EPAPER
Updated: December 14, 2021, 8:28 AM IST | Iqbal Ansari and kazim shaikh | Mumbai
پرکاش امبیڈکر نے بی ایم سی انتخابات کے پیش نظر تمام ہم خیال پارٹیوں کو۱۵؍جنوری تک ایک پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت دی، ونچت اگھاڑی کیساتھ مسلم لیگ اور آرجے ڈی کا انتخابی سمجھوتہ
دادر/چاندیولی: جیسے جیسے میونسپل کارپوریشن کے انتخابات قریب آرہے ہیں سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی جارہی ہیں ہیں۔ ۲؍ روز قبل سنیچر کو چاندیولی علاقے میں کل ہند مجلس اتحادالمسلمین ( ایم آئی ایم ) کی ترنگا ریلی منعقد ہوئی تو پیر کو ونچت بہوجن اگھاڑی نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے سبھی سیکولر پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے اور بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کا اعلان کیا۔ وہیں مہاراشٹر میں مختلف نظریات کے اتحاد والی مہاو کاس اگھاڑی کا فارمولہ میونسپل انتخابات میں بھی نافذ کیاجاسکتاہے حالانکہ اب تک کانگریس، این سی پی اور شیو سینا نےاس ضمن میں باقائدہ اعلان نہیں کیا ہےالبتہ سرگوشیاں جاری ہیں۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ۲۰۲۲ء کے انتخابات کے تعلق سے ونچت بہوجن اگھاڑی کی جانب سے دادر میں واقع بابا صاحب امبیڈکر بھون میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ پرکاش امبیڈ کر نے اعلان کیا کہ وہ کارپوریشن الیکشن کیلئے ایک بڑا محاذ تیار کررہے ہیں ۔ اس میں اب تک انڈین یونین مسلم لیگ اور راشٹریہ جنتا دل شامل ہو چکی ہے۔بی جے پی کے علاوہ تمام سیکولر پارٹیوں کو اس میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں ہمارے دروازے ۱۵؍ جنوری ۲۰۲۲ء تک کھلے ہیں اس کے بعد سیٹوں کے بٹوارے کے حساب سے امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا ۔
دادرمیں واقع امبیڈکر بھون میں پیر کو دوپہر ۱۲؍بجے ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس میں انڈین یونین مسلم لیگ اور راشٹریہ جنتا دل کے ساتھ ونچت بہوجن اگھاڑی نے سیکولر پارٹیوں کیساتھ اتحاد کا اعلان کیا ہے ۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ گستاخ رسول کے سلسلےمیں ’پیغمبرمحمدصلی اللہ علیہ وسلم بِل‘ کے تعلق سے ان کا موقف واضح ہے ۔ ونچت بہوجن اگھاڑی اس ضمن میں سرگرم ہے اور آگے بھی رہے گی۔ پرکاش امبیڈکر نے اپنے محاذ میں دیگر سیاسی پارٹیوں کو مدعو کرتے ہوئے کہاکہ وہ آئندہ ۱۵؍ جنوری ۲۰۲۲ء تک اپنے موقف سے مطلع کردیںکیونکہ عین وقت پر انتخابی حلقوں کے مقرر کرنے اور ٹکٹ کی تقسیم میں دشواری پیش آتی ہےاور مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنے میں دقت ہوتی ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ونچت بہوجن اگھاڑی نے بی ایم سی الیکشن کے مدنظر انڈین یونین مسلم لیگ اور راشٹریہ جنتا دل کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت میں یہ طے پایا کہ تینوں جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر مستقبل کا لائحہ عمل تیار کریں۔
پرکاش امبیڈکرنے کہاکہ چنددیگر تنظیموں کے ساتھ تبادلۂ خیال جاری ہے جو اس محاذ میں شامل ہونا چاہتی ہیں اور ممکن ہے کہ کچھ اور سیاسی پارٹیاں مستقبل قریب میں اس میں شامل ہوں گی۔ واضح رہے کہ ان مذاکرات میں ونچت بہوجن اگھاڑی کی مہاراشٹر صدر ریکھا ٹھاکر کی رہنمائی میں نائب صدر ڈاکٹر ارون ساونت ، مہندر روکڑے ، ونچت بہوجن آگھاڑی کے ممبئی صدر ابوالحسن خان ، عبدالباری خان اور پروفیسر ماپاری نے گفت و شنید کی اور مذاکرات کو کامیاب بنایا ہے۔
پرکاش امبیڈکر نے خصوصی طور پر اردو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کے موجودہ حالات اوبی سی ریزرویشن پر عدالت عظمیٰ کے موقف، اقلیتوں اور خصوصی طور پر مسلمانوں کے حالات اور سیاسی و معاشی حالات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نےکہاکہ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات کے نتائج ۲۰۲۴ءکے عام انتخابات کا عکس پیش کریں گے۔اگر اپوزیشن نے اپنا لائحہ عمل تیار نہیںکیا اور جامع منصوبہ بندی نہیں کی تو سیاسی طور پر خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے۔انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ملک میں فرقہ پرستی کو بڑھایا جارہا ہے اور یہ سب سیاسی مقاصد کیلئے کیا جارہا ہے۔