Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلم پروڈیوسر دیپ شکھا دیشمکھ نےلاتورکےاسپتالوں کیلئے آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کئے

Updated: May 27, 2021, 12:40 PM IST | Agency | Mumbai

فلم پروڈیوسر دیپ شکھا دیشمکھ نے لاتور کے اسپتالوں کیلئے آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کئے لاتور (ایجنسی): فلمی ہستیوں کی جانب سے کووڈ کے اس دور میں اسپتالوں اور ضرورت مند مریضوں کی مدد کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور اب فہرست میں معروف فلم پروڈیوسر دیپ شکھا دیشمکھ کا نام بھی جڑ گیا ہے جنہوں نے لاتور کے اسپتالوں کے لئے آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں دیویک فائونڈیشن کی مدد سے مراٹھواڑہ کے اس شہر کے اسپتالوں میں آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کروائے ۔ اس کے لئے انہوں نے چند اور تنظیموں کی مدد بھی لی ۔ دیپ شکھا چونکہ ایک صنعتکار بھی ہیں اور کاسمیٹک برانڈ بھی چلاتی ہیں اس لئے انہوں نے اس برانڈ سے ہونے والی آمدنی بھی اسپتالوں کے لئے آگ بجھانے والے آلات ، طبی آلات اور آکسیجن کنسنٹریٹر کی خریداری لئے فراہم کی ہے ۔ اس سے لاتور ضلع کے اسپتالوں میں ان آلات کی کمی دور ہونے کی امید جاگی ہے۔ اس بارے میں دیپ شکھا نے کہا کہ ’’کووڈ ۱۹؍ کے دور میں جب ہر طرف افراتفری کا عالم ہے ، مریضوں کے لئے آکسیجن سب سے زیادہ ضروری ہو گیا ہے اور طبی انفراسٹرکچر پر کافی دبائو پڑ رہا ہے اس لئے ہم جیسے افراد ،جو سوسائٹی کو کچھ نہ کچھ دے سکتے ہیں، یہ ادنیٰ سی کوشش کررہے ہیں تاکہ حالات بہتر ہوں اور انسانیت کومحفوظ کیا جاسکے۔ ‘‘

Deepshikha Deshmukh. Picture:INN
دیپ شکھا دیشمکھ۔تصویر :آئی این این

 فلمی ہستیوں کی جانب سے کووڈ کے اس دور میں  اسپتالوں اور ضرورت مند مریضوں کی مدد کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور اب فہرست میں معروف فلم پروڈیوسر دیپ شکھا دیشمکھ کا نام بھی جڑ گیا ہے جنہوں نے لاتور کے اسپتالوں کے لئے آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کئے ہیں۔  انہوں نے حال ہی میں دیویک فائونڈیشن کی مدد سے مراٹھواڑہ کے اس شہر کے اسپتالوں میں آکسیجن کنسنٹریٹر فراہم کروائے ۔ اس کے لئے انہوں نے چند اور تنظیموں کی مدد بھی لی ۔  دیپ شکھا چونکہ ایک صنعتکار بھی ہیں اور کاسمیٹک  برانڈ بھی چلاتی ہیں اس لئے انہوں نے اس برانڈ سے ہونے والی آمدنی بھی اسپتالوں کے لئے آگ بجھانے والے آلات ، طبی آلات اور آکسیجن کنسنٹریٹر کی خریداری لئے فراہم کی ہے ۔ اس سے لاتور ضلع کے اسپتالوں میں ان آلات کی کمی دور ہونے کی امید جاگی ہے۔ اس بارے میں دیپ شکھا نے کہا کہ ’’کووڈ ۱۹؍ کے دور میں جب  ہر طرف افراتفری کا عالم ہے ، مریضوں کے لئے آکسیجن سب سے زیادہ ضروری ہو گیا ہے  اور طبی انفراسٹرکچر پر کافی دبائو پڑ رہا ہے اس لئے ہم جیسے افراد ،جو سوسائٹی کو کچھ نہ کچھ دے سکتے ہیں،  یہ ادنیٰ سی کوشش کررہے ہیں تاکہ حالات بہتر ہوں اور انسانیت کومحفوظ کیا جاسکے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK