Inquilab Logo Happiest Places to Work

سٹہ بازی کو فروغ دینے کے معاملے میں تمنا بھاٹیا اوروراٹ کوہلی کو نوٹس

Updated: January 29, 2021, 12:14 PM IST | Agency | Thiruvananthapuram

آن لائن رمی گیم ایم پی ایل میں بیٹنگ کے اشتہار پردونوں کے خلا ف کیرالا ہائی کورٹ میں ا پیل کی گئی تھی

Tamannaah Bhatia.Picture :INN
تمنا بھاٹیا ۔ تصویر:آئی این این

کیرالا ہائی کورٹ نے حال ہی میں اداکارہ تمنا بھاٹیا ، ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی اور اداکار اجو ورگیز کو نوٹس بھیجا ہے۔یہ تینوں اسٹارس آن لائن رمی گیم (ایم پی ایل-​موبائل پریمیر لیگ) کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔ یہ ایک آن لائن کھیل ہے جس میں بیٹنگ کی جاتی ہے۔ پہلے  ہی اس کھیل پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بہت ہنگامہ برپا ہے جس کے بعد اس کے برانڈ سفیروں کو سٹہ بازی کو فروغ دینے پر نوٹس بھیجا گیا ہے۔ جولائی۲۰۲۰ء میں چنئی کے ایک وکیل نے وراٹ کوہلی ، تمنا بھاٹیا اورر اجو ورگیز کے خلاف  ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کے بعد اب انہیں نوٹس بھیجا گیا ہے۔ ان کے علاوہ ہائی کورٹ نے  اس معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ رمی گیم میں بھاری رقم ضائع کرنے والے۳۲؍ سالہ سازیش نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ’’میں اس معاملے میں ہائی کورٹ کی مداخلت  قابل ستائش  ہے۔میں بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے اس کھیل میں پیسے گنوائے ہیں ۔ میں خود۶؍ لاکھ روپے کھو چکا ہوں۔ کھیل  کے برانڈ ایمبیسیڈر  بھولے بھالےلوگوں کو راغب کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیںاور پھر لوگ اس کےعادی ہوجاتے ہیں۔مجھے اس کھیل کی لت چھوڑنے کے لئے ڈاکٹر کی مدد لینی پڑی۔ عدالت کو جلد ہی اس کھیل پر پابندی لگانی چاہئے۔ آن لائن رمی کھیلوں پر پابندی کا معاملہ سب سے پہلے راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا  تھا۔ راجیہ سبھا کے کچھ ممبروں نے اس کھیل پر تشویش کا اظہار کیا اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل پیسے جیتنے کے لالچ میں نوجوانوں کو راغب کررہا ہے۔ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے راجیہ سبھا کےچیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے وزیر قانون کو اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ حال ہی میں ، ترواننت پورم میں رہنے والے۲۷؍ سالہ وینیت نے۲ء۱؍ ملین روپے  اس کھیل میں گنوانے کے بعد خودکشی کرلی جس کے بعد اس کھیل کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تلنگانہ میں مدراس ہائی کورٹ کے ذریعہ رمی کھیلوں پر پہلے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ یہ فیصلہ تمل ناڈو کے سلوئی نامی شخص کی درخواست پر سماعت کے دوران کیا گیا تھا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK