Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہری دوار نفرت انگیزی کیس میں یتی نرسمہانند اور سندھوراج بھی نامزد

Updated: January 02, 2022, 12:38 AM IST | haridwar

دھرم سنسد کے ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد پولیس کی کارروائی، ملزمین کی گرفتاری کے مطالبے میں شدت، دہرادون میں مسلمانوں کا احتجاج، پولیس ہیڈ کوارٹرز کی طرف مارچ کیا

Self-styled Dharma Guru Narasimha Nandgari is at the forefront of poisoning Muslims. (File photo of Hari Dwar Dharma Sansad)
خود ساختہ دھرم گرو نرسمہا نند گیری مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی میں پیش پیش رہتا ہے۔ (ہری دوار دھرم سنسند کی فائل فوٹو)

 ہری دوار کی متنازع دھرم سنسد میں  اشتعال انگیز تقریروں اور برادران وطن کو مسلمانوں کی نسل کشی  پر  اکسانے کے معاملے میں درج کی گئی ایف آئی آر میں  پولیس  نے   نام نہاد دھرم گرو یتی نرسمہانند اور  سندھوراج کو بھی نامزد ملزمین کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ ایف آئی آر جتیندر تیاگی(وسیم رضوی) اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف درج ہوئی تھی۔  بعد میں دھرم داس اور سادھوی انا پورنا کا نام اس میں شامل کیاگیا۔ سنیچر کو یتی نرسمہانند اور سندھوراج  کے ناموںکو ایف آئی آر میں شامل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے پولیس نےبتایا کہ یہ فیصلہ پروگرام کے ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ 
ملزمین کی گرفتاری کیلئے مسلمانوں کااحتجاج
 اس بیچ دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی اوران کی نسل کشی کی باتیں کرنے والے سادھوؤں کی گرفتاری  کے مطالبے میں شدت آتی جارہی ہے۔ جمعہ کو ۵؍ سابق فوجی سربراہان سمیت متعدد سابق فوجی افسران ، نوکر شاہوں اور ممتاز شخصیات نے صدر جمہوریہ، وزیراعظم اور  چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب روانہ کیاتھا۔ سنیچر کو دہرادون میں متعدد مسلم تنظیموں  کے بینر تلے مسلمانوں نے خاطیوں کی گرفتاری کیلئے نہ   احتجاج کرتے ہوئے پولیس ہیڈکوارٹرز تک مارچ کیا۔ مظاہرین  کو روکنے کیلئے پولیس نے بیریکیڈ لگادیئے جس کے بعد مظاہین وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس بیچ جتیندر تیاگی (سابق نام: وسیم رضوی)  کی گرفتاری کیلئے ہری دوار میں بھی مسلمانوں نے صدائے احتجاج  بلند کی ۔ یہاں جوالا پور  کے جٹ واڑہ پل پر اکٹھا ہونےوالی بھیڑ نے اس معاملے میں مقامی کوتوال جتیندر سنگھ کٹھیت کو بھی ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔ 
 ہری دوار کیس کی ایف آئی آر میں دفعہ ۲۹۵؍ شامل
 مسلمانوں  کے خلاف مسلسل زہر افشانی کرنے والے یتی نرسمہانند  کا نام بھی ایف آئی آر  میں شامل کرنے لینے کی اطلاع دیتے ہوئے  اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار   نے بتایا ہے کہ ’’وائرل ویڈیو کلپ کی بنیاد پر ایف آئی آر میں مزید  ۲؍ ناموں کو جوڑا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ’’ ساگر سندھو مہاراج اور یتی نرسمہانند گری کا نام دھرم سنسد میں نفرت انگیز باتوں کے معاملے کی جانچ کے بعد ایف آئی آر کی کاپی میں شامل کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی دفعہ۲۹۵؍ اے کو بھی ایف آئی آر میں جوڑ دیا گیا ہے۔‘‘ یادرہے کہ پہلے پولیس نے ۱۵۳(اے ) کے تحت صرف جتیندر تیاگی، دھرم داس اور انا پورنا کے خلاف  ہی نامز شکایت درج کی تھی۔ ہری دوار میں یہ سنسد ۱۷؍ سے ۱۹؍ دسمبر کے دوران ہوئی تھی۔ 
 حکومت پر کارروائی کا دباؤ
 واضح رہے کہ اتراکھنڈ کے ہری دوار میں منعقد ہونے والی  دھرم سنسد نے پوری دنیا میں  ہندوستان کی شبیہ کوشدید نقصان پہنچایا ہے اور یہ سوال اٹھنے لگےہیں کہ ملک میں جمہوریت اور سیکولرازم  بچا  ہے یا ختم ہوتا چلاجارہا ہے۔  ریاست کی  بی جےپی حکومت پر ملزمین کی پشت پناہی کا الزام لگ رہاہے۔ ملک کی داخلی سلامتی کیلئے خطرہ قراردی جارہی دھرم سنسد کو ایک ہفتے سے زائد کا عرصہ بیچ جانے کے باوجود کسی کی گرفتاری نہ ہونے کی وجہ سے  الزام لگ رہاہے کہ بی جےپی  کی ریاستی اور مرکزی حکومت ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس کے خلاف جہاں ۷۶؍ ممتاز وکیلوں نے چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب لکھ کر از خود نوٹس لینے کی مانگ کی ہے وہیں ملک  سابق فوجی سربراہان نے بھی کارروائی کی مانگ کی ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کی جانب سے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔جانکار ذرائع کے مطابق دھرم سنسد کی رپورٹوں   کے منظر عام پر آجانے کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بھی حکومت کو خفت اٹھانی پڑرہی ہے۔ 

haridwar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK