ء۵؍ انچ ڈی ویڈر، نرسری باغیچہ کے لئے کُدال،نرائی کے لئے پُش اینڈ پُل ویڈر، فاضل گھاس کاٹنے کے لئے اسپلیشر، چھوٹے کھرپتوار ہٹانے کے لئے رَیک ویڈر،ویڈ ٹواِن ون وغیرہ جیسے ۳۵؍ سے زائد آلات ہیں۔