EPAPER
Updated: September 06, 2020, 12:50 PM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ کے پروڈیوسر یش جوہر کا نام شاید کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور ’کل ہو نہ ہو‘ جیسی سپر ہٹ فلموں کے پروڈیوسر یش جوہر نے ۶۰ء کے عشرے میں ایک فوٹوگرافر کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا اور مختلف ہدایتکاروں کے ساتھ ایک جونیئر کی حیثیت میں زینہ بہ زینہ آ گے بڑھتے گئے
بالی ووڈ کے پروڈیوسر یش جوہر کا نام شاید کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ اور ’کل ہو نہ ہو‘ جیسی سپر ہٹ فلموں کے پروڈیوسر یش جوہر نے ۶۰ء کے عشرے میں ایک فوٹوگرافر کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا اور مختلف ہدایتکاروں کے ساتھ ایک جونیئر کی حیثیت میں زینہ بہ زینہ آ گے بڑھتے گئے۔ یہی لگن اور کڑی محنت ایک دن رنگ لائی۔ معاون کے طور پر کام کرتے کرتے اپنے پیشہ میں اس قدر منجھ جانا بہت کم لوگ ہی کر پاتے ہیں۔ اس تجربہ کی بنیاد ہی انہوں نے ۱۹۷۶ءمیں دھرما پروڈکشن کے نام سے اپنا ادارہ قائم کیا اور سب سے پہلے فلم ’دوستانہ‘ بنائی جو سپر ہٹ رہی۔ا س فلم میں امیتابھ بچن، شتروگھن سنہا اور بطور ہیروئن زینت امان نے کام کیا۔
یش جوہر۶؍ستمبر۱۹۲۹ء کو لاہور، پنجاب میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ہیرو جوہر سے شادی کی تھی جو نامور فلم ہدایت کار بی آرچوپڑہ اور یش چوپڑہ کی بہن تھیں۔ انہوں نے اپنے بالی ووڈ کریئر کی شروعات ۱۹۵۲ء میں سنیل دت پروڈکشن ہاؤس اجنتا آرٹ سے کی۔ یش جوہر نے فلم ’مجھے جینے دو‘ اور’ یہ راستے ہیں پیار کے‘ جیسی فلموں میں اسسٹنٹ کے طور پر کیا۔ یہی نہیں انہوں نے دیو آنند کی فلم ’گائیڈ‘ میں بھی ان کابھرپور تعاون کیا ۔ اس فلم نے باکس آفس پر بہت شہرت حاصل کی تھی اور زبردست کمائی کی تھی۔یش جوہر کو ایک دھن سوار تھی کہ وہ اپنی زندگی میں ایک کامیاب شخص بننا چاہتے ہیں۔ بس اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے انہوں نے بالی ووڈ میں اپنے وقت کے معروف اداکار دیوآنند کے ساتھ مسلسل کام میں مصروف رہنے لگے۔یش جوہر ، دیو آنند کی نوکیتن فلم سے جڑے رہے اور ان کے ساتھ ’ جیول تھیف‘، ’پریم پجاری‘ اور ’ہرے راما ہرے کرشنا‘ جیسی فلموں میں ان کا تعاون کیا۔
اس وقت تک یش جوہر کو کام کا خاصہ تجربہ ہوگیا تھا ۔ انہوں نے ۱۹۷۶ءمیں دھرما پروڈکش کے نام سے اپنے بینر تلے فلم بنانا شروع کیا۔ انہوں نے راج کھوسلہ کی ہدایت میں سب سے پہلے فلم ’دوستانہ‘ بنائی۔ جو باکس آفس پر ہٹ ثابت ہوئی۔دھرما پروڈکشن نے ۸۰ءاور۹۰ء کی دہائی میں ’اگنی پتھ‘ ،’ گمراہ‘ اور ’ڈپلی کیٹ‘ جیسی فلمیں بنائیں۔
دھرما پروڈکشن کو۱۹۹۸ء میں ریلیز فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کے لئے بہترین فلم قرار دیا گیا۔ یہ فلم ان کے صاحبزادے کرن جوہر نے بنائی تھی۔ اس فلم میں شاہ رخ، رانی مکھرجی، کاجول نے اہم کرداراداکیا تھا۔ اس فلم نے ملک میں ہی نہیں بلکہ غیر ممالک میں شہرت کے جھنڈے لہرائے۔ کرن جوہر نے اس فلم کو اس قدر بہترین انداز میں بنایا تھا کہ اس فلم کو۴۴؍ ویں سالانہ فلم فیئر ایوارڈ میں بہترین فلم کا اعزاز حاص ہوا۔ لکس زی سنی ایوارڈ، سانسوئی ویورس چوائس ایوارڈ ، بالی ووڈ مووی ایوارڈ اور نیشنل فلم ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔اس فلم کی کامیابی کے بعد کرن جوہر نے ’کبھی خوشی کبھی غم‘ جیسی شاندارفلم بناکر باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے۔ اس فلم نے ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ غیر ملکوں میں اپنی کامیابی کا پرچم بلند کیا اور برطانیہمیں ٹاپ ۵؍ فلموں میں شمار ہوئی۔زندگی کی مشکلات سے کامیابی سے لڑنے والے یش جوہر کینسر جیسی موذی بیماری سے مات کھاگئے اور۲۶؍جون ۲۰۰۴ءکو اپنے آخری سفر پر روانہ ہوگئے۔ مگر جاتے ہوئے کرن جوہر کی شکل میں ایک جوہِر قابل بالی ووڈ کو دے گئے۔ ان کے نوجوان صاحبزادے کرن جوہر ایک کامیاب اسکرپٹ رائٹر اور ڈائریکٹر ہیں۔ اور بہت کم عمری میں ’کبھی خوشی کبھی غم‘ اور ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ جیسی کامیاب فلموں کی ہدایت کاری کر چکے ہیں۔