EPAPER
Updated: November 02, 2021, 1:22 PM IST
| Odhani Desk
حال ہی میں فیس بک کا نیا نام ’میٹا‘ رکھا گیا ہے تاکہ اس کی منفی شبیہ کو تبدیل کیا جاسکے۔ اس کمپنی کو بلندی تک لے جانے میں خواتین کا بھی اہم کردار ہے۔ دنیا کی سب سے طاقتور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ۴؍ خواتین شامل ہیں جبکہ ۳؍ خواتین مضبوط انتظامی کردار نبھا رہی ہیں
فیس بک نے حال ہی میں اپنی کمپنی کا نام تبدیل کیا ہے جسے صرف سوشل میڈیا کمپنی ہونے کی شناخت تبدیل کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے نام تبدیل کرنے کا اعلان گزشتہ ہفتے سالانہ کنیکٹ کانفرنس میں کیا اور بتایا کہ اب فیس بک، وہاٹس ایپ اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی کا نام ’میٹا‘ رکھ دیا گیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے جب فیس بک دنیا کے کئی ممالک میں تنازعات میں گھرا ہوا ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ اس نے اپنے پلیٹ فارمز سے حقیقی دنیا کو پہنچنے والے نقصانات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیااور اپنے ملازمین کی جانب سے آگاہ کئے جانے کے باوجود انہیں نظر انداز کردیا۔ لیکن اس کے باوجود سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک آمدنی کے معاملے میں سرفہرست ہے۔ کمپنی نے خاص طور پر آسٹریلیا میں تیسری سہ ماہی میں ۲۹؍ بلین ڈالرز کی کمائی کی ہے۔ اس سائٹ نے ۹ء۱؍ ارب ڈالر کی نیٹ آمدنی کی ہے۔ یہ پچھلے سال کی اسی سہ ماہی کی بہ نسبت ۱۷؍ فیصد زیادہ ہے۔ فیس بک کے شیئرز میں بھی ۱ء۹؍ فیصد کا اُچھال آیا ہے۔ فیس بک کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر ماہ اوسطاً ۲۹۱؍ نئے صارف اس سے منسلک ہوتے ہیں۔ اس میں سب سے زیادہ صارفین ہندوستانی ہیں۔ فیس بک کو اس بلندی تک لے جانے میں خواتین کا بھی اہم کردار ہے۔ دنیا کی سب سے طاقتور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ۴؍ خواتین شامل ہیں جبکہ ۳؍ خواتین مضبوط انتظامی کردار نبھا رہی ہیں۔ مینجمنٹ، چیف آپریٹنگ آفیسر شیرل سینڈ برگ، چیف بزنس آفیسر مارن لیون اور چیف لیگل آفیسر جینیفر نیوز ٹیڈ پر مشتمل ہے۔ فیس بک کے ۹؍ رکنی بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سے ۴؍ خواتین ہیں۔ ان میں شیرل سینڈ برگ، پیگی الفورڈ، نینسی کلفر اور ٹریسی ٹریوس شامل ہیں۔
شیرل سینڈ برگ
شیرل سینڈ برگ فیس بک میں بطور چیف آپریٹنگ آفیسر کام کرتی ہیں۔ وہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن ہونے کے ساتھ ساتھ انتظامی ٹیم کا حصہ بھی ہیں۔ وہ فیس بک پر کاروباری کام دیکھ رہی ہیں۔ فیس بک جوائن کرنے سے پہلے وہ گلوبل آن لائن سیلز کی صدر تھیں۔ وہ گوگل میں بھی آپریشنز کی ذمہ داری نبھا چکی ہیں۔ ہارورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن اور ہارورڈ بزنس اسکول سے ایم بی اے کرنے والی شیرل سابق امریکی صدر کے دور میں فائنانس ڈپارٹمنٹ میں کام کر چکی ہیں۔
پیگی الفورڈ
پیگی الفورڈ نے مئی ۲۰۱۹ء میں فیس بک کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی۔ اس سے پہلے وہ مارچ ۲۰۲۰ء تک ڈجیٹل پے منٹ کمپنی ’گلوبل سیلز آف پے پل ہولڈنگز‘ کی ایگزیکٹیو وائس پریسیڈنٹ رہ چکی ہیں۔ انہوں نے مارچ ۲۰۱۹ء سے مارچ ۲۰۲۰ء تک ’کور مارکیٹس‘ کی سینئر وائس پریسڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دی ہیں۔ الفورڈجنہوں نے ڈائیٹن یونیورسٹی سے اکاؤنٹنگ اور بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویشن کیا، دنیا کی کئی معروف کمپنیوں میں بہت زیادہ ذمہ داریاں نبھا چکی ہیں۔ وہ فی الحال فیس بک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن کے طور پر کمپنی کی قیادت کر رہی ہیں۔
نینسی کلفر
نینسی کلفرفیس بک کو بلندی تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ کلفر، جو گزشتہ سال مارچ میں کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہوئی تھیں، اہم امور پر فیس بک کو مشورہ دیتی ہیں۔ کلفرنے اگست ۲۰۱۳ء میں اپنے ریٹائرمنٹ تک، ایک بین الاقوامی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم میکنزی اینڈ کمپنی میں بحیثیت سینئر پارٹنر کام کر رہی تھیں۔ کلفرنے ۱۹۷۶ء میں میکنزی میں شمولیت اختیار کی تھی اور کمپنی میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہیں۔ میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے مینجمنٹ میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے والی کلفر فیس بک کی طاقت بن کر ابھری ہیں۔
ٹریسی ٹریوس
ٹریسی ٹریوس مارچ ۲۰۲۰ء میں فیس بک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن بنیں۔ اس سے پہلے وہ کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔ ٹریوس نے یونیورسٹی آف پٹسبرگ سے انڈسٹریل انجینئرنگ میں گریجویشن اور کولمبیا یونیورسٹی سے فنانس آپریشنز میں ایم بی اے کرنے کے بعد سے کئی کمپنیوں میں اہم ذمہ داریوں کو سنبھال چکی ہیں۔ فیس بک کو ان کے تجربے سے کافی فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔