Inquilab Logo Happiest Places to Work

’اینٹی ریپ ‘ایجنسی قائم کرنے کا حکومت سے پُرزورمطالبہ

Updated: September 12, 2021, 8:55 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

رابعہ سیفی کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے متعدد تنظیموں کی جانب سے احتجاج اورکینڈل مارچ نکالا گیا ۔مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری اورانصاف کیلئے’ ہم آئین بچانے نکلے ہیں آؤ ہمارے ساتھ چلو‘ کا نعرہبلند کیا

Not only protests were staged in the pharmacy area of Mumbai to get justice for Rabia Saifi.Picture:Inquilab
رابعہ سیفی کو انصاف دلانے کیلئے ممبئی کے داروخانہ علاقہ میں نہ صرف احتجاج کیا گیا تصویر انقلاب

محکمہ ڈیفنس میں کام کرنے والی ۲۱؍ سالہ رابعہ سیفی کے دہلی میں انتہائی سفاکی سےکئے گئے قتل اورتفتیش کے تئیںپولیس کے رویہ اورکیس کودبانے کی کوشش کے خلاف عوام کا غصہ بڑھتا جارہا ہے ۔ رابعہ کو انصاف دلانےاور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے  جمعہ کی شام کو داروخانہ میںاے آئی ایس ایف ، بی جے ایس ایس اورآئی این اے نام کی تنظیموں کے اشتراک سے احتجاج کیا گیا اورکینڈل مارچ نکالا گیا۔ مظاہرین نے ’ہم آئین بچانے نکلے ہیںآؤ ہمار ساتھ چلو ، ہاتھوں میں لے کے ہاتھ چلو آؤ ہمارے ساتھ چلو ، کیوں دور کھڑے ہو ساتھ چلو آؤ ہمارے ساتھ چلو ‘ کے نعرے بلند کئے ۔ واضح ہوکہ اسی سلسلے میں جمعرات کی سہ پہر کو چرچ گیٹ ریلوے اسٹیشن کے باہر سماجی تنظیموں اورطلبہ نے احتجاج کیا تھا اور رابعہ سیفی کے قتل کومنصوبہ بند سازش قرار دیتے ہوئے انصاف دینے اورسی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔مظاہرین نے اس بات پربھی حیرت کا اظہار کیا تھا کہ قتل کی اتنی سنگین واردات ملک کی راجدھانی میںرونما ہوئی اوراسے فلمی کہانی کے انداز میںنمٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
غیرجانبدارانہ تحقیقات سے ہی حقیقت واضح ہوگی 
 آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن ممبئی کے سیکریٹری عامر قاضی نے کہاکہ ’’یہ محض قتل کی واردات نہیں بلکہ منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا قتل ہے اس لئے اس کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے اوریہ تبھی ممکن ہے جب اس کی غیرجانبدارانہ جانچ کی جائے ۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’ سب سے حیران کن امر یہ ہے کہ یہ قتل سسٹم میںرہنے والی خاتون کا کیا گیا اوروہ بھی دہلی میں ۔ اس لئے جس طرح خصوصی معاملات کی تفتیش کےلئےای ڈی ،اینٹی نارکوٹکس اوراے ٹی ایس وغیرہ الگ الگ ایجنسیاں ہیںاسی طرح ’اینٹی ریپ ‘ ایجنسی بھی قائم کی جائے تاکہ ایسے معاملے میںملوث حیوان کسی قیمت پربچ نہ پائیں اوران میںقانون کا خوف پیدا ہو ورنہ محض بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے نعرے سے کچھ نہیں ہوگا سوائے اس کے کہ لوگ اسے ایک سلوگن کے طور پر یاد رکھیںاوروقتا فوقتاً دہرائیں۔ ‘‘
 صائمہ خان نے کہاکہ ’’ احتجاج اورکینڈل مارچ توکیا ہی جارہا ہے اورآئندہ بھی کیا جائے گا لیکن سب سے اہم سوال قانون کا نفاذ اورمجرمو ںمیںقانون کا خوف ہونا ہے۔ جب تک یہ نہیں ہوگا شاید ایسی وارداتیں جس کا تصور ذہن میںآتے ہی روح کانپ اٹھتی ہے، رونما ہوتی رہیں گی۔‘‘  انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’ جب بھی خواتین کے تعلق سے کرائم رپورٹ کی تفصیل سامنے آتی ہے ، اس میںاضافہ ہی دکھائی دیتا ہے ۔ اس لئے اب وقت کی مانگ ہے کہ حکومت کوئی سخت قانون بنائے اوراس کانفاذکرے کیونکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نام اورمحض تشہیر کے بجائے صحیح معنوں میںخواتین کی حفاظت کے تئیںعملی قدم اٹھائے ۔‘‘
 دہلی میںخواتین کایہ حال ہے تو دیگرحصوں میںکیا ہوگا 
 محمدعابد (بھارتیہ جن سیوا سماجک سنستھا کے تعلقہ صدر) نے کہاکہ ’’ خواتین کے خلاف مظالم کیلئے آوازبلند کرنا ہر ذمہ دار شہری کا فرض ہے۔ آخر حیوانیت کا شکار ہونے والی لڑکیاں اور خواتین کسی کی بہن ،بیٹی اوربہو ہوتی ہیں ۔ دہلی میں جس طرح رابعہ سیفی کا قتل کیا گیا اور اس کا جسم دھار دار ہتھیار سے گودا گیا ،اس نے قانون اور انتظامیہ پرکئی طرح کے سوال قائم کئے ہیں، سب سے بڑا سوال یہ کہ اگرملک کی راجدھانی دہلی میںعورتیں محفوظ نہیںہیں توملک کے دیگر حصوںکے حالات کا بآسانی اندازہ کیا جا سکتا  ہے۔‘‘انہوںنے داروخانہ کے تعلق سے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ ’’یہاں اسٹریٹ لائٹ کا نظام درست کیا جائے تاکہ رات میںعورتوں کو کسی طرح کے مسائل کاسامنا نہ کرنا پڑے ۔‘‘
 الہیٰ نظام عالم (آئی این اے ) کے ذمہ دار محمد ظفر نے کہا کہ ’’ رابعہ سیفی کے حقیقی قاتلو ںکی گرفتاری اس لئے ضروری ہے تاکہ قتل کی وجوہات سے پردہ اٹھ سکے کیونکہ جس طرح سے اسے قتل کیا گیا ہے، کوئی درندہ ہی اس بے رحمی سے کسی کا قتل کرسکتا ہے۔اس کےعلاوہ اس سے یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ ہم نے انّاؤ، ہاتھرس ،کٹھوعہ اورایسی دیگر سنگین وارداتوں سے کچھ نہیں سیکھا ۔‘‘
 متین خان نے  اس موقع پرکہا کہ ’’ ایسے مجرموں کوپھانسی کی سزا دی جائے اورفاسٹ ٹریک کورٹ میں ایسے مقدمات کا جلد ازجلد تصفیہ کیا جائے تاکہ دوسروں کی زندگی سے کھلواڑکرنے والا کوئی ملزم قانون کی گرفت سے بچ نہ سکے۔‘‘ اس احتجاج میںآصف کپور، شہبازچودھری ، نوید احمد، محمدعادل وغیرہ پیش پیش تھے۔

sakinaka Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK